Reporter SS
ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)سنسنی خیز واقعات کی منظر کشی کرتی معروف ہالی ووڈ اداکار وِ ل اسمتھ کی ہالی ووڈ سائنس فکشن فینٹسی فلم ’’برائٹ‘‘کا پہلاٹریلر جاری کر دیا گیا۔ ہدایتکارڈیوڈ ایئرکی اس فلم کی کہانی ایک ایسے سیارے کے گِرد گھوم رہی ہے جہاں انسان اور پر اسرار مخلوق ایک ساتھ رہتی ہیں تاہم ایک پولیس آفیسر کو خفیہ طور پر ایک مشن مکمل کرنے پر فورس کیا جاتا ہے جس میں اسے ایسے ہتھیاروں کی تلاش کرنی ہوتی ہے جس سے تما م انسانوں اور اس پر اسرار مخلوق کی ہلاکت یقینی ہو جاتی ہے ۔
تاہم یہ پولیس آفیسر اس مشن کو مکمل کرنے سے انکار کرتے ہوئے لوگوں کی حفاظت کی ٹھان لیتا ہے ۔
میکس لینڈیس اور ڈیوڈ ائیر کی مشترکہ پروڈکشن میں بننے والی اس فلم میں مرکزی کردار معروف ہالی وڈ اداکار وِل اسمتھ نبھا رہے ہیں جن کے علاوہ فلم کی دیگر کاسٹ میں جوئیل اجرٹن،لوسی فرے، نومی ریپیس، ہیپی اینڈریسن اورکنیتھ کوئی سمیت دیگر کئی اداکار اہم کرداروں میں جلوۂ گر ہو رہے ہیں۔
نوے ملین ڈالر لاگت سے مکمل ہونیوالی یہ سنسنی خیز سائنس فکشن فینٹسی فلم ریجینسی انٹر پراسز کے تحت رواں سال ریلیز کر دی جائیگی تاہم حتمی تاریخ کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا۔
ایمز ٹی وی (بزنس)بچتوں کو فروغ دینے کے لئے ادارہ قومی بچت نے نئی سرٹیفکیٹ اسکیم شروع کرنے کی تجویز دے دی۔
قومی بچت کے ذرائع کے مطابق ملک میں بچتوں کے فروغ اور حکومت کے لئے فنانسنگ کا دائرہ کار بڑھانے کے لئے نئی سرٹیفکیٹ اسکیم متعارف کرانے پر غور کیاجارہا ہے۔
اس سلسلے میں اسلام آباد میں اجلاس بھی منعقد کیا گیا جس میں نئے سرٹیفکیٹ پرششماہی بنیاد پر منافع ادا کئے جانے اورلکی ڈرا رکھے جانے کی تجویز پیش کی گئی۔
اجلاس میں سرٹیفکیٹ کی مالیت 40 ہزار روپے رکھے جانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)آسکر ایوارڈ کی تقریب میں بہترین فلم کے اعلان میں غلطی تو ہوئی لیکن سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع اداکارہ نکول کڈمین کے تالی بجانے کا عجیب انداز ہے۔انعامی تقریب کے دوران جب کیمرہ سامعین میں ان پر مرکوز ہوتا تو ناظرین ان کے تالی بجانے کے عجیب انداز کا نوٹس لیتے رہے۔ ایسا محسوس ہورہا تھا کہ نکول تالی بجانے کے لیے اپنے ہاتھ کی صرف ہتھیلی کا ہی استعمال کر رہی تھیں اور انگلیوں کا بالکل بھی نہیں۔نکول کو ان کی فلم 'لائن' میں ان کے کردار کے لیے بہترین معاون اداکارہ کے لیے نامزد کیا گیا تھا لیکن یہ بازی نکول کے بجائے ویولا ڈیوس نے ماری۔ ہاں تقریب کے دوران نکول نے اپنے شیمپین رنگ کے ارمانی گاؤن سے فیشن پوائنٹ میں کامیابی ضرور حاصل کی۔
سوشل میڈیا کی سائٹ ٹويٹر پر اس کے تعلق سے لوگوں نے اپنے اپنے انداز سے تبصرے بھی کیے۔ مائیکل لوپریئر نے لکھا: 'آخر نکول کڈمین کھلے دل سے تالی کیوں نہیں بجا رہی ہیں؟ ایک اور صارف لوریئن ایپ نے لکھا: 'آخر ماجرا کیا ہے، نکول کڈمین اچھی طرح سے تالی نہیں بجا پا رہی ہیں۔' امانڈا سکمو کا ٹوئٹر ہینڈل سے تبصرہ تھا: 'نکول کڈمین آخر اس عجیب انداز سے کیوں تالی بجا رہی ہیں؟؟ ہم نے تو آج تک اس طرح تالی بجاتے کسی کو نہیں دیکھا جب تک کسی کی نیل پالش گيلی نہ ہو؟ کے ایف سی نام سے ایک ٹویٹر ہینڈل نے تبصرہ کیا: 'نکول کڈمین کو پلگ لگا کر رات بھر چارج کرنے کی ضرورت ہے۔' ریچل نامی ٹويٹر صارف نے لکھا: 'براۓ کرم کوئی نکول کڈمین کو تالی بجانا سکھا دو۔' قیاس آرئیاں اس بات پر ہورہی ہیں کہ شاید انھوں نے بھاری بھرکم انگوٹھیاں پہن رکھی ہوں گي اسی لیے انھیں صحیح سے تالی بجانے میں دشواری ہورہی ہوگی؟ کوئی بھی وجہ ہو ایک بات تو صاف ہے کہ اداکاری کے اسکول اور کالجز میں شائد تالی بجانا نہیں سکھایا جاتا ہے اور نہ ہی اس کی مشق کرائی جاتی ہوگی۔
ایمز ٹی وی ( صحت /کراچی) مرگی کے دوروں کی بیماری دوسرے امراض کی طرح مکمل قابل علاج مرض ہے اب لوگوں کو اتنا شعورآچکا ہے کہ وہ اسکو باقاعدہ مرض سمجھ رہے ہیں جبکہ پہلے اس کو جنات کا سایہ اور آسیب کا اثر سمجھاجاتا تھا، اس لئے مستند معالج سے مشورہ کے بجائے جعلی عاملوں اور فقیروں کا رخ کر تے تھے اور اس کی وجہ سے مرض کی شدت میں اضافہ ہوجاتھا تھا۔ دوروں کی بیماری میں دو سال تک باقاعدگی سے ادویات کا استعمال نہایت کارآمد ہے ۔
حکومت کمپنیوں کو دوروں کی بیماری میں سستی اور موثر ادویات فراہم کر نے کاپابند کرے تو مریضوں کے علاج میں قدرے بہتری آسکتی ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ادویات کی قیمتوں کو کم کیا جائے تاکہ ہر مریض ادویات با آسانی خرید سکے۔ ان خیالات کا اظہار منتظم اعلیٰ کراچی نفسیاتی ہسپتال ڈاکٹر سید مبین اخترنے کراچی نفسیاتی ہسپتال کی مرکزی سماعت گاہ میں مرگی کے دوروں کی بیماری سے متعلق منعقدہ سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ دوروں کی بیماری دماغ کی کسی خراش کی وجہ سے ہوتی ہے، جو کہ کسی چوٹ کے نتیجہ میں یا دوران زچگی ، دوران حمل ہونے کی وجہ سے ہو سکتا ہے یا بچپن میں کسی ایسی بیماری سے ہو سکتا ہے جو دماغ پر اثر انداز ہو تی ہو۔لیکن 60-70%مرگی کے دورے بغیر کسی وجہ کے ہو تے ہیں۔
یہ دماغ کے خلیوں کے ضرورت سے ذیادہ ہیجان سے رونما ہوتا ہے۔یہ کیفیت چند سکینڈ سے چند منٹ تک کی ہو تی ہے اور یہ جسم کے کسی حصے میں غیر معمولی حرکت سے لیکر جسم میں جھٹکے اور بے ہوشی تک کی علامات کے ساتھ ہوسکتی ہے ۔ دماغ کے جن حصوں میں خلیوں میں زیادہ انتشار ہے اسی مناسبت سے دورے کی شدت میں کمی اور زیاتی ہوتی ہے،اور مخصوص حصے متاثر ہوتے ہیں۔ دورے کی کیفیت کے ہونے سے پہلے بھی کچھ علامات ہوتی ہیں جن میں مریض بے چینی، خوف ، گھبراہٹ اور متلی وغیرہ محسوس کر نا ہے۔ اسے پیش خیمہ یا (AURA) کہتے ہیں۔ اس کے بعد اصلی دورے کی کیفیت ہوتی ہے جس میں مریض گر جاتا ہے، جسم اکٹر جاتا ہے اور دانت بھج جاتے ہیں۔
اکثر بے ہوشی ہوجاتی ہے اور منہ سے جھاگ آتا ہے ۔اس دورے کے دوران مریض کو چوٹ بھی لگ سکتی ہے، زبان دانتوں کے درمیاںآکر کٹ سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں میں شعورآچکا ہے، پہلے اسکو جنات کا سایہ اور آسیب کا اثر سمجھاجاتا تھااس لئے وہ اب علاج کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔