Tuesday, 15 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

پاکستان انجینئرنگ کونسل کی ایکسپرٹ کمیٹی نے مقامی طور پر وینٹی لیٹرز کی تیاری کی منظوری دے دی ہے، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی درخواست پر وزیراعظم نے تیز ترین طریقہ کار کی ہدایت کی تھی۔ جس پر کورونا میں بڑھتی ہوئی طلب کے باعث قانونی پیچیدگیوں کو ختم کیا گیا اور وینٹی لیٹرز کی تیاری اور ٹیسٹنگ کے لئے تیز ترین طریقہ کار اپنایا گیا۔ کلینیکل ٹیسٹ کے دوران وینٹی لیٹرز کی خصوصیات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اب وینٹی لیٹر کو مسلسل 96 گھنٹے انسانی جسم پر چیک کیا جائے گا۔

پاکستان انجینئرنگ کونسل کو وینٹی لیٹرز کے 48 ڈیزائن موصول ہوئے جن میں سے 3 ڈیزائن منظوری کیلئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کو بھیجے گئے، پہلے مرحلے میں پریشر اور والیوم کنٹرول میکینکل وینٹی لیٹرز کی تیاری کی اجازت دی گئی ہے۔ پاکستان انجینئرنگ کونسل کی ایکسپرٹ کمیٹی ہر 6 ماہ بعد خصوصیات اور ٹیسٹنگ طریقہ کار کا جائزہ لے گی۔

سندھ حکومت نے لاک ڈاون میں توسیع اورنرمی سےمتعلق الگ الگ سفارشات تیار کرلی ہیں۔ طبی ماہرین اور نجی و سرکاری شعبے کے ماہرین صحت لاک ڈاؤن سخت کرنے اور صنعتکار، کراچی چیمبر اور اسمال ٹریڈرز لاک ڈاؤن ختم کرنے کےلیے سندھ حکومت پر مسلسل دباؤ ڈال رہے ہیں۔ جس کے باعث صوبائی حکومت کے لیے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہورہا ہے کہ معیشت کو بچایا جائے یا انسانی جانیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور اگرلاک ڈاؤن نہ بڑھایاتو کورونا کا پھیلاؤ روکنا مشکل ہوگا، کورونا پھیل گیا تو طبی سہولیات کم پڑجائیں گی۔ اس کے علاوہ میئر کراچی وسیم اختر نے بھی لاک ڈاؤن میں توسیع اور راشن کی تقسیم کو منظم کرنے کی تجویز دی ہے۔

وزیر اعلیٰ ہاؤس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بھی لاک ڈاؤن میں توسیع کی تجویز نہیں۔ وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن کی حمایت نہیں کی تو سندھ حکومت پابندیاں نرم کرے گی، سندھ حکومت نے لاک ڈاون میں توسیع اورنرمی سے متعلق الگ الگ سفارشات تیار کرلیں، جن پرغور اور حتمی فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں ہوگا،اس سلسلے میں 13 اپریل کو صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوسکتا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال سے ٹیلی فون پر موجودہ صورت حال پر تباٍدلہ خیال کیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کورونا سے مقابلے کا واحد حل سخت لاک ڈاؤن ہے، مستحقین تک راشن پہنچانے کے نظام کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

کراچی میں شہریوں کی جانب سے لاپرواہی اور لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں کے باعث کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں آج کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے لاک ڈاؤن کا اکیسواں روز ہے تاہم کراچی میں شہریوں کی جانب سے لاپرواہی اور لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں کے باعث کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

کورونا کیسز میں اضافے پر ضلع شرقی کی 11 یونین کونسلز کو سیل کرنے کے سندھ حکومت کے احکامات پر عملدرآمد جاری ہے، تاحال شہر کی کوئی بھی یونین کونسل مکمل مکمل طور پر سیل نہیں کی جاسکی البتہ گلشنِ اقبال، گلستانِ جوہر، اسکیم 33، ڈالمیا، صفورہ، پہلوان گوٹھ سمیت متعدد علاقوں میں راستوں کی بندش کردی گئی ہے۔

ضلع شرقی کی 11 یونین کونسلز میں کورونا وائرس کے زیادہ کیسز سامنے آئے جن میں یوسی 21 گیلانی ریلوے اسٹیشن، یوسی 7 ڈالمیا، یوسی 8 جمالی کالونی، یوسی 22 گلشن، یوسی 27 پہلوان گوٹھ، یوسی 29 گلزار ہجری، یوسی 30 صفورہ، یوسی فیصل کینٹ، یوسی 2 منظور کالونی، یوسی 9 جیکب لائن اور یوسی 10 جمشید کوارٹرز شامل ہیں۔

ضلع جنوبی میں سول لائنز، صدر، کلفٹن اور دیگر علاقے بھی سیل کئے جاسکتے ہیں جب کہ مختلف علاقوں کی مساجد سے گھروں میں رہنے کے اعلانات بھی کئے جارہے ہیں اور باہر نکلنے والے شہریوں سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بجٹ 21-2020 کو پیش کرنے سے متعلق پارلیمانی رہنماؤں سے مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ عالمی وباء کی وجہ سے عوام کو بے پناہ مالی مشکلات کا سامنا ہے، ایسے مشکل حالات میں عوام کو ریلیف دینا اور بجٹ کو بروقت پیش کرنا پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے، پارلیمنٹ اور عوام کو مل کر ملک کو معاشی بحران سے نکالنا ہوگا۔

اسد قیصر نے کہا کہ  کورونا وائرس کے  خدشات کے پیش نظر بجٹ کو پیش کرنے اور اسے پاس کرنے سے متعلق سیاسی پارٹیز کو اعتماد لینا ضروری سمجھتا ہوں،  بجٹ 21-2020 جون میں پیش ہونا ہے، بجٹ کو بروقت پیش کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت سے مشاورت کی جائے گی۔

اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہے کہ پارلیمان میں عوامی اہمیت کے حامل تمام امور پر کام جاری رہے، کمیٹیوں کے اجلاس کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے جاری رکھنے کا فیصلہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے، پوری دنیا کو اس وقت کورونا وائرس نے جکڑا ہوا ہے، اس وباء سے نبرد آزما ہونے کے لیے ہم سب کو ملکر قومی یکجہتی کا بھرپور مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے اپنی پارلیمانی  ذمہ داریوں کو بھی نبھانا ہوگا۔

لاہور: ماہرہ خان کو سوشل میڈیا ٹوئٹ کرنا مہنگا پڑگیا. 

پاکستان کئ خوبرو اداکارہ مائرہ خان کورونا وائرس لاک ڈاؤن کےدوران سوشل میڈیا پر آئےدن پوسٹ کےذریعےاپنے مداحوں کی نظروں میں محضوظ کرتی رہتی ہیں حال ہی میں لیکن حال ہی میں انہیں ٹوئٹ کرنا مہنگا پڑگیا.

ماہرہ خان نے موجودہ حالات کےتناظر میں ٹوئٹ کیا جس میں غلطی سےانہوں نےکسی اورکے شعر کو مرزا غالب کےنام سےمنسوب کیا ہے. 

اداکارہ کی جانب سےٹوٹٹ توڈیلیٹ کردیا گیا لیکن ٹوئٹر صارفین نے آڑے ہاتھوں لیا. 

فن لینڈ: ٹیکنالوجی ماہرین وائرس سے لوگوں کے متاثر ہونے کے عمل کا زیادہ سے زیادہ تجزیہ کر رہے ہیں، اس سلسلے میں خوف ناک انکشافات سامنے آنے لگے ہیں، جن سے سماجی فاصلے کا ما قبل حساب کتاب بے کار نظر آنے لگا ہے۔
 
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس سلسلے میں فن لینڈ کی آلٹو یونی ورسٹی کے ماہرین نے ایک ڈیجیٹل سیمولیشن کے ذریعے دکھایا ہے کہ سپر مارکیٹ میں ایک شخص کے کھانسنے سے کس طرح دو قطاروں کے اندر ذرات کا بادل بن کر پھیلتا ہے اور لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔
 
ماہرین نے اس سیمولیشن ویڈیو کو شاکنگ قرار دیا، انھوں نے ویڈیو میں دکھایا کہ وائرس سے متاثرہ ایک شخص جب کسی سپر مارکیٹ میں کھانستا ہے تو کس طرح مہلک ذرات کا ایک بادل بن کر پھیلتا ہے، یہ ذرات کئی منٹ تک ہوا میں معلق رہتے ہیں اور شاپنگ کے لیے آنے والوں کو متاثر کرتے ہیں۔
 
 
 
سائنس دانوں نے اینی میشن ویڈیو میں اس صورت حال کی منظر کشی کی کہ اگر کرونا وائرس سے متاثرہ شخص سپر مارکیٹ کی شیلف کی ایک لائن میں کھانسے گا تو اس کے منہ سے نکلنے والے ذرات کا بادل دوسری قطار تک بھی پہنچ جاتا ہے، اور لوگوں کو متاثر کر دیتا ہے۔
 
 
واضح رہے کہ خطرے کی گھنٹی بجانے والی یہ ویڈیو اس پریشان کن خبر کے بعد آئی ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ جاگنگ اور چہل قدمی کرنے والے انفیکشن دوسروں کو منتقل کر سکتے ہیں، اس سلسلے میں بھی ٹیکنالوجی ماہرین نے ایک پارک میں موجود لوگوں کی نقل تیار کر کے دکھایا تھا کہ اگر دو افراد ایک دوسرے کے بالکل پیچھے جاگنگ کر رہے ہوں تو وہ وائرس منتقل کر سکتے ہیں۔
 
کراچی: کرونا وائرس نے جہاں پاکستان سمیت دنیا بھر کی معیشت کو بری طرح نقصان پہنچایا ہے وہیں آٹو سیکٹر پر بھی منفی اثرات مرتب کیے ہیں، رواں برس گاڑیوں کی فروخت میں ریکارڈ کمی دیکھی جارہی ہے۔
 
تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے مقامی طور پر تیار ہونے والی گاڑیوں، موٹر سائیکلوں، ٹریکٹر، ٹرک اور بسوں کی فروخت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
 
رپورٹ کے مطابق کرونا کے لاک ڈاؤن کے باعث مارچ میں مقامی گاڑیوں کی فروخت میں 70 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، مارچ 2019 میں 22 ہزار 783 گاڑیاں فروخت ہوئیں جبکہ رواں برس مارچ میں صرف 6 ہزار 830 مقامی گاڑیاں ہی فروخت ہوئیں۔
 
 
رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مقامی گاڑیوں کی فروخت میں 47 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔
 
گزشتہ مالی سال کے 9 ماہ میں 1 لاکھ 85 ہزار 23 یونٹس فروخت کیے گئے جبکہ رواں مالی سال یہ تعداد صرف 97 ہزار 664 یونٹ رہی۔
 
رپورٹ کے مطابق رواں برس مارچ میں موٹر سائیکلوں کی فروخت میں بھی 35 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، مارچ 2019 میں 1 لاکھ 38 ہزار 10 موٹر سائیکلیں فروخت ہوئیں جبکہ رواں برس مارچ میں یہ تعداد صرف 89 ہزار 131 رہی۔
 
گزشتہ ماہ ٹریکٹرز کی فروخت میں بھی 49 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، مارچ 2019 میں 5 ہزار 729 جبکہ مارچ 2020 میں صرف 2 ہزار 918 ٹریکٹر فروخت ہوئے۔
 
اسی طرح مارچ 2020 میں ٹرک اور بس کی فروخت میں بھی 30 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، مارچ 2019 میں 492 جبکہ مارچ 2020 میں صرف 342 یونٹس فروخت ہوئے۔
 
 
کراچی: فشرمین کوآپریٹیو سوسائٹی کے چیئرمین عبدالبر نے کہا ہے کہ سندھ میں ہونے والے لاک ڈاؤن کی منصوبہ بندی نہیں کی گئی، ماہی گیروں کے لیے سمندر سے اچھا قرنطینہ کوئی اور نہیں ہے لہذا حکومت شکار کی اجازت دے۔
 
کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے فشرمین کوآپریٹیو سوسائٹی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ درست وقت پر کیا مگر منصوبہ بندی نہیں کی، اگر شہر میں سختی نہ کی جاتی تو ہم اُن حالات کا سامنا کررہے ہوتے جن سے دنیا دوچار ہے۔
 
اُن کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، کراچی ہاربرکےحوالےسے بتایا گیا تھا کہ یہ کھلا رہے گا، ہم محدود وسائل میں کام کو جاری رکھنے کے لیے کوشاں ہیں مگر لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ دفتر نہیں آرہے۔
 
چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم سماجی دوری اور دیگراحتیاطی تدابیر پر عمل کر رہے ہیں،سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیو ابتدائی دنوں کی ہے کیونکہ اُن دنوں کراچی ہاربر کے علاوہ ساحلی پٹی پرپابندی تھی مگر کام جاری تھا۔
 
انہوں نے بتایا کہ ’ماہی گیروں کامطالبہ ہے راشن نہیں دیا جارہا تو شکارکی اجازت دی جائے، ہمارے چینل پر جگہ نہیں ہے کہ شکار کر کے واپس آنے والےاپنامال اتار سکیں،ماہی گیروں کا کام بند ہے تو بستیوں میں رش نظر آرہا ہے، اُن کے لیے سمندر سے اچھا قرنطینہ کوئی اورنہیں ہو سکتا‘۔
 
عبدالبر کا کہنا تھا کہ ’حکومت موجودہ صورت حال کے پیش نظر فش ہاربر بند کردے یا پھر ماہی گیروں کوشکارکی اجازت دے، وسائل مل جائیں تو 15روز میں ساحلی پٹی کی اسکریننگ کرسکتے ہیں‘۔
 
انہوں نے بتایا کہ ‘اس وقت صوبے میں یومیہ اسکریننگ کی مجموعی استعداد2 ہزار ہے،پول ٹیسٹ کے ذریعے یہ استعداد 20ہزار ہو سکتی ہے، پولیو ڈراپس کےطریقہ کارپراسکریننگ کی جائے تو کام زیادہ اچھا ہوگا‘۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’سندھ حکومت کے پاس وسائل ہیں مگر کام کرنے اور اچھےمشورے دینے والا کوئی موجود نہیں ہے‘۔

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نےمسیحی برادری کوایسٹرکےموقع پر پیغام دےدیا.

وزیراعظم عمران خان نےایسٹرکی مبارک باد دیتے ہوئےنیک خواہشات کااظہار کیا ہے. 

وزیر اعظم عمران خان نےپیغام دیتے ہوئے کہا ہےکہ مسیحی برادری گھر پرعبادت اورخوشیاں منائیں خود کو اور خاندان والوں کو کوروناوائرس سے بچائیں. 

،
 
 
 
نئی دہلی : بے رحم بیٹے نے ماں کی عمر کا بھی خیال نہ کیا اور گھریلو ناچاقی پر ضعیف والدہ کو دھکے مار کر گھر سے نکال دیا، لاک ڈاؤن ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں نے انہیں بیٹی کے گھر پہنچایا۔
 
بھارت کے اترا کھنڈ ضلع پوڑی کے دگڈا بلاک میں ایک درد ناکل واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک بدقسمت بیٹے نے لاک ڈاؤن کے دنوں میں 85سالہ بوڑھی ماں کو مار پیٹ کر گھر سے نکال دیا، پولیس نے عمر رسیدہ خاتون کو بحفاظت ان کی چھوٹی بیٹی کے گھر پہنچادیا۔
 
اس حوالے سے دگڈا چوکی انچارج اوم پرکاش نے میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں آمڈالی کے قریب روڈ کے کنارے پر پیدل چلنے والی ایک بزرگ خاتون کے بارے میں اطلاع ملی تھی جس پر وہ اہلکاروں کے ساتھ آمڈالی پہنچے اور اس ضعیف خاتون کو گاڑی میں بٹھا کر پولیس چوکی پر لے آئے۔
 
معلومات کرنے پر بوڑھی خاتون نے بتایا کہ اس کا نام شانتی دیوی اور عمر85 سال ہے۔ شانتی دیوی نے پولیس کو بتایا کہ اس کے بیٹے نے اس کی پٹائی کی اور اسے گھر سے بھی نکال دیا۔ بینک کی پاس بک، پنشن اور دیگر ضروری دستاویزات بھی بے رحم بیٹے نے چھین کر اپنے پاس رکھ لیے ہیں۔
 
چوکی انچارج نے معاملے کو سنجیدگی سے لییا اور فوری کاروائی کرتے ہوئے خاتون کو لے کر پولیس اہلکاروں کے ساتھ بینک پہنچے۔ پولیس نے خاتون کے نام پتے کی بنیاد پر بینک سے اکاؤنٹ نمبر ٹریس کیا۔ اکاؤنٹ سے رقم نکلوائی اور اسے اس ضعیف خاتون کے حوالے کردی۔
 
چوکی انچارج نے بتایا کہ اس کے بعد پولیس نے بزرگ خاتون کو بحفاظت ان کی چھوٹی بیٹی کے گھر پہنچا دیا۔ شہریوں کی جانب سے پولیس کے اس اقدام کو سراہا جارہا ہے، دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔