آسٹریلیا نے دوسرے ٹی 20 میں پاکستان کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کر لی۔
پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے آسٹریلیا کو جیت کے لیے 151 رنز کا ہدف دیا تھا جو اس نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 19 ویں اوور میں پورا کر لیا۔
آسٹریلیا کی جانب سے اسٹیو اسمتھ 51 گیندوں پر 80 رنز کی اننگز کھیلی اور ناٹ رہے جب کہ میک ڈرمٹ نے بھی بغیر آؤٹ ہوئے 21 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے محمد عرفان، محمد عامر اور عماد وسیم نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
قبل ازیں، پاکستانی بلے بازوں نے انتہائی مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن افتخار احمد کی جارحانہ اننگز کی بدولت گرین شرٹس 20 اوورز میں 150 رنز بنانے میں کامیاب رہیں۔
ٹاس جیتنے کے بعد پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ایک مرتبہ پھر اوپنر کی حیثیت سے فخرزمان کے ساتھ اننگز کاآغاز کیا لیکن فخرزمان صرف 2 رنز بنا آؤٹ ہوگئے۔
فخر کے بعد حارث سہیل بیٹنگ کے لیے آئے لیکن ایک مرتبہ پھر اونچا شاٹ کھیل کر اپنی وکٹ گنوا دی۔ 29 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد بابر اعظم اور وکٹ کیپر محمد رضوان نے مل کر ٹیم کا اسکور 62 رنز تک پہنچایا لیکن رضوان باہر نکل کر شاٹ کھیلنے کی کوشش میں اسٹمپ آؤٹ ہو گئے۔
رضوان کے بعد آنے والے آصف علی بھی چھکا لگانے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ انہوں نے 5 گیندوں پر صرف 4 رنز بنائے۔
کپتان بابر اعظم اور چھٹے نمبر پر آنے والے افتخار احمد نے 16 اوورز میں ٹیم کا مجموعہ 106 رنز تک پہنچایا لیکن دو رنز لینے کی کوشش میں بابر رن آؤٹ ہو گئے۔ انہوں نے 50 رنز بنائے۔
بابر اعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد افتخار احمد نے عماد وسیم کے ساتھ مل کر جارحانہ بیٹنگ کی اور اپنے ٹی 20 کیریئر کی پہلی نصف سنچری اسکور کی۔ پاکستان نے افتخار احمد کی جارحانہ اننگز کی بدولت آخری تین اوورز میں 67 رنز اسکور کیے۔
افتخار احمد 34 گیندوں پر 6 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 62 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
یاد رہے کہ سیریز کا پہلا میچ بارش کے باعث بے نتیجہ ختم ہوا تھا لیکن اس میں پاکستانی بلے بازوں کی کارکردگی انتہائی بری رہی تھی جب کہ بارش کے باعث میچ منسوخ ہونے سے قبل تین اوورز میں 41 رنز دے کر پاکستانی بولرز کی صلاحیتیں بھی عیاں ہو گئیں۔