Monday, 14 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی: جامعہ کراچی اور اس سے الحاق شدہ کالجز میں سیمسٹر پروگرام کے تحت جاری آن لائن کلاسز 15 جولائی 2020 ءتک جاری رہیں گی
 
جامعہ کراچی کے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر سلیم شہزاد کے مطابق اکیڈمک کونسل کے فیصلے اور شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی ہدایت کے مطابق جامعہ کراچی اور اس سے الحاق شدہ کالجز میں سیمسٹر پروگرام کے تحت جاری آن لائن کلاسز 15 جولائی 2020 ءتک جاری رہیں گی،البتہ اسسمنٹ پالیسی کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔
 
تمام کالجزاور انسٹی ٹیوٹس فائنل سیمسٹر امتحانات کے فیصلے کے لئے اپنے متعلقہ صدورشعبہ جات سے رابطے میں رہیں
کراچی: سر سیّد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے مختلف شعبہ جات میں داخلوں کا اعلان کردیا ہے ۔ بی ایس پروگرام میں داخلے کے لیے آن لائن رجحان ٹیسٹ22 جولائی سے 26 جولائی 2020ء تک ہو گا اور ایم ایس اور پی ایچ ڈی کا آن لائن رجحان ٹیسٹ 8/ اگست اور9 / اگست 2020ء کو ہوگا، جبکہ بی ایس انجینئرنگ ٹیکنالوجی کا آن لائن رجحان ٹیسٹ 15 اور16 اگست2020ء کو لیا جائے گا.
داخلوں کے خواہشمند امیدوار 6 انجینئرنگ پروگرام الیکڑانک، کمپیوٹر، سول، بایومیڈیکل، ٹیلی کمیونیکیشن اور الیکٹریکل انجینئرنگ میں داخلے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں ۔ اسی طرح امیدواروں کو بی ایس پروگرام کے شعبوں میں داخلے کے مواقع حاصل ہیں جن میں آرکیٹیکچر، بزنس ایڈمنسٹریشن، سول انجینئرنگ ٹیکنالوجی، الیکٹرانک انجینئرنگ ٹیکنالوجی، الیکٹریکل انجینئرنگ ٹیکنالوجی، بائیوانفارمیٹکس، بائیومیڈیکل سائنس، کمپویٹر سائنس، انفارمیشن ٹیکنالوجی، موبائل کمیونیکیشن اینڈ سیکوریٹی، میتھمیٹکس اور سافٹ ویئر انجینئرنگ شامل ہیں ۔
 
اسی طرح سر سیّد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے پوسٹ گریجویٹ پرگرام کے حوالے سے امیدوار بائیومیڈیکل انجینئرنگ، سول انجینئرنگ، کمپیوٹر انجینئرنگ، الیکٹرانک انجینئرنگ، میتھمیٹکس اور ٹیلی کمیونیکیشن انجینئرنگ کے شعبوں میں ماسٹرز پروگرام میں داخلے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں جبکہ پی ایچ ڈی پروگرام کے لئے بائیومیڈیکل انجینئرنگ، کمپیوٹر انجینئرنگ اور الیکٹرانک انجینئرنگ کے شعبوں میں داخلے کے لئے درخواستیں دی جاسکتی ہیں ۔
 
امیدواروں کی سہولت کے لیے سرسید یونیورسٹی کا آن لائن ایڈمیشن پورٹل پوری طرح فعال ہے ۔ آن لائن داخلہ فارم بھرنے کے لیے ایڈمیشن پورٹل پر رہنمائی کے لیے درج ہدایات پر عمل کریں ۔ سرسید یونیورسٹی کی ویب سائٹ www.ssuet.edu.pk اور admissions.ssuet.edu.pk پرسے داخلہ فارم ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے ۔
 
داخلے اہلیت اور قابلیت کی بنیاد پر دیے جائیں گے جس میں میٹرک، انٹر میڈیٹ اور رجحان ٹیسٹ میں حاصل کردہ نمبروں کو اہمیت دی جائے گی ۔ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں اور سیلف فنانس کے امیدواروں کے اہلیت کی بنیاد پر محدود نشیستیں موجود ہیں ۔
داخلوں کے لیے درخواستیں جمع کرا نے کی آخری تاریخ 20 جولائی 2020ء ہے ۔

کراچی: بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر اختر بلوچ نے دو علمی شخصیات علامہ طالب جوہری اور آئی بی اے سکھر یونیورسٹی کے وائس چانسلر نثار احمد صدیقی کے انتقال پر رنج وغم کا اظہار کیاہے.

وائس چانسلرڈاکٹر اختر بلوچ نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ علامہ طالب جوہری اسلامی فقہ کے ماہر تھے۔ ان کی تقریروں میں قرآن کی تعلیمات کی روشنی شامل تھی جن سے مسلم اتحاد کا پیغام ملتا تھا۔

ڈاکٹر اختربلوچ نے آئی بی اے سکھر کےوائس چانسلر کے حوالے سے کہاہے کہ نثار احمد صدیقی ایک عہد ساز شخصیت اور عظیم ماہر تعلیم تھے صوبہ سندھ کے لئے ان کی تعلیمی گراں قدر خدمات اور قربانیاں شامل ہیں. نثار صدیقی کی تعلیمی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائے گی.

بلاشبہ دونوں علمی شخصیات کے خلاء کوکوئی پورا نہیں کرسکتا. ہم اللہ سبحانہ وتعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ دونوں مرحومین کو جنت الفرودس میں اعلی مقام پر رکھیں.

اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت اسکولز کھولنے کے معاملے پر اعلی سطحی اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزیرکاکہناتھاکہ ایس او پیز کے تحت اسکولز کھولنے کے معاملے پر حکومت سنجیدگی سے غورکررہی ہے تمام صوبوں بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان، مدارس اور
پرائیویٹ اداروں سے تجاویز طلب کی ہیں۔  چاہتے ہیں تعلیم جیسے بنیادی اہمیت کے معاملے پر غیر یقینی کی فضا ختم ہو
اس معاملے پر وزارت صحت کیساتھ بھی میٹنگ رکھی ہے اور این سی او سی کے ڈیٹا کو بھی مدنظررکھا ہوا ہے۔
 
ان کا کہنا تھاکہ گیلپ سروے کے مطابق ایس او پیز کے تحت اسکولز کھلنے پر70فیصد والدین نے بچوں کو اسکولز بھیجنے پررضا مندی ظاہر کی۔

کراچی: آواز انسٹیٹیوٹ آف میڈیا اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن کے ہونہار فارغ التحصیل طالب علم عادل علی فانی دنیا سے رخصت ہوگئے۔

عادل علی کےانتقال پر آوازانسٹیٹیوٹ آف میڈاینڈ مینجمنٹ سائنسز کےفیکلٹی ممبران، کنٹرولر، ایڈمن اسٹاف نے افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ پاک عادل علی کے اہلِ خانہ کوصبروجمیل عطافرمائے اورعادل کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام دے۔

تفصیلات کے مطابق عادل علی کو چندسال قبل ایک حادثے میں ٹانگ پرچوٹ آئی تھی جس کے بعد وہ مسلسل بیمار تھے، زندگی کے آخری مراحل میں وہ بلڈسرکولیشن کے عارضہ میں مبتلا تھے جو ان کی موت کی وجہ بنی۔

عادل علی سےمتعلق آواز انسٹیٹیوٹ آف میڈیا اینڈ میجنمنٹ سائنسزکےکنٹرولرحیدر علی نےاپنےخیالات کااظہارکرتےہوئےکہا کہ عادل علی ایک ہونہار، فرمانبردار شاگرد تھے انہوں نے اپنے تعلیم  کا4 سالہ مدت بہترین گزارااور انکی اسی قابلیت اور محنت کی وجہ سے ان کانام انسٹیٹیٹوٹ کی تاریخ میں اچھےناموں کی فہرست میں شامل رہے گا۔

عادل علی کی موت پر انکے دوست و احباب نےبھی افسوس کااظہار کیاہے

لاڑکانہ: سی ایس ایس 2019 میں لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے مکینک کے بیٹے زوہیب قریشی نے کامیابی حاصل کرکے مرحوم والد کا خواب پورا کردیا۔
 
سندھ کے ضلع لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے زوہیب قریشی سی ایس ایس امتحانات کے نتائج کی میرٹ لسٹ میں 260 ویں نمبر پر آئے ہیں اور ٹریننگ کے بعد وہ محکمہ لینڈ اینڈ ریونیو میں آفیسر کی حیثیت سے اپنی خدمات سرانجام دیں گے
 
اس حوالے سے زوہیب قریشی نے بتایا کہ ان کے والد لاڑکانہ میں ایک موٹر مکینک تھے جن کی ہمیشہ سے خواہش تھی کہ ان کے بچے سی ایس ایس آفیسرز بنیں جس کے لیے انہوں نے اپنے دونوں بیٹوں اور بیٹی کو اعلیٰ تعلیم دلوائی۔

زوہیب قریشی نے کہا کہ انہوں نے 2010 میں لاڑکانہ کیڈٹ کالج سے ایف ایس سی پاس کیا اس کے بعد انہوں نے 2 مرتبہ کمیشن آفیسر بننے کی کوشش کی تھی لیکن انہیں دونوں بار اس میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا لیکن ان کے والد نے انہیں ہمت دی اور سی ایس ایس کرنے کا مشورہ دیا۔
 
انہوں نے والد کی حوصلہ افزائی پر مہران یونیورسٹی حیدرآباد میں مکینیکل انجینئرنگ میں داخلہ لیا اور وہاں اپنی تعلیم شروع کی، اسی دوران 2012 میں ان کے والد وفات پاگئے۔
 
زوہیب قریشی نے بتایا کہ انہوں نے اپنے والد کی خواہش پوری کرنا تھی لیکن وہ سی ایس ایس کی تیاری پر ٹھیک سے اپنی توجہ مرکوز نہیں کرپا رہے تھے کیونکہ ان کے والد کے انتقال کے بعد انہوں نے سرکاری ملازمت شروع کردی تھی لیکن اسی دوران ان کی والدہ اور گھر والوں نے نوکری چھوڑ کر سی ایس ایس کے لیے محنت کرنےکا حوصلہ دیا۔
کراچی: گوگل نے پاکستان میں لاک ڈاؤن کے دوران انٹرنیٹ سرچنگ کی تفصیلات جاری کردیں.
گوگل ایشیا پیسفک کے انڈسٹری ہیڈ فار ساؤتھ ایشیا، فراز اظہر نے کہا کہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ صارفین بلند تر نفاست، زیادہ پائیدار اشیا اور خدمات میں دلچسپی لیتے ہیں اور گزشتہ 12 ماہ کے دوران، صحت مند تر طرز زندگی کی جانب اْن کی رغبت بڑھی ہے۔
گوگل کے مطابق پاکستانی انٹرنیٹ صارفین ماحول کے بارے میں فکرمند ہیں اور اس سے متعلق مواد کی تلاش میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ”موسمیاتی تبدیلی“ اور ”الیکٹرک گاڑیوں“سے متعلق مواد کی تلاش میں ڈیڑھ گنا اضافہ ہوا جبکہ قابل تجدید توانائی کے بارے میں معلومات کی تلاش 130 فیصد بڑھ گئی۔
 
پاکستان میں گوگل سرچ استعمال کرنے والے ہوا کے معیار اور آلودگی کے واضح اثرات کے بارے میں بھی تجسس رکھتے ہیں کیوں کہ کلیئر اسکائز کی تلاش میں 300 فیصد اضافہ ہوا، کلین ایئر کی تلاش میں 225 فیصد صاف پانی کی تلاش میں 217 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اسی طرح صحت بخش طرز زندگی یعنی خوراک اور ورزش کا رجحان بھی پاکستانیوں میں بڑھ رہا ہے، پاکستان میں کھانا پکانے سے متعلق مختلف شاندار روایتیں پائی جاتی ہیں تاہم متبادل خوراک اور خوراک کے ایسے طریقے جنہیں انسانی صحت کے اعتبار سے بنایا گیا ہو ان کی سرچنگ میں بھی اضافہ ہوا جب کہ ”یومیہ ورزش“ کی تلاش میں 160 فیصد اضافہ ہوا۔
گوگل کے مطابق پانچ میں سے چار پاکستانی صارفین خریداری سے پہلے مصنوعات آن لائن تلاش کرتے ہیں اور آن لائن سرچ اور ویڈیو کے درمیان منتقل ہوتے رہتے ہیں۔ کورونا کی وبا کے دوران آن لائن گراسریز کی خریداری بڑھ گئی اور کورونا کی وبا سے قبل اور بعد میں آن لائن گروسریز ڈیلیوری کی تلاش میں 300 فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔
 
گوگل کے مطابق ڈیجیٹل ویڈیو کے استعمال میں اضافہ جاری ہے، ویڈیو اسٹریمنگ اور شیئرنگ کے پلیٹ فارمز وہ مقامات ہیں جہاں پاکستانی اپنی معلومات، تفریح، خبروں اور کھیلوں کی تصدیق کرتے ہیں۔
 
کراچی: بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے نواسے محمد اسلم جناح طویل علالت کےبعد 70 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے۔
مرحوم نے پسماندگان میں بیوہ اور ایک بیٹی کو چھوڑا ہے۔
 
اسلم جناح کی نمازجنازہ آج بعد نمازظہرمسجد حبیبہ انڈہ موڑ پر ادا کی گئی۔
 
مرحوم محمد اسلم جناح کو کراچی میں شاہ محمد قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
کراچی : ہائر ایجوکیشن کمیشن نے کورنا کی عالمی وباء کی صورتحال کے تناظر میں کامیابی سے آن لائن نصاب شروع کرنے والے اداروں کی درجہ بندی جاری کردی ہے جس میں 19؍ سرکاری و نجی جامعات نے 100؍ فیصد نمبر حاصل کیے۔
 
جاری کردی فہرست کےمطابق ان جامعات میں 4؍ سندھ میں قائم ہیں۔ ان میں این ای ڈی یونیورسٹی، اقراء یونیورسٹی کراچی، ڈی ایچ اے صفاء یونیورسٹی اور دادابھائی انسٹیٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن شامل ہیں۔
 
ایچ ای سی نے نجی ادارے کے ذریعے یہ سروے کرایا ہے جس میں 8؍ اہم پوائنٹس کو شامل کیا گیا تھا جن میں یونیورسٹی کی تیاری، نصاب کی تیاری، اساتذہ کی تیاری، ٹیکنالوجی کی تیاری، کتب خانے کی تیاری، طلبی کی تیاری، ایولیوشن کی تیاری اور لیبارٹری کی تیاری شامل تھی۔
 
جس کے مطابق سندھ سے شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس و ٹیکنالوجی (زیبسٹ) نے 99.89؍ فیصد نمبر حاصل کیے، ہمدرد یونیورسٹی 99.07 فیصد، جامعہ سندھ جامشورو 97.73 فیصد، انڈس یونیورسٹی 99.84 فیصد، سرسید یونیورسٹی 98.46 فیصد جبکہ بقائی یونیورسٹی نے 93.75 فیصد نمبر حاصل کیے۔ نیوپورٹ انسٹی ٹیوٹ آف کمیونیکیشن اینڈ اکنامکس نے 93.49 فیصد، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے کراچی) نے 91.96 فیصد، دائود انجینرنگ یونیورسٹی 91.74 فیصد، ڈائو میڈیکل یونیورسٹی 91.43 فیصد، خادم علی شاہ بخاری انسٹیٹیوٹ 84.38 فیصد، ضیاء الدین یونیورسٹی نے 82.37 فیصد، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی 76.69 فیصد، دیوان یونیورسٹی 56.54 فیصد، مہران انجینئرنگ یونیورسٹی جامشورو 75 فیصد، اسراء یونیورسٹی حیدرآباد 66.62 فیصد، بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ 63.01 فیصد، پیپلز میڈیکل یونیورسٹی نوابشاہ 52.68 فیصد، بےنظیر بھٹو یونیورسٹی نواب شاہ 51.72 فیصد، ٹیکسٹائل انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان کراچی نے 34.59 فیصد جبکہ گورنمنٹ کالج حیدرآباد نے سب سے آخری 34.38 فیصد نمبر حاصل کیئے اور اس کا نمبر 106واں رہا۔
کراچی : جامعہ اردو کے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر عارف زبیر نےمعروف عالم دین علامہ طالب جوہری کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔
 
شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر عارف زبیرکاکہنا تھا کہ علامہ طالب جوہری ایک عہد ساز علمی شخصیت ، مثالی خطیب ، حفظ قرآن اور استادالمقررین تھے ۔
 
انہوں نے ہمیشہ مذہبی ہم آہنگی میں اہم کردار ادا کیا اور ہمیشہ محبت اور بھائی چارے کا سبق دیا
 
معروف عالم دین علامہ طالب جوہری کی وفات علم وادب کی دنیا میں عظیم نقصان ہے