ایمزٹی وی(اسپورٹس ) آئی سی سی نے پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف تیسرے ون ڈے میں شکست مشکوک قرار دے دیا۔ ذرائع کے مطابق تیسرے ون ڈے میچ میں انگلینڈ کے ہاتھوں مشکوک شکست پر آئی سی سی کے اینٹی کرپشن اینڈ سکیورٹی یونٹ نے پاکستان کیخلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہےتفصیلات کے مطابق شارجہ میں کھیلے جانے والے تیسرے ون ڈے میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو چھ وکٹوں سے شکست دی تھی۔ تیسرے ون ڈے میں پاکستان ایک مرحلے پر 132 رنز دو کھلاڑی آﺅٹ پر بنانے کے بعد 208 رنز پر آل آﺅٹ ہو گئی تھی۔جن میں تین کھلاڑی رن آﺅٹ ہوئے۔ نہ صرف یہ بلکہ فیلڈنگ میں تین کیچ بھی ڈراپ کیے اور ایک سٹمپ کا یقینی موقع بھی گنوایا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سیریز شروع ہونے سے پہلے بھی حکام نے ممکنہ کرپشن کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ آئی سی سی کو انٹیلی جنس ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا تھا کہ کوئی بیٹنگ سنڈیکیٹ بڑی رقم کمانے کے چکر میں میچ کا نتیجہ الٹ پلٹ کر سکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میچ میں انگلینڈ کی فتح پر مائیکل وان کے ٹویٹس کونظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ تحقیقات کی ایک بڑی وجہ مشکوک بیٹنگ پیٹرنز بھی بنے جو عالمی سطح پر فکسنگ پکڑنے کا اہم ذریعہ ہیں۔ آئی سی سی حکام کا کہنا ہے کہ برطانوی سٹے باز کمپنی میں اس میچ کے حوالے سے دگنی رقم لگائی گئی جو تقریباً 20 ملین پاﺅنڈ تھی۔شارجہ میچ سے ایک دن پہلے تک انگلینڈ کو جیت کیلئے فیورٹ بیان کیا گیا جس پر زیرک سٹے بازوں کا اعتراض تھا کہ ایشین ممالک میں ٹیم کا ون ڈے میں ریکارڈ کچھ اچھا نہیں ہے۔ پاکستان سے شرطیں لگانے والوں میں سے بیشتر نے اپنے اکاﺅنٹس بھارتیوں کی مدد سے سنبھالے ہوئے تھے۔