Monday, 14 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ 7 گھنٹوں کے کام میں چیئرمین ایف بی آر نے ایک سال لگادیا،لگتا ہے کہ معلومات کی تصدیق کے لئے 30سال درکار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت میں چیئرمین ایف بی آر سے جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ ایف بی آر نے پانامہ کے معاملے پر وزارت خارجہ سے کب رابطہ کیا؟ جسٹس عظمت سعید نے کہا ریمارکس دیئے کہ ایف بی آر کا دفتر وزارت خارجہ سے 200 گز کے فاصلے پر ہے،

 

ایف بی آر کو وزارت خارجہ سے رابطہ کرنے میں 6 ماہ لگ گئے،200گز کا فاصلہ 6 ماہ میں طے کرنے پر آپ کو مبارک ہو۔جسٹس عظمت سعید نے مزید استفسار کیا کہ ایف بی آر نے آف شور کمپنی مالکان کو نوٹس کب جاری کیے؟ جس پر چیئرمین ایف بی آر نے جواب دیا کہ 2 ستمبر 2016 کو ایف بی آر نے نوٹس جاری کیے،343 افراد کو نوٹسز جاری کیے گئے،آف شور کمپنیوں پر صرف ڈائرکٹرز کا نام ہونا کافی نہیں،39 کمپنیوں کے مالکان پاکستان کے رہائشی نہیں،52 افراد نے آف شور کمپنیوں سے ہی انکار کردیا ۔

 

جسٹس آصف کھوسہ نے استفسار کیا کہ شریف فیملی کو نوٹس جاری کرنے پر کن کا جواب آیا؟چیئرمین ایف بی آر نے جواب دیا کہ 92افراد نے آف شور کمپنیوں کو تسلیم کیا اور 12 افراد دنیا میں نہیں رہے،59 نے آف شور کمپنیوں سے انکار کیا،حسن،حسین اور مریم نواز نے آف شور کمپنیوں پر جواب دیا،مریم نواز نے کہا ان کی بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں،مریم نواز نے کہا وہ کسی آف شور کمپنی کی مالک نہیں ہیں۔ جسٹس آصف سعید نے پھراستفسار کیا کہ کیا مریم نواز نے ٹرسٹی ہونے کا ذکر کیا؟ جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ مریم نے اپنے جواب میں ٹرسٹی ہونے سے متعلق کچھ نہیں کہا۔

 

 

ایمز ٹی وی(خیبرپختونخواہ) ڈپٹی کمشنر چارسدہ طاہر ظفر نے کہا ہے کہ ابھی تک ایک ہی دھماکہ رپورٹ ہوا ہے اور ابتدائی طور پر زخمیوں کے بارے میں نہیں بتایا جا سکتا۔

تفصیلات کے مطابق ڈی سی طاہر ظفر نے کہا کہ دھماکہ گیٹ پر ہی ہوا ہے ۔ سیکیورٹی سخت تھی اس لئے دہشت گرد اندر داخل نہیں ہو سکے جبکہ دھماکے کے نتیجے میں زخمی افراد کی تعداد سے متعلق بھی کچھ نہیں بتایاجا سکتا۔
 

 

 ایمز ٹی وی(خیبر پختونخوا) خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں کچہری کے قریب تین دھماکے سنے گئے، عینی شاہدین کے مطابق دھماکوں کے بعد فائرنگ کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، دھماکوں میں متعدد ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

تحریک انصا ف کے رہنما شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ دھماکے شدید نوعیت کے تھے جن کے نتیجے میں شہادتوں کا بھی خدشہ ہے ۔ادھر صوبائی وزیر صحت شہرام ترکی کا کہنا ہے کہ پشاور اور چارسدہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے انتظامات مکمل ہیں ۔
تفصیل کے مطابق چار سدہ کے علاقے تنگی کے قریب ضلع کچہر ی کے گیٹ پر یکے بعد دیگر دو دھماکے ہو گئے جن کی وجہ سے متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔دھماکے کے بعد فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ،ضلع بھر کی نفری کو جائے وقوعہ پر طلب کر لیا گیا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔
زرائع کے مطابق دھماکہ خود کش حملہ آور نے کیا ۔ دو خود کش حملہ آور ضلع کچہری کے گیٹ پر آئے جن میں سے ایک دہشت گرد کو سیکیورٹی فورسز نے گولی مار کر ہلاک کیا جبکہ دوسرے خود کش حملہ آور نے کچہری میں داخل ہو کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا ۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (صحت) وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز کی فراہمی میں تعطل کے باعث حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور سے ملحقہ برن سینٹر کی عمارت اب تک بند ہے ۔ صوبے میں برن سینٹر نہ ہونے کی وجہ سے جھلسے ہوئے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔
حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے سامنےزیرتعمیربرن سینٹرکی عمارت کے ڈھانچے کی تعمیرتین سال قبل ہوئی تھی ۔60 بستروں پر مشتمل اس برن سینٹرکی تعمیر پر ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت کا تحمینہ ہے۔
ماہر پلاسٹک سرجری ، ڈاکٹر قاضی امجد کاکہناہے کہ سینٹر میں بجلی اور دیگر سہولیات کے علاوہ بستروں اور طبی آلات کی فراہمی اور اسٹاف کی تقرری کا کام بھی فنڈز نہ ہونے کے باعث رکا ہوا ہے۔پشاور کے مختلف اسپتالوں میں سالانہ 8 ہزار جھلسے ہوئے افراد کو لایا جاتا ہے۔صوبے میں برن سینٹر نہ ہونے کی وجہ سے انہیں اسلام آباد منتقل کیا جاتا ہے۔
ماہر پلاسٹک سرجری ، ڈاکٹر فردوس کا کہنا ہے کہ لیڈی ریڈنگ اسپتال اور خیبر ٹیچنگ اسپتال میں برن یونٹ توموجود ہیں لیکن ان اسپتالوں میں بھی ضروری سہولیات اور سامان کی کمی ہے جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
 

 

ایمز ٹی وی(صحت) ینگ ڈاکٹرز نے اینٹی کرپشن کی جانب سے ڈاکٹر آصف کو گرفتار کرنے پر ایمرجنسی میں کام بند کر دیاہے۔

تفصیلات کے مطابق سروسز ہسپتال میں محکمہ اینٹی کرپشن نے چھاپہ مار کر کرپشن کے الزام میں ڈاکٹر آصف کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو ینگ ڈاکٹرز کا اینٹی کرپشن اہلکاروں کے ساتھ جھگڑا ہوا تاہم ینگ ڈاکٹرز نے ہسپتال کی ایمرجنسی میں کام بند کر دیاہے جبکہ دیگر ہسپتالوں کی ایمرجنسی بھی بند کرنے کا اعلان کر دیاہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)کیا دل پگھل گیا؟ کیا واپسی کا راستہ اب بھی کھلا ہے؟ انجلینا جولی کہتی ہیں کہ وہ ایسا راستہ نکالنے کی کوشش کر رہی ہیں جو ان کے خاندان کو قریب لائے، جولی کا یہ بیان کہیں بریڈ پٹ کے لیے نرمی کا اشارہ تو نہیں؟ ستمبر 2016ءہالی ووڈ کی سب سے ہٹ جوڑی کے لیے ستم گر ثابت ہوا، جب انجلینا جولی اور بریڈ پٹ نے اپنے راستے جدا کرنے کا فیصلہ کیا اور اس دراڑ کے 5مہینے بعد انجلینا جولی نے چپ کا تالا توڑا ۔

ایک انٹرویو میں اعتراف کیا کہ علیحدگی کا فیصلہ آسان نہیں تھا،وہ بہت مشکل وقت تھا اور اب بھی ہمارا خاندان مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔

اسی انٹرویو میں انجلینا جولی نے نرمی کا اشارہ بھی دے ڈالا،ان کا کہنا ہے کہ ان کے لیے بچے سب سے اہم ہیں اور وہ ایسا راستہ نکالنے کی کوشش کر رہی ہیں جو ان کی فیملی کو مضبوط بنائے اور ایک دوسرے کے قریب لائے۔ خاندان کو قریب لانے کی کوششیں کہیں یہ اشارہ تو نہیں کہ انجلینا جولی نے بریڈ پٹ کے لیے واپسی کا دروازہ کھلا رکھا ہے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (راولپنڈی) راولپنڈی کے بعض ایریاز میں فروری کے مہینے میں بجلی کے بل بہت زیادہ آنے پرصارفین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزارت پانی و بجلی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ صارفین نے بتایا کہ میٹر ریڈنگ معمول کی بجائے تاخیر سے کر کے اُنکے یونٹس زیادہ دکھائے گئے ہیں جس کے نتیجہ میں ان کا بلنگ ریٹ بڑھ گیا‘ جس پر اضافی ٹیکس لگا کر محکمہ نے کروڑوں روپے کا اضافی ریونیو حاصل کر لیا۔

دھمیال سب ڈویژن سمیت شہر کے بعض دیگر ایریاز کے صارفین نے بتایا کہ ماہ فروری میں انکی میٹر ریڈنگ 13فروری کو کی گئی جبکہ 15فروری کو بل ایشو کر دیئے گئے۔

 

اس طرح ایک مہینے کی بجائے چالیس دن کا بل بھجوا کر صارفین سے اضافی رقم اور ٹیکس وصول کئے گئے۔ چک بیلی خان سب ڈویژن کے بعض موضعات میں بغیر ریڈنگ کے بل بھجوانے کی شکایات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ شہریوں کو کئی کئی ماہ تک بلوں کی تصحیح کیلئے چکر لگانے پڑتے ہیں۔ صارفین نے وزارت پانی و بجلی‘ چیئرمین واپڈا‘ چیف ایگزیکٹو آئیسکو سے ماہ فروری کے بھاری بھرکم بلوں کی تحقیقات کرانے اور اضافی رقوم واپس کرنے کی اپیل کی ہے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) کیا سگریٹ سے جان چھڑانا چاہتے ہیں؟ تو سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ بچن کی یادوں کو اپنے ذہن میں اجاگر کریں جس سے اس لت کو چھوڑنے کی ہمت مل سکے گی۔
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی کے عادی افراد کے لیے اس سے جان چھڑانے کے لیے بچپن کی یادوں کے بارے میں سوچنا کسی انسداد تمباکو مہم کی خوفناک تصاویر کے مقابلے میں زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اپنی یادوں میں گم ہونا تمباکو نوش کو مگن رکھتا ہے جو کہ اسے اس لت کی جانب متوجہ نہیں ہونے دیتا۔
اس تحقیق کے دوران 18 سے 39 سال کے سیگریٹ نوشی کے عادی افراد میں کچھ کو انسداد تمباکو نوشی کے پیغامات جبکہ بچپن کی سنہری یادوں کے ذریعے اس لت سے پیچھے چھڑانے کے لیے حوصلہ افزائی کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ بچپن کی یادوں کے تجربے سے گزرنے والے افراد نے تمباکو نوشی چھوڑنے کے حوالے سے مضبوط اور مثبت ردعمل کا اظہار کیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ اکثر تمباکو نوشی کے خلاف چلنے والی مہمات کے پیغامات خوف، شرم دلانے وغیرہ کے گرد گھومتے ہیں جو لوگوں پر اثرانداز نہیں ہوتے بلکہ وہ ایسے پیغامات دینے والوں سے چڑنے لگتے ہیں۔
اس کے مقابلے میں بچپن کی یادوں کو دہرانا اس وقت کے ذائقے اور خوشبوں کی یاد تازہ کردیتے ہیں اور انہیں وہ وقت بھی یاد آتا ہے جب کسی نے انہیں سگریٹ سے متعارف کرایا تھا اور وہ سنجیدگی سے اسے چھوڑنے کے بارے میں سوچنے لگتے ہیں۔
خیال رہے کہ تمباکو نوشی کم از کم گیارہ اقسام کے کینسر، امراض قلب اور دیگر متعدد امراض کا خطرہ بڑھاتی ہے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ)گلوکارہ شاہدہ منی نے موسیقی کے پروگراموں میں اپنے نئے دو گیتوں کی تشہیری مہم کا آغاز کر دیا ۔ انہوں نے بتایا کہ میرا غزلوں کا البم بھی ریکارڈ ہو چکا ہے جس کے شاعرمحمود شام ہیں اور تمام غزلوں کی دھنیں میں نے خود تخلیق کی ہیں ۔ میرے گیتوں کا البم بھی مکمل ہے تاہم فی الحال میں دو نغمات کو مختلف ٹی وی پروگراموں میں گا رہی ہوں ۔

ان میں ایک گیت دلبر جاناں اردو اور پشتو زبان میں ریکارڈ کیا گیا ہے اور دوسرا ماہی ماہی رومانوی گیت ہے جنہیں ناظرین کی طرف سے بہت پسند کیا جا رہا ہے ۔

میں بہت جلد ان کے ویڈیوز بھی بنانے کا ارادہ رکھتی ہوں ۔ شدت پسندی کی حالیہ لہر کے حوالے سے شاہدہ منی کا کہنا تھا کہ سانحہ لعل شہباز قلندرؒ پر بہت دکھ ہوا ہے تاہم ہمارے حوصلے پست نہیں ہونگے ، پاک فوج اور حکومت دہشتگردی کے خاتمے کیلئے برسرپیکار ہے امید ہے کہ وہ دہشتگردی کو جڑ سے ختم کر دے گی ۔

 

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) ویسے سننے میں تو کچھ عجیب لگے گا مگر لڑکپن میں آپ کی جو شخصیت ہوتی ہے، عمر بڑھنے پر آپ اس سے بالکل الگ فرد بن جاتے ہیں۔
یہ دعویٰ اسکاٹ لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
ایڈنبرگ یونیورسٹی کی اس تحقیق کا آغاز 1950 میں 14 سال کے ایک ہزار سے زائد نوجوانوں سے کیے گئے سروے سے ہوا۔
اس سروے میں ان نوجوانوں سے 6 سوالات کے ذریعے ان کی چھ شخصی عادات جیسے خود اعتمادی، مزاج کا استحکام، سیکھنے کی لگن اور دیگر کے بارے میں پوچھا گیا۔
چھ دہائیوں بعد یعنی 2013 میں ان نوجوانوں میں سے زندہ بچ جانے والوں سے وہی سوالات دوبارہ پوچھے گئے جو اب 77 سال کے ہوگئے تھے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ان افراد کے لڑکپن، جوانی اور اب بڑھاپے کی عادات بالکل مختلف تھیں۔
تحقیق کے مطابق لڑکپن میں بیشتر افراد زیادہ باشعور نہیں ہوتے، ان کی طبیعت میں اضطراب ہوتا ہے، مزاج پل پل میں بدلتا ہے اور وہ کچھ اکھڑ مزاج بھی ہوتے ہیں۔
مگر سماجی زندگی کا حصہ بننے کے چند برسوں کے بعد ان عادات میں تبدیلیاں آتی ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ لڑکپن اور بڑھاپے کے درمیان ایسی کوئی بھی ٹھوس مطابقت نہیں تھی اور اس سے معلوم ہوتا ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ جسم ہی نہیں بدلتا بلکہ ذہنی طور پر ہماری شخصیت بھی بالکل مختلف ہوجاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انسانی شخصیت وقت کے ساتھ ساتھ بتدریج بدلتی جاتی ہے مگر اس دوران اس کا اپنے گزرے وقت سے رشتہ بھی کمزور ہوجاتا ہے۔
ان نتائج نے محققین کو حیران کردیا کیونکہ اس سے پہلے کی رپورٹس میں یہ بتایا گیا تھا کہ انسانی شخصیت میں تسلسل ہمیشہ برقرار رہتا ہے یا یوں کہہ لیں کہ مخصوص عادتیں کبھی نہیں بدلتیں۔
تاہم اب معلوم ہوا ہے کہ ایک مخصوص وقت کے بعد شخصی عادات بدلنے لگتی ہیں اور انسان بالکل مختلف شخصیت کے حامل فرد کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔