Friday, 11 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(بزنس) ازبکستان کے نائب وزیر اعظم اوگبک روزیکولوف نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) میں شمولیت پر غور کر رہے ہیں، ہم پاکستان کی بہت قدر کرتے ہیں، دونوں ممالک کی حکومتیں، عوام اور کاروباری برادری دوستی کو نئی بلندیوں تک پہنچائے گی، دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعاون بڑھانے کی بہت گنجائش موجود ہے جس کے لیے ہم سب کو اقدامات کرنا ہوں گے۔

وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) کیپٹل ہاؤس میں کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان کے ساتھ پورے خطے کی تقدیر بدل دے گا اور اس کے مثبت اثرات اربوں لوگوں پر پڑیں گے، یہ دنیا کی تاریخ کے اہم ترین منصوبوں میں شمار ہوتا ہے جس پر ساری دنیا کی نظریں لگی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ازبکستان کے قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنا توانائی کا مسئلہ حل کر سکتا ہے، دونوں ممالک انسانی وسائل اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھائیں تاکہ برادر ممالک کی ترقی یقینی بنائی جا سکے۔

اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات کے باوجود تجارت بہت کم ہے، پاکستان سے ادویہ، چمڑے کی مصنوعات، دودھ اور کھیلوں کا سامان برآمد کیا جا رہا ہے جبکہ ہم کپاس، دھاگہ، ملبوسات، لوہا، اسٹیل، فرٹیلائزر، پلاسٹک، مواصلات کے آلات اور بجلی کا ساز و سامان درآمد کر رہے ہیں، ازبکستان ہوائی جہاز، گاڑیاں، ٹیکسٹائل مشینری وغیرہ بنانے کا ماہر ہے مگر ہم اس سے استفادہ نہیں کر رہے، پاکستان ازبکستان جوائنٹ بزنس کونسل کا فوری قیام وقت کی ضرورت ہے، موجودہ حالات میں وسط ایشیائی ممالک سے تجارت بڑھانے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر دونوں ممالک کے وفاقی چیمبرز نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے جبکہ پاکستان ازبکستان بزنس فورم کا اجلاس بھی منعقد کیا گیا۔

 

 


ایمزٹی وی(بزنس) وفاقی حکومت اوگرا آرڈیننس 2009 کے تحلیل ہونے کے باوجود گزشتہ 7 سال سے سی این جی قیمتیں متعین اور لاکھوں صارفین سے اربوں کا ریونیو حاصل کرتی رہی جسے وزارت قانون و انصاف نے قانون سے متصادم قرار دے دیا ہے، وزارت پٹرولیم نے گزشتہ تاریخ میں آرڈیننس کی پارلیمنٹ سے منظوری لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اوگرا نے آرڈیننس ختم ہونے کے بعد سی این جی رولز فارمولے کے تحت قیمتیں متعین کرنا شروع کر دیں۔ وزارت قانون و انصاف کا موقف ہے کہ رولز کی قانون کے بغیر کوئی حیثیت نہیں ہے، 2009 سے اب تک 7 سال سی این جی قیمتوں کا تعین اور جی ایس ٹی کسی بھی قانون کے تحت وصول نہیں کی گئی جو قانون کو چیلنج کرتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ای سی سی کی منظوری کے بعد وزارت پٹرولیم نے اوگرا آرڈیننس 2009 کے تحت سی این جی کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا، اس حوالے سے وزارت قانون و انصاف نے نشاندہی کی کہ سی این جی کی قیمتیں پہلے ہی ڈی ریگولیٹ ہو گئی تھیں جب اوگرا آرڈیننس کی مدت 2009 میں ختم ہو گئی تھی کیونکہ اس وقت کے صدر مملکت آصف علی زرداری نے یہ آرڈیننس جاری کیا تھا اور مقررہ وقت میں اس کی منظوری پارلیمنٹ سے نہیں لی گئی جس کی وجہ سے آرڈیننس ختم ہوگیا تھا۔

سی این جی ایسوسی ایشن کے مطابق انڈسٹری میں 450ارب کی سرمایہ کاری ہوئی ہے، اس وقت 25 لاکھ گاڑیاں سی این جی استعمال کر رہی ہیں، سی این جی ڈی ریگولیٹ ہونے سے صارفین کو فائدہ ہوگا۔

 

 


ایمزٹی وی(اسپورٹس)بھارتی ٹینس اسٹار اور پاکستانی ’بہو‘ثانیہ مرزا نے کہا ہے کہ مارٹینا اور میں نے ری اولمپکس سے پہلے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کر لیا تھا، جوڑی ٹوٹنے میں کوئی پوشیدہ راز نہیں ، اور گیمز کے بعد باقاعدہ علیحدگی کا اعلان بھی کر یں گے لیکن ہمارے اعلان سے قبل ہی یہ بات میڈیا پر لیک ہو گئی جس پر ہمارے متعلق طرح طرح کی باتیں بنائی گئی جن میں کوئی صداقت موجود نہیں ۔

سوئس ٹینس اسٹار مارٹینا ہنگز سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ثانیہ مرزا کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں ہے کہ ہم نے اکٹھے ایک ساتھ کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں، مگر دونوں ہی یہ محسوس کرنے لگ گئے تھے کہ اب ہماری جوڑی میں وہ جادو موجود نہیں رہا جس کی وجہ سے ہم نے مل کر کھیل کے میدا ن میں اپنا لوہا منوایا تھا۔

 

 


ایمزٹی وی(اسپورٹس) قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ برسبین ٹیسٹ میں شاندار کارکردگی سے اعتماد بحال ہوا ہے دوسرے ٹیسٹ میں جیت کا عزم لے کر میدان میں اتریں گے۔
میلبورن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں ایشین ٹیموں کو ہمیشہ مشکل درپیش رہی ہے اور ہر میچ کا پریشر ہوتا ہے تاہم برسبین ٹیسٹ میں شاندار کم بیک اور کارکردگی کی بدولت پوری ٹیم کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

مصباح الحق کا کہنا تھا کہ میلبرن میں شائقین کرکٹ کی ایک بڑی تعداد موجود ہوتی ہے جبکہ باکسنگ ڈے ٹیسٹ بے حد مقبول ہے، میزبان ٹیم کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں مقابلہ دلچسپ ہوگا، حتمی 11 کھلاڑیوں کا اعلان میچ سے پہلے کیا جائے گا اور پاکستانی ٹیم جیت کا عزم لے کر میدان میں اترے گی اور سیریز برابر کرنے کی کوشش کریں گے۔

 

 


ایمزٹی وی(کوہاٹ)کوہاٹ میں  سے خطاب اور عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یاد رکھیں ایسی سازشوں سے دینی مدارس کا خاتمہ نہیں کیا جا سکتا ۔عمران خان کے بارے میں مولانا کا کہنا تھا کہ انکی کسی بات پر یقین نہیں کیا جا سکتا ، پہلے کہتا تھا میرے پاس 35پنکچر کی ٹیپ ہے اور پھر کہا کہ وہ تو سیاسی بیان تھا ۔”کہاں گئے تمہارے دھاندلی کے الزامات “۔ دھاندلی کا کیس ہی ختم ہو گیا ۔ رات گئی بات گئی اور مٹی پاﺅ ۔

مولانا نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ آف شور کمپنیوں والے سارے چور ہیں اور اگلے ہی دن کہا میں نے بھی ٹیکس بچانے کیلئے ایک آف شور کمپنی بنائی تھی ۔”ایک دن کہا کہ شیخ رشید کو اپنا چپڑاسی بھی نہ رکھوں اور اب کہتا ہے کہ ہم برابر ہیں اور سوچ بھی ایک ہے “۔
عمران خان پر تنقید کے نشتر برساتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ خان صاحب پہلے کہتے تھے بنی گالہ کا گھر کاﺅنٹی کے پیسے سے خریدااور پھر کہا کہ جمائمہ نے طلاق کے بعد مجھے دیا ہے ۔”پی ٹی آئی اسمبلیوں سے مایو س ہو کر سپریم کورٹ گئی اور پھر کہا کہ سپریم کورٹ سے مایوس ہیں اور اسمبلی میں جارہے ہیں “۔


مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پشتون بیلٹ میں مذہب کی جڑیں گہری ہیں اور ان جڑوں کو اکھاڑنے کیلئے عمران خان کو صوبے پر مسلط کیا گیا ۔تحریک انصاف کے وفد نے مجھ سے کہا کہ عمران خان کو ہم نے اس صوبے پر اس لیے مسلط کیا ہے کیونکہ پشتون بیلٹ میں مذہب کی جڑیں گہری ہیں اور ان جڑوں کو اکھاڑنے کیلئے اس سے موزوں آدمی کوئی نہیں تھا ۔


جمعیت علماءاسلام کے سربراہ نے مزید انکشاف کیا کہ تحریک انصاف کے لوگوں نے مجھ سے کہا کہ آپکو پتہ ہے بین الاقوامی احتساب یہودیوں کے ہاتھ میں ہے اور اب یہاں پیسہ آئے گا جو ایک ایک مولوی اور مسجد تک جائے گا تو دیکھنا کہ آپکے ساتھ ایک مولوی بھی نہیں ہو گا اور آپ تنہا رہ جائیں گے ۔ ”انہوں نے چیلنج کیا اور مجھے للکارا کہ صوبے میں پیسے کا سیلاب آئے گا اور تم اس کے آگے ٹھہر نہیں سکو گے “۔

مولانا کا کہنا تھا کہ انکو جواب دیتے ہوئے میں نے کہا کہ ہم جانیں اور آپکا پیسہ جانے ۔ آج ہم نے اس ایجنڈے کو ناکام بنا دیا ہے ۔”کیا میں ان لوگوں سے ڈروں جن کی زبان صبح کو کچھ اور اور رات کو کچھ اور ہوتی ہے ۔ تحریک انصاف کے بڑے بڑے لوگوں نے عمران خان کے یہودی لابی اور مغربی تہذیب کا ایجنٹ ہونے کا اعتراف کیا ۔ عام انتخابات کے بعد تحریک انصاف کی طرف سے کچھ بڑے بڑے لوگ مجھے آمادہ کرنے آئے کہ تحریک انصاف سے صلح کر لوں ۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے وفد سے میری تین ملاقاتیں ہوئیں مگر میں آمادہ نہیں ہوا اور میں نے کہا کہ میری کسی سے ذاتی لڑائی نہیں مگر جس بات پر عمران خان سے اختلاف کیا اس پر قائم ہوں اور عقیدے اور نظریے پر کوئی مصالحت نہیں ہو سکتی ”میں لڑوں گا “۔

انکا مزید کہنا تھا کہ وفد میں موجود لوگوں نے مجھے کہا کہ آپ نے تو چیپٹر ہی کلوز کر دیا اور ہمارے ساتھ بات ہی نہیں کر رہے مگر ہم آپ سے 2تین باتیں کرنا چاہتے ہیں ۔ مولانا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے مجھے کہا کہ ہم تین سالوں سے آپ کی تقاریر نوٹ کر رہے ہیں ، آپ عمران خان کو یہودی لابی کا ایجنٹ کہتے ہیں اور مغربی تہذیب کا نمائندہ قرار دیتے ہیں ۔

مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے اعتراف کیا کہ آپ عمران خان کے بارے میں یہ دونوں باتیں بلکل درست کہتے ہیں اور ہم اس کی تصدیق کرتے ہیں ۔

 

 


ایمزٹی وی(صوابی) پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں اگر کرپشن کرنے والوں کی ٹیم بنائی گئی تو نواز شریف اس کے کپتان اور مولانا فضل الرحمان وائس کپتان ہوں گے۔

صوابی میں جلسے سے خطاب کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ سی پیک پرسارے پاکستانیوں کو مبارک باد دیتا ہوں، سی پیک ایک ایسا پراجیکٹ ہے جو ملک کا مستقبل روشن کردے گا لیکن ہمیں سی پیک پر چین سے نہیں بلکہ وفاقی حکومت سے مسئلہ ہے، سارے پاکستان کو اس سے فائدہ ہوگا، چین ہمیشہ پاکستان کا دوست رہا ہے، دوست وہی ہوتا ہے جو مشکل وقت میں آپ کے ساتھ ہوتا ہے۔

مسلمان اپنے حقوق کیلیے کھڑا ہوتا ہے، جانوروں کے کوئی حقوق نہیں ہوتے، بلوچستان میں اربوں روپے سیکیورٹی پر خرچ ہورہے ہیں کیونکہ وہاں انصاف نہیں کیا گیا، بلوچستان میں غربت کم ہوتی تو پورے پاکستان کو فائدہ ہوتا، سوئٹزرلینڈ میں چارقومیں رہتی ہیں، کبھی کسی نے علیحدہ ملک کا مطالبہ نہیں کیا۔

چین میں ترقی کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ چین نے 35 سالوں میں 70 کروڑ لوگوں کوغربت سے نکالا ہے، دنیا کی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا، آج چین دنیا کی بڑی طاقت ہے، قائد اعظم کا پاکستان بنانے کیلیے ہمیں اپنے غریب افراد کو اٹھانا ہوگا ، 45 فیصد پاکستان کے بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں اور ملک کی اکثریت دو وقت کی روٹی کے لیے ترستے ہیں۔

 

 


ایمزٹی وی(کھیل)سابق ٹی ٹوینٹی کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ 20 سال کرکٹ کھیلنے کے بعد یہ بات زیب نہیں دیتی کہ پی سی بی سے الوداعی میچ مانگوں میں کسی میچ کا محتاج نہیں۔
پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ 20 سال تک کرکٹ کھیلنے کے بعد یہ زیب نہیں دیتا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ سے الوداعی میچ مانگوں، میں ایک میچ کا محتاج نہیں، میں پی سی بی کے لئے نہیں پاکستان کے لئے کرکٹ کھیل رہا ہوں، عوام نے مجھے بے پناہ محبت دی اور یہی میرے لئے کافی ہے۔

سابق کپتان کا کہنا تھا کہ میرا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں، سیاستدان کا کام عوام کی خدمت کرنا اور یہ کام میں شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کے ذریعے کررہا ہوں

شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ سیریز کے لئے ہمیشہ طرفداری دکھائی جبکہ بھارت نے کبھی بھی جھکاؤ کا مظاہرہ نہیں کیا کیوں کہ بھارت اپنے سیاستدانوں کی سنتا ہے، بھارتی کرکٹ بورڈ کو چاہئے کہ وہ سیاستدانوں کی سنے یا پھر اپنی الگ آرگنائزیشن بنا کر کرکٹ کو فروغ دے
۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم جب مسلسل دبئی اور ابو ظہبی کے گراؤنڈز پر کھیلے گی تو اس کے لئے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کو شکست دینا آسان نہیں ہوگا کرکٹ بورڈ کو چاہئے کہ اچھی پچز پر کھلاڑیوں کو تیار کرے اور پھر نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا بھیجے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایشیا میں کرکٹ شائقین کی جتنی تعداد موجود ہے دنیا میں کہیں اس کی مثال نہیں ملتی ایشین بلاک 50 سال پہلے بن جانا چاہئے تھا۔

 

 


ایمزٹی وی(کراچی) سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی حامیوں پر مثبت نظر ڈالنی ہو گی ، ڈاکٹر عاصم کے خاندان نے پاکستان بنایا ۔ہمیں عدالتوں پر اعتماد ہے ۔ ”امید ہے ڈاکٹر عاصم کو انصاف ملے گا “۔انور مجید کیساتھ تعلقات سے انکار نہیں تاہم چھاپوں کا وزیر داخلہ سے پوچھا جائے۔

مزار قائد پر حاضری اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے اور قائد کے خواب کے مطابق پاکستان کو آگے لیکر چلیں گے ۔ پاکستان ہمیشہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا رہا ۔ڈاکٹر عاصم سے رابطے میں رہتا ہوں ۔ پارٹی پالیسی کا اعلان27دسمبر کو کرونگا۔

صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی وطن واپسی کیلئے دبئی کے ڈاکٹروں نے اجازت دی یا پنڈی کے ڈاکٹروں نے تو انکا کہنا تھا کہ میرا علاج لندن ، امریکا اور دبئی میں ہوتا ہے اور ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق سفر کرتاہوں ۔

انور مجید کا معاملہ عدالت میں ہے اس پر کچھ نہیں کہوں گا تاہم انور مجید سے تعلقات سے انکار نہیں ۔مزار قائد پرحاضری کے موقع پر انکے ہمراہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سندھ کابینہ کے ارکان بھی موجود تھے ۔

اس کے فوری بعد وہ جناح ہسپتال میں ڈاکٹر عاصم حسین سے ملاقات کیلئے پہنچ گئے ۔انہوں نے زیر علاج اپنے قریبی ساتھی عاصم حسین کی خیریت دریافت کی اور پھولوں کا گلدستہ بھی دیا ۔

 

 


ایمزٹی وی(کراچی) کراچی کے  پاک ٹاورمال کے زیر اہتما م بچوں کے لئے دو روزہ "سیزن گریٹنگ"کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

 2 

تقریب کے پہلے روزبچوں نے مختلف برانڈ کے موسم سرما کے دیدہ زیب ملبوسات پہن کر کیٹ واک کی اور تقریب سے لطف اندوز ہوئے۔

 52 01 

انتظامیہ کے مطابق تقریب کے انعقاد کا مقصد موسم سرما سے قبل بچوں میں ایسی غیر نصابی سرگرمیوں کے ذریعے تفریح فراہم کرنا ہے جبکہ تقریب کے دوسرے روز بچوں کے لئے پیٹ شو کا انتظام کیا گیاہے۔

5

 

 

 


ایمزٹی وی(کراچی)کراچی کے علاقے ڈیفنس میں رینجرز نے سابق صدر آصف زرداری کے ساتھی انور مجید کے گھر پر چھاپا مارا،بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولیاں برآمد کرکے 2 گارڈز کو گرفتار کرکے رینجرز افسران کی مدعیت میں مقدمات درج کرلئے گئے ہیں۔


ذرائع کا کہنا ہے سیکورٹی اداروں نے غیرقانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمے میں نامزد ملزم انور مجید کے گھر پر چھاپا مارا ، گھر کی تلاشی کے دوران بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولیاں برآمد کرلی گئیں، سیکورٹی اداروں نے گھر کی سیکورٹی پر تعینات 2 سیکورٹی گارڈز کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

اس سے پہلے سابق صدر آصف علی زرداری کی وطن واپسی سے چند گھنٹے پہلے رینجرز نے جمعے کو آئی آئی چندریگر روڈ اور ہاکی اسٹیڈیم کے قریب واقع دفاتر پر چھاپے مارے تھے ، اس دوران اہم دستاویزات اور خفیہ خانوں میں چھپائی گئی 17 کلاشنکوف، 4پستول، 9 بال بم اور مختلف اقسام کی 3225 گولیاں برآمد کرنے کا دعوی کیا گیا تھا۔

اس سے پہلے جمعہ کے روز انور مجید کے دفاتر پر چھاپوں کے بعد انورمجید اورخواجہ سلمان کے خلاف 2 مقدمات درج کر لیے گئے، مقدمات میں غیرقانونی اسلحہ رکھنے اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں