Tuesday, 15 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی : فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) نے آن لائن کلاسوں کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن کی تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔
 
فیڈریشن نے فیصلہ کیا کہ اگر 30 جون تک فپواسا کے جائز مطالبات پورے نہ ہوئے توآن لائن تدریس سمیت ایچ ای سی کی تمام پالیسیوں کا بائیکاٹ کیا جائیگا۔ فیڈریشن کی آن لائن ایگزیکٹو باڈی کے اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ایچ ای سی کے چیئرمین کو تبدیل کیا جائے اور ایک قابل شخص کو مقرر کیا جائے جو فیکلٹی کے مسائل حل کرے اور پاکستان کے اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو مزید نقصان سے بچائے۔
 
فیڈریشن نے اکیڈیمیا کے بارے میں چیئرمین ایچ ای سی کے رویے پر مایوسی کا اظہار کیا۔فپواسا نے پنجاب حکومت کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے بارے (ترمیمی) ایکٹ 2020 نافذ کرنے کی کوششوں کی شدید مذمت و مخالفت کی اور کہا کہ یونیورسٹیوں کی خودمختاری کم یا سمجھوتہ کرنے کی کوئی بھی کوشش کی گئی تو اساتذہ کی حمایت کے سا تھ بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔
 
فپواسا نے بیان جاری کیا کہ غیر ماہر تعلیم کو سینڈیکیٹ کا سربراہ مقرر کرنے کی تجویز کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ ایگزیکٹو باڈی ممبران نے سالانہ بجٹ میں تعلیمی شعبے اور یونیورسٹیوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سالانہ بجٹ کے لحاظ سے بدقسمتی سے حکومت کی طرف سے یونیورسٹیوں کو دیوار سے لگا دیا گیا ہے۔
کراچی : آئندہ مالی سال 2020-21 کے بجٹ میں 9 ارب 5 کروڑروپے سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے لئے مختص کئے گئے ہیں
 
تفصیلات کےمطابق سندھ حکومت کی جانب سے سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو سندھ کے دور دراز علاقوں کے 2300 اسکول سونپے جا رہے ہیں۔ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن میں طالب علموں کی تعداد 5لاکھ ہے۔
 
رپورٹ کےمطابق سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے اسکولوں میں طالب علموں کی موجودہ تعداد ساڑھے چار لاکھ ہے جو آئندہ مالی سال 2020-21 میں ساڑھے پانچ لاکھ تک بڑھنے کی توقع ہے۔
 
واضح رہے کہ رواں مالی سال 2019-20 کا ہی بجٹ مختص کیا گیا ہے اس کے علاوہ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن میں 200 نئے ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹرز کا اضافہ کیا جائے گا فاؤنڈیشن نے سندھ بھر کے اسکولوں اور سینٹرز میں معیاری تعلیم کی فراہمی کی خدمات، سہولیات کو یقینی بنانے کے لئے سرمایہ کاری کی حکمت عملی اپنائی۔ 2019-20 میں پرائمری اسکولوں کو بڑھایا گیا اور تقریباً ایک لاکھ 64 ہزار 588 طالب علموں کو داخلہ کیا گیا۔
کراچی: مالی سال 2020.21 کے لئے سندھ حکومت نے محکمہ کالج ایجوکیشن کے لئے 45 کروڑ 10 لاکھ روپے مختص کئے ہیں۔
 
تفصیلات کےمطابق صوبہ سندھ میں کل 146 بوائز کالج،131گرلز کالج اور 50 مخلوط کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے تحت چل رہے ہیں جبکہ ان کالجوں میں کل 4 لاکھ 36 ہزار 980 طالب علم زیر تعلیم ہیں۔
 
COVID-19 کے تناظر میں کالج کی تعلیم کو جاری رکھنے کے لئے کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ فاصلاتی تعلیم کے لئے کمپیوٹر لیب، سینٹرلائزڈ ٹیچنگ اور ویب سروسز کو استعمال کیے جانے کے پروگرام مرتب کئے جائیں گے ۔
 
کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں ٹیکنالوجی بڑھانے کے ضمن میں اگلے مالی سال 2020-21 کے لئے 45 کروڑ 10 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں،این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی کیلئے انڈومنٹ فنڈ سے 30 کروڑ روپے اور گورنمنٹ کالج فار انفارمیشن ٹیکنالوجی گرونگر حیدرآباد کے لئے 3 کروڑ روپے کی گرانٹ رکھی گئی ہے ۔
 
کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے تحت سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کے تحت کالج کے طالب علموں کے لئے سائنس و ٹیکنالوجی کے مقابلے اور نمائش منعقد کرائی جائے گی اور بہترین سائنس و ٹیکنالوجی پروجیکٹس کی بنا پر کالج کے طالب علموں کے لئے حکومت سندھ کی جانب سے انعامات بھی رکھے جائیں گے۔
کراچی: این ای ڈی یونیورسٹی میں ٹیکنالوجی پارک اور غیر رسمی تعلیم حاصل نہ کرنے والے بچوں کے لئےسندھ حکومت نے پروگرام ترتیب دیا ہے۔
 
بجٹ دستاویز کے مطابق اس حوالے سے این ای ڈی یونیورسٹی میں ٹیکنالوجی پارک بنایا جارہا ہے کیونکہ یہ معلوماتی معیشت کا دور ہے۔ ترقی یافتہ قومیں فنی تعلیم اور ریسرچ کے فروغ کے لئے سرمایہ کاری کر رہی ہیں جسے مد نظر رکھتے ہوئے حکومت سندھ نے این ای ڈی یونیورسٹی کراچی میں ٹیکنالوجی پارک بنانے کا ارادہ کیا ہے ۔
 
غیر رسمی تعلیم ایک انتہائی اہم منصوبہ ہے جس کے تحت اسکولوں میں نہ پڑھنے والے 40 لاکھ بچوں کو تیز رفتار تعلیمی پروگرام کے ذریعے رسمی تعلیمی نظام میں لایا جائے گا۔
بجٹ تقریر میں کہا گیا ہے کہ ملیر ایکسپریس وے ، ٹی پی ون پر ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ،کراچی میں اربن روڈز کے لئے اقدامات، دھابیجی اسپیشل اکنامک زون اور این ای ڈی یونیورسٹی میں ٹیکنالوجی پارک کے پروجیکٹس صوبے کے لئے خاطر خواہ سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے کا باعث بنیں گے جبکہ دوسری طرف ان کے مثبت اثرات کی وجہ سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، ٹیکس ریونیو بڑھے گا اور سندھ کے لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوگا۔
 
کورونا وائرس کی وبا کے معیشت پر پڑنے والے اثرات کو دیکھتے ہوئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ مالی رکاوٹوں اور وسائل کی کمی کو ختم کرنے کے لئے واحد اور پائیدار حل پیش کرتی ہے۔
 
مکلی کے تمام نجی اسکولوں میں ِٹیچرز کو نوکری ختم کرنے کی دھمکی دیکر اسکول بلایا جارہا ہے
جہاں ماسک، گلووز اور سینی ٹائزر نہ ہونے کی وجہ سے ٹیچرز میں کورونا کا خطرہ بڑھ گیا ہے ،ٹیچرز کو واٹس ایپ کے ذریعے دھمکی دی گئی ہے کہ جو اسکول نہیں آیا وہ اپنے کو نوکری سے فارغ سمجھے ۔
اہم بات یہ ہے کہ ٹیچرز کو تین ماہ سے سیلری بھی نہیں دی گئی ہے ۔

کراچی : گرلزہاسٹل ویڈیو معاملے میں اہم پیش رفت ، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے گرلزہاسٹل ویڈیو معاملے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کردی ہے . جس کےبعد کمیٹی نے کام کا آغاز کر دیا ہے اور چوبیس گھنٹے میں رپورٹ پیش کرے گی۔

کراچی: تنظیم المدارس پاکستان کے سربراہ مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ مدارس سمیت تمام تعلیمی اداروں کو ایس او پی کے تحت کھولا جائے تاکہ بچوں کی تعلیم کا سلسلہ مناسب طریقےسے جاری رکھا جا سکے
 
یہ بات انہوں نے جمعیت علمائے پاکستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید عقیل انجم قادری (قائد)، یاسر عالم اور اسفندیار خان پر مشتمل وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ مغرب میں لاک ڈاؤن ختم کرکے معیشت کے تمام شعبوں اور تعلیمی اداروں کو کھولا جارہا ہے، ہمارے ہاں بظاہر کسی ٹھوس جواز کے بغیر تعلیم کا سلسلہ روک دیا گیا ہے۔

پاکستان کی خیر سگالی سفیر ونیسا نے بحر اوقیانوس کے سب سے گہرے مقام 'چیلنجر ڈیپ' پر پاکستانی پرچم لہرا کر سب کے دل جیت لیے۔

ونیسا اوبرائن نے بحر اوقیانوس کے 10 ہزار 923 میٹر گہرے سمندر میں پاکستان کا پرچم لہرایا، خاتون نے جس پوائنٹ پر پاکستانی پرچم لہرایا اگر ہم اس کی گہرائی کا اندازہ لگائیں تو یہ اتنی ہے کہ اگر سمندر کے اندر ماؤنٹ ایورسٹ کو ڈال دیا جائے گا تو تب بھی وہ اس پوائنٹ سے 2 میٹر دور ہوگا۔

امریکی خاتون بحر اوقیانوس کے سب سے گہرے حصے پر پہنچنے کے بعد دنیا کی وہ پہلی خاتون بن گئی ہیں جنہیں زمین کے سب سے اونچے اور نچلے حصے پر پہنچنے کا اعزاز حاصل ہے۔

خاتون کے مطابق سمندر کے اس گہرے مقام 'چیلنجر ڈیپ' میں جانے کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ وہ مشرقی سمندری کنارے کا پانی اور چٹان کے نمونے سائنسی پیمائش کے لیے لے کر آئیں۔

برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر نفیس ذکریا نے ونیسا کو مبارکباد دی جو اب پہلی خاتون ہیں جنہوں نے 2017 میں پاکستان کی بلند ترین قراقرم کی کے ٹو چوٹی سر کی تھی اور اب یہ 'چلینجر ڈیپ' کے مشن میں بھی کامیاب ہوگئی ہیں۔

نفیس ذکریا نے ونیسا سے کہا کہ حکومتِ پاکستان اور پاکستان کے لوگ آپ کی کامیابی پر فخر محسوس کرتے ہیں۔

پاکستان کی خیر سگالی سفیر ونیسا کو پاکستان کا جھنڈا بھی پیش کیا گیا۔

مانیٹرنگ ڈیسک : عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر ویڈیو کالنگ ایپس کے استعمال میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے واٹس ایپ اور فیس بک نے بھی ایپ میں ویڈیو کالنگ کے فیچر میں صارفین کی تعداد میں اضافہ کیا تھا۔
 
متعدد ویڈیو کالز ایپس صارفین کا تجربہ بہتر کرنے کے لیے کوششیں کر رہی ہیں اور گوگل نے بھی صارفین کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ جلد گوگل ڈو کی ویڈیو کالنگ میں صارفین کی تعداد کو بڑھائیں گے۔
اب حال ہی میں کمپنی کی جانب سے گوگل ڈو نے بیک وقت ویڈیو کالنگ کرنے والے صارفین کی تعداد میں اضافہ کیا ہے اور اب 32 صارفین ایک ساتھ گوگل ڈو کے ذریعے ویڈیو کالنگ کر سکتے ہیں۔
 
اس سے قبل مارچ میں گوگل ڈو میں ویڈیو کالنگ میں صارفین کی تعداد کو 8 سے بڑھا کر 12 کر دیا گیا تھا۔
 
گوگل ڈو کی جانب سے صارفین کی تعداد میں اضافے کا یہ فیچر ابھی صرف ویب میں شامل کیا گیا ہے جب کہ اینڈرائیڈ صارفین کے لیے یہ فیچر متعارف کرانے کے حوالے سے فی الحال کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
مانیٹرنگ ڈیسک : امریکا اور ہواوے کے درمیان تناع میں اچانک غیرمتوقع موڑ اس وقت آیا جب امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے چینی کمپنی کو امریکی کمپنیوں کے ساتھ کچھ تعاون کی اجازت دینے کا اعلان کیا گیا۔
اگرچہ ہواوے بدستور امریکی بلیک لسٹ میں موجود رہے گی مگر اس ترمیم سے امریکی کمپنیاں اپنی ٹیکنالوجیز چینی کمپنی کو بغیر لائسنس کے اس صورت میں دکھاسکیں گی، اگر وہ 5 جی اسٹینڈرڈ ڈویلپمنٹ کے لیے ہوں۔
امریکی محکمہ تجارت کے اعلان میں کہا گیا کہ ہواوے کو بلیک لسٹ میں شامل رکھنے کے ساتھ اس ترمیم کا مقصد امریکی کمپنیوں کو اہم ٹیکنالوجی اسٹینڈرڈ تیار کرنے میں سہولت فراہم کرنا ہے۔
 
 
امریکی کامرس سیکرٹری ولبر روس نے کہا کہ امریکا عالمی تنوع میں اپنی قیادت سے دستبردار نہیں ہوگا، یہ اقدام امریکی پیشرفت کے ساتھ ساتھ اقتصادی اور قومی سلامتی کو تحفظ دینے کے لیے کیا گیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اس وقت انفراسٹرکچر کے حوالے سے کوئی کمپنی سرفہرست نہیں بلکہ چیچن سے ہواوے، سوئیڈن سے ایریکسن اور فن لینڈ سے نوکیا وہ تین کمپنیاں ہیں جو 5 جی اسٹینڈرڈز میں نمایاں کام کررہی ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال مئی میں امریکا نے چینی کمپنی کو اپنی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے بلیک لسٹ میں شامل کردیا جس کے باعث امریکی کمپنیاں ہواوے کو پرزہ جات اور دیگر سپورٹ ٹرمپ انتظامیہ کی اجازت کے بغیر فراہم کرنے سے روک دیا گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال مئی میں اس ایگزیکٹو آرڈر کی مدت میں ایک سال کی توسیع کردی تھی جس کے تحت ہواوے کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے امریکی کمپنیوں کو اس کے ساتھ کام کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
گزشتہ سال کے ایگزیکٹیو آرڈر کے بعد سے ہواوے کی جانب سے مختلف اقدامات کیے جارہے ہیں تاکہ امریکی کمپنیوں پر انحصار ختم کیا جاسکے۔
امریکا کی جانب سے ہواوے پر پابندیوں پر اب تک مکمل عملدرآمد نہیں کیا گیا بلکہ عارضی لائسنس کے ذریعے اسے کچھ سہولت فراہم کی جاتی رہی۔
ہواوے نے گزشتہ سال اگست میں اپناآپریٹنگ سسٹم ہارمونی او ایس متعارف کرایا، تاہم اسے اسمارٹ فونز کی جگہ دیگر ڈیوائسز میں استعمال کیا جارہا ہے۔
گوگل موبائل سروسز اور پلے اسٹور سے محرومی کے بعد ہواوے نے متبادل ایپ گیلری متعارف کرائی جس میں ایپس کی تعداد بہت زیادہ نہیں مگر دنیا بھر میں ڈویلپرز کی خدمات حاصل کرکے تعداد بڑھائی جاری ہیے۔
رواں سال مارچ میں کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ اس کی ایپ گیلری کو استعمال کرنے والوں کی تعداد 40 کروڑ تک پہنچ چکی ہے جبکہ 13 لاکھ ڈویلپرز کی خدمات حاصل کی جاچکی ہیں۔
اگر ہواوے کسی طرح گوگل کی مقبول ایپس کے مقابلے میں متبادل ایپس کو کامیاب کرانے میں کامیاب ہوگئی تو یہ گوگل کے لیے بہت بڑا دھچکا ثابت ہوگا کیونکہ دیگر چینی اسمارٹ فون کمپنیاں بھی ہواوے ایپس کا استعمال شروع کرسکتی ہیں۔
ہواوے ، شیاؤمی، اوپو اور ویوو جیسی بڑی اسمارٹ فونز چینی کمپنیاں بھی ایک پلیٹ فارم کو تشکیل دے رہی ہیں جو چین سے باہر موجود ڈویلپرز کو اپنی ایپس بیک وقت ان کمپنیوں کے ایپ اسٹورز میں اپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کرے گا۔
یہ کمپنیاں گلوبل ڈویلپر سروس الائنس (جی ڈی ایس اے) کے زیرتحت اکٹھی ہوئی ہیں اور یہ اقدام گوگل پلے اسٹور کی بین الاقوامی اجارہ داری کو چیلنج کرنے کی کوشش ہے۔
چین میں گوگل پلے اسٹور پر پابندی عائد ہے اور وہاں کے اینڈرائیڈ صارفین مختلف ایپ اسٹورز سے ایپس کو ڈاﺅن لوڈ کرتے ہیں جن میں سے بیشتر مختلف کمپنیوں جیسے ہواوے اور اوپو سنبھالتی ہیں، مگر چین سے باہر گوگل پلے اسٹور کی بالادستی قائم ہے، جو ڈویلپرز کو اپنے سافٹ وئیر اپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے، اس اجارہ داری کے نتیجے میں تھرڈ پارٹی ایپ اسٹورز کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، اور اب اسے جی ڈی ایس اے کے پلیٹ فارم سے چیلنج کیا جارہا ہے۔
ہواوے کو رواں سال جنوری میں ایک بار کامیابی اس وقت ملی تھی جب امریکی مخالفت کے باوجود برطانیہ نے 5 جی نیٹ ورکس کے قیام میں چینی کمپنی کو کردار دینے کی منطوری دے دی تھی۔
اسی مہینے یورپی یونین نے بھی ہواوے کے 5 جی نیٹ ورکس پر پابندیوں کے امریکی دباﺅ کو مسترد کردیا تھا۔
ہواوے فونز میں گوگل سرچ کی جگہ بھی ہواوے سرچ کو متعارف کرایا گیا ہے اور یہ اضافہ گوگل سرچ انجن کے لیے ایک بڑا خطرہ ہوگا کیونکہ ہواوے اس وقت دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی یے اور کروڑوں افراد اس کی ڈیوائسز استعمال کرتے ہیں۔
گوگل نے ہواوے کے ساتھ کام کرنے کے لیے رواں سال فروری میں امریکی حکومت کے پاس لائسنس کی درخواست جمع کرائی ہے تاکہ وہ ہواوے کے لیے گوگل موبائل سروسز کے استعمال کے لائسنس کو دوبارہ جاری کرسکے۔
مگر اس درخواست کا تنیجہ اب تک سامنے نہیں آسکا اور ہواوے کے نئے فلیگ شپ پی 40 سیریز سمیت دیگر نئے فونز تاحال گوگل سروسز سے محروم ہیں۔