ھفتہ, 23 نومبر 2024


پاکستانی لیفٹ آرم اسپنرز کے ڈر سے انگلینڈ پریشان

ایمزٹی وی(کھیل) پاکستانی لیفٹ آرم پیسرز کے خوف سے انگلش کپتان الیسٹرکک پریشانی کا شکار ہوگئے، 6 برس قبل کی ہوم سیریز میں اپنی حالت زار یاد آگئی، بیٹنگ کوچز گیری پالمیر اورگراہم گوچ کے ساتھ مل کر خامیاں دور کرنے کی کوشش کریں گے، ٹیسٹ سیریز میں جونی بیئر اسٹو کے بجائے وکٹ کیپنگ گلوز جوز بٹلرکو تھمائے جاسکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق انگلینڈ نے سری لنکا سے ٹیسٹ سیریز 2-0 سے جیتی، اب سینئر طرز کے مقابلوں کیلیے پاکستان کا انتظار ہو رہا ہے، آئی لینڈرز سے سیریز کے دوران انگلش کپتان الیسٹر کک نے 10 ہزار ٹیسٹ رنز مکمل کرنے کاکارنامہ انجام دیا مگراگلے معرکوں سے قبل انھیں پاکستان لیفٹ آرم پیسرز کا خوف ستانے لگا ہے، لیفٹ آرم پیسرز کک کی پرانی کمزوری ہیں، 6 برس قبل بھی انھیں پاکستانی فاسٹ بولرز کا سامنا کرنے میں انتہائی مشکل پیش آئی تھی، اس میں ان کی اوسط محض 23.85 رہی، اگر وہ اوول میں سنچری نہ بناتے تو تب ہی ان کی ٹیم سے رخصتی ہوچکی ہوتی، بعد ازاں نیوزی لینڈکے ٹرینٹ بولٹ اور آسٹریلوی مچل جونسن بھی کک کیلیے مسئلہ بنتے رہے ہیں۔اس بار پاکستان سے ٹیسٹ سیریز میں انھیں محمد عامر، وہاب ریاض اور راحت علی کی صورت میں لیفٹ آرمرز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ صرف ٹیسٹ کرکٹ تک محدود ہونے کی وجہ سے کک سری لنکا سے سیریز کے بعد آرام کررہے ہیں، وہ جلد ہی اپنے  بیٹنگ کوچز گیری پالمر اور گراہم گوچ کے ساتھ مل کر لیفٹ آرمرز کیخلاف خامیاں دور کرنے کی کوشش کریں گے۔ دوسری جانب کوچ ٹریور بیلس پاکستان سے ٹیسٹ سیریز میں بھی جوز بٹلر سے ہی وکٹ کیپنگ کرانے کے خواہاں ہیں، سری لنکا سے تین میچز میں جونی بیئر اسٹو نے کیپنگ کی،اس دوران انھوں نے 19 کیچز تھامے مگر تین کیچز ڈراپ بھی کیے جس سے عمدہ بیٹنگ پرفارمنس بھی چھپ کر رہ گئی۔ بیلس نے کہاکہ ایک وکٹ کیپر کو اپنا کام ہی کرنا چاہیے، ہم اسپیشلسٹ کو ہی گلوز دینا پسند کریں گے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment