نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے ٹریفک اور سیکیورٹی پلان جاری کر دیا گیا ہے۔
سیکیورٹی پلان
کراچی پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے سیکیورٹی پلان کے مطابق دوسرے ٹیسٹ میچ کے لیے 3 ہزار 647 اہلکار و افسران سیکیورٹی کے لیے تعینات کیے گئے ہیں جس میں 12گھڑ سوار اور 66 لیڈی پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ 175 پولیس موبائلز اور 41 موٹر سائیکلیں گشت پر مامور ہوں گی جب کہ 34 ایس ایس پیز، ایس پیز اور 69 ڈی ایس پیز ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے۔
پولیس ترجمان کے مطابق اسٹیڈیم آنے والے شائقین کو اپنا قومی شناختی کارڈ لازمی ساتھ لانا ہوگا ورنہ داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ٹریفک پلان
ادھر ٹریفک پولیس نے بھی ٹیسٹ میچ کےلیےخصوصی پلان ترتیب دے کر متبادل راستوں کا اعلان کر دیا ہے۔
پولیس ٹریفک پلان کے مطابق اسٹیڈیم فلائی اوور سے سر شاہ سلیمان روڈ، حسن اسکوائر اور حسن اسکوائر فلائی اوور سےاسٹیڈیم روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند رہےگا۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ شہری نیشنل اسٹیڈیم انٹرسیکشن سے نیوٹاؤن اور ڈالمیا سے ملینیم کا راستہ اختیار کریں جب کہ ملینیم سے حسن اسکوائر جانے والے شہری نیو ٹاؤن کاراستہ اختیارکریں اس کے علاوہ نیوٹاؤن سے حسن اسکوائر جانے والے شہری ملینیم کا راستہ اختیار کریں۔
ٹریفک پولیس کی ہدایت کے مطابق سہراب گوٹھ سے نیپا اور لیاقت آباد 10نمبر سے حسن اسکوائر تک ہیوی ٹریفک کا داخلہ ممنوع ہے، ساتھ ہی پیپلز چورنگی سے یونیورسٹی روڈ اور کارساز سے اسٹیڈیم تک ہیوی ٹریفک کا داخلہ ممنوع ہے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق کرکٹ شائقین کی گاڑیوں کے لیے ایکسپو سینٹر، اتواربازار اور رعنا لیاقت گرلز کالج گراؤنڈ میں پارکنگ کا انتظام کیا گیا ہے اور عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں کسی سروس روڈ یا مین روڈ پرکھڑی نہ کریں۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ عوام قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ٹریفک پولیس سے تعاون کریں، شہری کسی بھی پریشانی کی صورت میں ہیلپ لائن 1915سے رابطہ کر سکتے ہیں۔