Reporter SS
کراچی: نیو پورٹس انسٹی ٹیوٹ آف کمیونی کیشن اینڈ اکنامکس کی چیئرپرسن ہما بخاری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آن لائن درس وتدریس کا سلسلہ آنے والے وقتوں میں بہت اہمیت کا حامل ہے، موجودہ صورت حال میں طلباکا قیمتی تعلیمی سال بچانے کے لیے آن لائن درس وتدریس وامتحانات کا انعقاد تمام تعلیمی اداروں کے لئے نیا تجربہ ثابت ہوا ہے۔
آن لائن درس وتدریس میں یقینا دشواریاں ضرور آئیں کیونکہ اساتذہ کے لیے یہ نیا تجربہ تھا اور طلبا کے لیے بھی، اب ہمیں ان جدید ٹیکنالوجی کی افادیت کو سمجھنا ہے، اساتذہ کی تربیت کے لیے آن لائن کلاسز کا اجرا بہت ضروری ہے جس کے لیے ہمیں ایسے ٹیکنیکل اساتذہ کی ضرورت ہے جو اساتذہ کو آن لائن درس وتدریس کی آگہی دے انٹرنیٹ کنکشن کے ذریعے آن لائن ایجو کیشن کے حوالے سے بعض کمزور پہلو بھی سامنے آئے ہیں جن کو انٹر نیٹ پرووائڈر کمپنیز کے تعاون سے حل کر کے طلباکے لیے آسانی پیدا کی جا سکتی ہیں،ہما بخاری نے کہا کہ آئندہ ہمیں اپنے اساتذہ کے لیے ماہر آئی ٹی کی خدمات حاصل کرنی پڑیں گی۔
کورونا بحران نے ہمیں سکھادیا ہے کہ ہمیں اب آئندہ تعلیمی اداروں کو کس انداز میں چلانا ہے اور ہمیں درس وتدریس کے لیے طلبا فہم وطلبا دوست کورسز کا اجرا کرنا ہوگا تاکہ طلبا باآسانی اپنی تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھ سکیں،حکومت ماہرین تعلیم کی آن لائن کانفرنس بلائے، نیو پورٹس انسٹی ٹیوٹ کے اساتذہ نے انتہائی مہارت سے رواں سیمسٹر کو جاری رکھا بلکہ امتحانات کا انعقاد بھی ممکن بنایا، آئندہ سیمسٹر میں موجودہ تجربہ سے استفادہ کرتے ہوئے مزید بہتری لائی جائے گی۔
کراچی: کیمبرج اسسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن نے کورونا کی وبا میں پاکستان سمیت دنیا بھر کے اے اور او لیول کے طلبا و طالبات کے لیے نومبر سیریز 2020 کے امتحانات کا شیڈول جاری کردیا ہے۔ جاری کیے گئے شیڈول کے مطابق نومبر سیریز کے امتحانات پاکستان میں یکم اکتوبر سے شروع ہوں گے۔
ٹائم ٹیبل کے مطابق آرٹ اینڈ ڈیزائن کے کئی کوڈز کا پریکٹیکل امتحان یکم جولائی سے 31 اکتوبر تک شیڈول کیا گیا ہے۔ فرسٹ لینگویج انگلش کا پریکٹیکل 15 ستمبر سے 27 اکتوبر تک شیڈول ہے۔ فوڈ اینڈ نیوٹریشن کا پریکٹیکل یکم ستمبر سے 31 اکتوبر تک شیڈول ہے۔
اسی طرح ڈیجیٹل میڈیا اینڈ ڈیزائن کے پریکٹیکل بھی یکم جولائی سے ہی شیڈول ہیں۔ قابل ذکر امر یہ ہے کہ پاکستان میں وفاقی حکومت کے کئی نمائندے اس بات کو واضح کرچکے ہیں کہ پاکستان میں کووڈ 19 اگست میں اپنی انتہا کو چھو لے گا۔
، تاہم نومبر سیریز کا شیڈول ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد روزانہ ہزاروں میں بڑھ رہی ہے
واضح رہے کہ پاکستان کیمبرج کی جانب سے کی گئی علاقائی تقسیم کے تحت زون 4 میں آتا ہے اور مئی اور جون سیریز 2020 کے منسوخ کیے گئے امتحانات کے سبب پاکستان میں نومبر سیریز میں معمول سے زیادہ طلبا کی امتحان میں شرکت متوقع ہے جو کئی ہزار تک جاسکتی ہے کیونکہ پاکستان میں کیمبرج کے تحت پرائیویٹ اے اور او لیول کرنے والے طلبا کی ایک بڑی تعداد مئی اور جون سیریز میں براہ راست گریڈنگ سے دستبردار ہوگئی تھی۔
کراچی: پاکستانی بچوں نے کورونا وائرس کے خلاف عوام خصوصا بچوں میں شعور اجاگر اور آگاہی پیدا کرنے کے لیے وڈیو گیم بنالیا جس کے ذریعے کھلاڑی کھیل ہی کھیل میں کووڈ 19 کی وبا سے بچاؤ کے طریقے سیکھ سکتے ہیں۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے دو بھائیوں 13 سالہ نبھان اور 14 سالہ کنعان نے" اسٹاپ دا اسپریڈ "کے نام سے ایک گیم بنایا ہےجو ڈیزائن تھنکننگ اور گیمیفکیشن اصولوں پر مبنی ہے۔ اس کے ذریعے کھلاڑی کورونا کیخلاف زیادہ سے زیادہ معلومات سیکھتے ہیں اور ان میں اس وبا سے جنگ کا حوصلہ آتا ہے ۔
اس گیم سے ان میں دوست و احباب کے ساتھ حاصل کردہ معلومات کا تبادلہ کرنے اور کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کا عزم پیدا ہوتا ہے۔
گیم بنانے والے بچوں نے رواں سال فروری میں یہ گیم بنانے پر کام شروع کیا اور تقریبا ایک ماہ میں اسے مکمل کرلیا اور 4 اپریل 2020 کو اسے جاری کردیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں بچے کسی اسکول سے نہیں پڑھے، بلکہ انہوں نے بنیادی تعلیم سے لے کر ڈیزائننگ ، کوڈنگ اور اینیمیشن تک خود سیکھی ہے۔
اس گیم کے 6 لیول ہیں۔ ابتدائی لیولز میں میں حقائق اور سچ جھوٹ کا پتہ لگانا ہوتا ہے جبکہ ساتھ ہی ساتھ احتیاطی تدابیر کو سیکھنا ہوتا ہے۔ سوالات کے جوابات دے کر آپ پوائنٹس حاصل کرسکتے ہیں اور آگے جاسکتے ہیں۔
پانچویں لیول تک رسائی حاصل کرنے کے لیے کھلاڑی کو ثابت کرنا ہوتا ہے کہ اس نے اچھی خاصی معلومات سیکھ لی ہیں جن پر وہ عوامی مقامات پر عمل کرسکتا ہے۔ جب کھلاڑی کامیابی سے ایس او پیز پر عمل درآمد کرتا ہے تو اسے گیم کے چھٹے لیول تک رسائی حاصل ہوجاتی ہے۔
دونوں بھائیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے بچوں اور بڑوں کو مدنظر رکھ کر یہ گیم بنایا ہے تاکہ اس میں موجود معلومات سے عملی زندگی میں فائدہ اٹھایاجاسکے ۔ یہ گیم مفت ہے اور کوئی بھی اسے ڈائون لوڈ کر سکتا ہے جبکہ گیم آئی او ایس اور اینڈرائیڈ دونوں پر موجود ہے ۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے گیمز کے زریعے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کی تجویز دی ہے اور کورونا پر بنایا گیا یہ پہلا گیم ہے جو پاکستانی لڑکوں کی کاوش ہے۔
اس گیم کو اس لنک سے ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔