ایمزٹی وی(کھیل) پاکستانی ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے کہا ہے کہ ہم حالیہ دورئہ انگلینڈ میں منفی پریس کوریج پر توجہ نہیں دے رہے۔لارڈز سے برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر آنے والے شائقین کے سوالات کا جواب دیتے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ہماری ساری توجہ اپنی تیاری اور سیریز پر ہے اور اس بات پر ہے کہ ہم نے میدان میں کیا کرنا ہے نہ کہ اس بات پر کہ پریس کیا کہہ رہاہے۔ انگلینڈ کی ٹیم میں سارے کھلاڑیوں پر ہماری توجہ ہے مگر الیسٹر کک، جوئے روٹ اور جونی بیراسٹو بیٹنگ میں اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں جب کہ بولنگ میں براڈ بھی اچھی پرفارمنس دے رہے ہیں۔مصباح نے اس نشست میں ذاتی سوالات کے جواب بھی دیے خصوصاً جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کے گھر میں کوئی کرکٹ میں دلچسپی رکھتا ہے تو مصباح نے بتایا کہ میرا بیٹا کرکٹ میں دلچسپی رکھتا ہے، مصباح حال ہی میں عمرہ ادا کرکے آئے ہیں، داڑھی رکھنے پر آنے والے بہت سارے کمنٹس پر مصباح نے بتایا کہ انسان میں تبدیلی تو آتی رہتی ہے مگر میری زندگی نارمل ہے۔عامر کے حوالے سے سوال پر کپتان نے کہا کہ پیسر پر کوئی دباؤ نہیں ہے ابھی تک ایسا کچھ نہیں ہے کیونکہ وہ اچھی کارکردگی دکھا رہا ہے، سمیع اسلم کی بابت سوال پر انھوں نے کہا کہ اسکواڈ میں شامل کوئی بھی کھلاڑی کھیل سکتا ہے، ریٹائرمنٹ پر پوچھے گئے سوال پر مصباح کا کہنا تھا کہ دیکھتے ہیں اب تک کچھ بھی حتمی نہیں ہے۔دوسری جانب فاسٹ بولر وہاب ریاض نے لارڈز میں پریکٹس سیشن کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ برطانوی میڈیا عامر سے ڈرا ہوا ہے اس لیے اس پر سب بات کر رہے ہیں، کیونکہ وہ کوالٹی بولر ہے تو اْس کا انھیں ڈر تو ضرور ہے، پاکستانی ٹیم یا عامر کے مورال پر اس کے اثر کے حوالے سے وہاب ریاض نے کہا کہ اگر یہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اس چیز سے وہ ہمارا اعتماد متاثر کرپائیں گے تو ہم اس بارے میں ذہن بنا کر آئے ہیں کہ ہم نے باتیں سننی ہیں اور ہمیں سننی پڑیں گی تو ہم سن لیں گے، ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کیا جاتا ہے ایک کان سے سنیں گے دوسرے سے نکال دیں گے۔