کینبرا: بابراعظم بطورٹی20 کپتان فتح سے کھاتہ کھولنے میں ناکام رہے، وہ کہتے ہیں کہ ہمیں دوسرے میچ میں شکست پر شدید مایوسی ہوئی۔
بابر اعظم کا بطور ٹوئنٹی 20 کپتان آغاز اچھا نہیں رہا، پہلے میچ میں یقینی شکست کو بارش نے ٹال دیا تھا تاہم دوسرے مقابلے میں ان کی قیادت میں گرین شرٹس کو 7 وکٹ سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا، اس میں بڑا ہاتھ میزبان سائیڈ کے تجربہ کار بیٹسمین اسٹیون اسمتھ کا تھا جنھوں نے ناقابل شکست 80 رنز بنائے۔
بابراعظم کہتے ہیں کہ ہمیں اس ناکامی پر بہت زیادہ مایوسی ہوئی ہے، اسٹیون اسمتھ ہی دراصل ہم سے یہ میچ چھین لے گئے، انھوں نے بہت ہی عمدہ اننگز کھیلی ہے۔ انھوں نے اننگز کے آغاز میں گرنے والی وکٹوں پر بھی افسوس کا اظہار کیا، پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا مگر فخر زمان 2 اور مڈل آرڈر بیٹسمین صرف 6 رنز پر آؤٹ ہوگئے، جس کی بدولت ابتدائی 5 اوورز میں پاکستان کا اسکور 2 وکٹ پر 29 رنز تھا۔
بابر کہتے ہیں کہ جب آغاز میں ہی وکٹیں گرجائیں تو صورتحال کافی مشکل ہوجاتی ہیں کیونکہ آپ کو دوبارہ سے خود کو سنبھالنا پڑتا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستانی اننگز کو اصل سہارا لوئر آرڈر بیٹسمین افتخار احمد نے 34 بالز پر 62 رنز بناکر دیا۔ بابر اعظم نے بھی ٹیم کے مجموعے کو کچھ قابل بنانے کا کریڈٹ افتخار کو ہی دیا۔
دوسری جانب آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ کا کہنا تھا کہ پورے میچ کے دوران ہماری کارکردگی کافی اچھی رہی، ہم باقاعدگی سے وکٹیں لیتے رہے، ہم جانتے تھے کہ پاور پلے میں کیسے پاکستان ٹیم کو نقصان پہنچانا ہے، ہمارے پاس اسٹیون اسمتھ جیسے کھلاڑی ہیں جوکہ دنیا کسی بھی بہتر بیٹسمین ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمدہ کارکردگی پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کرنے والے اسمتھ کہتے ہیں کہ مجھے خوشی ہے کہ ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا تاہم اس کامیابی کی بنیاد آغاز میں بولرز نے رکھی تھی، میرے خیال میں یہ 170 رنز والی وکٹ تھی۔ سیریز کا آخری میچ جمعے کو پرتھ میں کھیلا جائے گا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان 2 میچز کی ٹیسٹ سیریز کھیلی جائے گی۔