ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) پاکستان میں دکھی انسانیت کے سب سے بڑے مسیحا عبدالستارایدھی اس دنیائے فانی سے رخصت ہوچکے ہیں۔ ان کی وفات کے بعد دنیا بھرمیں ان کے چاہنے والے غم سے نڈھال ہیں۔ یتیموں، بے سہارا لوگوں اورخاص طورپرمعصوم بچوں کیلئے ان کی خدمات کوکبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ دیکھا جائے تو پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پربے پناہ مسائل ہیں اس کے باوجود اگردنیا کی سب سے بڑی ایمبولینس سروس کی بات کی جائے توپھرایدھی صاحب کی بدولت پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جہاں سب سے زیادہ ایمبولینس کام کرتی ہیں۔ پاکستان فلم انڈسٹری پربرسوں راج کرنے والی ماضی کی مقبول ترین اداکارہ انجمن نے کہا کہ عبدالستارایدھی کا شمار دنیا کی چند ایسی شخصیات میں ہوتا تھا جن کی زندگی کا مقصد صرف اورصرف دکھی انسانیت کی خدمت کرنا تھا۔ جس طرح آنجہانی مدرٹریسا نے انسانیت کی خدمت کرتے ہوئے اپنی تمام زندگی بڑی سادگی کے ساتھ گزاری، اسی طرح عبدالستارایدھی نے بھی ہمیشہ سادگی کواپنایا۔ وہ صحیح معنوں میں نبی کریمؐ کے بتائے ہوئے راستے پرچلے۔ وہ چاہتے تومحل نما گھرپوری دنیا میں بنا سکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہ کیا۔ سادہ لباس اورسادہ غذا کوترجیح دی۔ معروف اداکارہ عتیقہ اوڈھونے کہا کہ عبدالستار ایدھی ہرمشکل گھڑی میں سڑکوں پردکھائی دیئے۔ لوگوں کو ان پراندھا اعتماد تھا۔ جس کی بڑی وجہ ان کے ایسے کارنامے تھے جن کی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔ وہ غریبوں کے دکھ میں ہرلمحہ برابر کے شریک رہتے۔ انہوں نے جس طرح سے ایدھی سنٹرکودکھی انسانیت کیلئے کام کرنے کا انداز دیا ہے ، وہ اب ہمیشہ جاری رہے گا۔ اداکار قوی خان نے کہا کہ ایدھی صاحب ایک درویش صفت انسان تھے۔ ان کوگورے اورکالے کا کوئی فرق معلوم ہی نہ تھا۔ وہ توبس انسانیت کی خدمت کرنے کا عزم لے کراس دنیا میں آئے تھے اوراسی عزم کے ساتھ اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ لیکن ان کا یہ مشن اب جاری رہے گا۔ اداکارعابدعلی نے کہا کہ اس وقت دنیا بھرمیں ایدھی صاحب جیسا ایک شخص بھی موجود نہیں ہے، وہ حقیقی معنوں میں انسانی ہمدردی رکھنے والی شخصیت تھے۔ ان کی خدمات کوپاکستانی قوم ہی نہیں بلکہ دنیا بھرمیں نہیں بھلایا جاسکے گا۔
ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) اداکارہ سنی لیون نے کہاہے کہ اگر وہ اب فلموں میں کام کر رہی ہیں تو اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ وہ ہمیشہ فلموں میں ہی کام کرتی رہیں گی ، فلموں کے علاوہ بھی کچھ کرنے کے بارے میں ابھی سے سوچنا شروع کر دیا ہے ۔ ایک انٹرویو میں سنی لیون نے کہا کہ میرے لئے فلموں کا سلسلہ ہمیشہ جاری نہیں رہے گا،تو پھر سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب میں فلموں میں کام نہیں کروں گی تو پھر کیا کروں گی ؟جس کے بارے میں ابھی سے پلاننگ شروع کر دی ہے ۔سنی لیون نے کہا فلم انڈسٹری میں شامل تمام کامیاب لوگوں کو دوسرے کاروبار کا بھی سوچنا چاہئے تاکہ فلم کے علاوہ ہم دوسرے شعبوں میں بھی کامیابی حاصل کر سکیں ۔انہوں نے کہا ساری زندگی بھارتی فلموں کا حصہ نہیں رہوں گی اور نہ ہی میرا ہمیشہ فلموں میں کام کرنے کا ارادہ ہے تاہم اسی انڈسٹری سے جڑی رہنا چاہتی ہیں لہٰذا میں ابھی سے پلاننگ کر رہی ہوں کہ فلم انڈسٹری کو چھوڑنے کے بعد میں نے کس شعبے کو اختیار کرنا یا کیا کاروبار کرنا ہے
ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) اداکارہ وماڈل مہوش حیات نے کہا ہے کہ پاکستانی فلموں کے معیار میں حیرت انگیز تبدیلی نے ایک مرتبہ پھرسے شائقین کوپاکستانی فلمیں دیکھنے کے لیے سینما گھروں میں آنے پرمجبورکردیا ہے۔ فلموں کی کہانی، میوزک اور لوکیشنز کے علاوہ جدید ٹیکنالوجی نے پاکستانی فلم کوانٹرنیشنل معیار پرپہنچا دیاہے۔ ماضی میں فیملیزکی بڑی تعداد جوسینماگھروں کا رخ کرتے ہوئے کئی بارسوچتی تھیں بلکہ اکثریت توسینما گھروں سے دورہی رہنے کو ہی ترجیح دیتی تھی، اب وہی لوگ بڑی چاہت کے ساتھ سینما گھروں کا رخ کررہے ہیں۔ اس کا کریڈٹ توانہی لوگوں کوجاتا ہے جنہوں نے بڑی محنت اورلگن سے انٹرنیشنل معیار کی فلمیں بناکرایک نئے دورکا آغاز کیا۔ ان خیالات کا اظہارانھوں نے ’’ایکسپریس‘‘سے بات کرتے ہوئے کیا۔ مہوش حیات نے کہا کہ فلم کے شعبے سے لاکھوں اور کروڑوں روپے کمانے والے دوسرے کاروباروں میں سرمایہ کاری کرکے اسے تنہا اور لاوارث چھوڑگئے تھے، اسی وقت فلم انڈسٹری کا زوال شروع ہوگیا تھا۔ گزشتہ دودہائیوں کی بات کی جائے تو پاکستان فلم انڈسٹری کے حالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔ سالانہ بننے والی فلموں کی تعداد کم ہوئی اوراس کے ساتھ نگارخانوں کی ویرانیوں میں اضافہ ہوا۔ یہی وہ چند وجوہات ہیں جس کی وجہ سے پاکستان فلم انڈسٹری بحران کا شکارہوئی لیکن اب ایک مرتبہ پھر سے حالات میں بہتری آچکی ہے۔ نوجوان فلم میکرز بہترین فلمیں بنارہے ہیں۔ جس کے نتائج باکس آفس پرفلموں کے بزنس کی شکل میں سامنے آرہے ہیں۔ جہاں تک بات بطورفلمی ہیروئن میری ہے تومجھے ہمیشہ ہی چلینجنگ کردارپسند ہے۔ اسی لیے توجب ایک آئٹم نمبرملا تواس کواپنی صلاحیتوں سے سجانے سنوارنے کے لیے بہت محنت کی۔ اسی طرح ایکٹنگ کے شعبے میں بھی اپنے کرداروں میں حقیقت کارنگ بھرکرہی سکون محسوس کرتی ہوں۔ سب لوگ جانتے ہیں کہ جب کوئی فنکار کامیاب ہوتا ہے تواس کوفلم اورڈراموں کے مرکزی کرداروں کی آفرزکا سلسلہ شروع ہوجاتاہے لیکن میں ان لوگوں میں سے نہیں ہوں جو تعداد بڑھانے کوترجیح دیتے ہیں۔ میں توصرف اچھا کام کرنا چاہتی ہوں چاہے وہ رول چھوٹا ہویا بڑا۔ میرے نزدیک جب کوئی فنکاراچھا کام کرتا ہے تواس کی داد اسے ضرور ملتی ہے، جوکسی بھی ایوارڈ اوراعزاز سے بڑی ہوتی ہے۔
ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) معروف براڈ کاسٹر، پروڈیوسر اور ڈائریکٹر آغا ناصر رضائے الہٰی سے انتقال کرگئے۔ 1937 میں ممبئی میں پیدا ہونے والے آغا ناصر پاکستان میں سرکاری ریڈیو اور ٹی وی پر کئی اہم ترین عہدوں پر تعینات رہے۔ انہوں نے 1955 میں ریڈیو پاکستان سے بحیثیت براڈکاسٹر اپنے کریئر کا آغاز کیا، بعد ازاں وہ ادارے کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ 1964 میں جب پاکستان میں ٹیلی ویژن چینل کی بنیاد رکھی گئی تو وہ بھی بطور ہدایت کار اور پروڈیوسر اس سے منسلک ہوگئے۔ وہ کچھ عرصے کے لیے پی ٹی وی کے مینیجنگ ڈائریکٹر بھی رہے۔ آغا ناصر نے ریڈیو پاکستان میں “اسٹوڈیو نمبر 9″ اور “حامد میاں کے یہاں” جب کہ پاکستان ٹیلی وژن میں “الف نون ،تعلیم بالغان جیسے شاہکار ڈرامے تخلیق کئے۔ 1970 کے عام انتخابات براہ راست نشریات بھی ان کے کیرئیر میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے. انہوں نے کئی فلموں کی ہدایت کاری بھی کی، ان کی زیر ہدایت فلموں میں وحید مراد اور طلت اقبال جیسے اداکاروں نے کام کیا۔ آغا ناصر ایک اچھے مصنف بھی تھے انھوں نے کل چھ کتابیں تحریر کیں اور ان کی ثقافت پر تحریروں کو کافی پسند کیا گیا۔ انھیں ان کی خدمات کے نتیجے میں صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔آغا ناصر کافی عرصے سے علیل تھے، انہیں اسلام آباد میں ہی سپرد خاک کیا جائے گا۔ آغا ناصر کے انتقال پر صدر ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فنی میدان میں مرحوم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
ایمزٹی وی(بزنس)وفاقی دارالحکومت میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومتی کاوشوں کی بدولت ملک میں 18،18گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ اب 4سے6 گھنٹوں تک محدود ہو گئی ہے، پاکستانی معیشت کا پہیہ رواں دواں رکھنے کے لیے انڈسٹری کو پوری گیس اور بجلی فراہم کی جارہی ہے، رمضان المبارک اور عید پر پورے ملک میں امن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چائنا اقتصادی راہداری منصوبہ محض ایک سڑک نہیں بلکہ اس میں 75فی صد بجلی کے منصوبے شامل ہیں جن کی تکمیل سے پاکستان توانائی کے بحران سے ہمیشہ کے لیے باہر آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو لاحق سنگین مسائل ان سابق حکمرانوں کے پیدا کردہ ہیں ۔ جنہوں نے اپنی پوری توجہ صرف لوٹ مار پر مرکوز رکھی اور ملکی مسائل کا کوئی حل نہیں نکالا،آج موجودہ حکومت انہی کے چھوڑے ہوئے بحرانوں سے نبرد آزما ہے کنٹینر والوں نے نوجوانوں کو بد اخلاقی اور بد نظمی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسائل محض تنقید اور الزامات سے نہیں بلکہ سچی نیت اور دیانتداری کے ساتھ کام کرنے سے ہی حل ہوں گے۔
ایمزٹی وی(بزنس)25 کسٹم اہلکاروں کا پہلا دستہ گزشتہ روز پشاور میں قائم ایف سی کے تربیتی مرکز پہنچ گیا ہے جہاں انہیں ایک ماہ تک جدید ہتھیاروں کے استعمال،نشانہ بازی،دوبدو لڑائی اور مجرموں کے تعاقب کی تربیت دی جائے گی جبکہ کسٹم اہلکاروں کو اسنیپ چیکنگ کے جدید طریقوں سے بھی روشناس کروایا جائے گا۔ کلکٹر کسٹم لاہور ذوالفقار یونس نے آئندہ چند ماہ میں مرحلہ وار نظام کے تحت کسٹم پریوینٹیو لاہور کے 75 فیصد عملے کو ایف سی کی تربیت دلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کلکٹر کسٹم (پریونٹیو)لاہور ذوالفقار یونس نے چند ماہ قبل چارج سنبھالنے کے بعد اینٹی اسمگلنگ کے شعبے کی جدید خطوط پر تنظیم نو کیلیے منصوبہ بندی کی تھی جس کے تحت انہوں نے کسٹم لاہور کے اہلکاروں کی تربیت کیلیے مختلف اداروں سے رابطہ کیا اور ’’ایف سی‘‘کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا جس کے تحت گزشتہ روز لاہور کسٹم کے کانسٹیبل سے انسپکٹر عہدے کے 25 اہلکاروں کا پہلا دستہ گزشتہ روز پشاور میں قائم ایف سی ٹریننگ سینٹر پہنچ گیا ہے جہاں وہ ایک ماہ تک تربیت حاصل کریں گے۔ ان اہلکاروں کے قیام وطعام کا انتظام بھی ایف سی سینٹر میں ہی کیا گیا ہے جبکہ کسٹم اہلکاروں کی تربیت قیام و طعام اورنشانہ بازی میں استعمال گولیوں کی قیمت کی مد میں کسٹم حکام کی جانب سے ایف سی کو معاوضہ بھی ادا کیا جائے گا۔ کلکٹر کسٹم ذوالفقار یونس نے اینٹی اسمگلنگ کے نظام کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کیلیے ایک جدید ترین سافٹ ویئر کی تیاری کیلیے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی خدمات بھی حاصل کر رکھی ہیں جبکہ تیز رفتار گاڑیوں، جدید ترین اسلحہ، مواصلاتی نظام کی خریداری کیلیے بھی ایف بی آر سے فنڈز کی فراہمی کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ملتان روڈ پر واقع کسٹم ویئر ہاوس شاہ نور میں اینٹی اسمگلنگ کے شعبے کا سینٹرلائزڈ کنٹرول روم قائم کرنے کیلیے اقدامات جاری ہیں۔
ایمزٹی وی(بزنس)افغانستان کو سفید اور سرخ آٹے کی سپلائی گزشتہ روز سے بند ہو گئی ہے پشاور سمیت ملک بھر سے دس لاکھ ٹن آٹے کی سپلائی افغانستان کو ہوتی تھی تاہم افغان حکومت نے بھارت سے آٹے کی سپلائی شروع ہونے کے بعد پاکستانی آٹے کی درآمد پر بھاری ٹیکس عائد کردیا ہے جس کے باعث پاکستان سے آٹے کی سپلائی بند ہو گئی ہے ۔ جس سے فلور ملز مالکان کوکروڑوں روپے کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔پشاور سمیت ملک بھر میں آٹھ سو سے زائد فلور ملز پہلے سے ہی بند پڑی ہیں ۔آٹے کی سپلائی بند ہونے سے آٹے کے کاروبار سے وابستہ تاجروں نے شدید احتجاج کیا ہے۔
ایمزٹی وی (انٹرنیشنل) امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے کہا ہے کہ عراق میں داعش سے جنگ میں امریکا عراقی فورسز کی مدد کے لیے مزید 560 فوجی بھیجے گا. تفصیلات کےمطابق امریکی وزیردفاع ایشٹن کارٹر نے اپنے دورہ عراق کے دوران عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کے ساتھ ملاقات کی جس میں داعش کے خلاف جاری فوجی کارروائی پر تبادلہ خیال کیا گیا. امریکی وزیر دفاع نے عراقی وزیراعظم سے ملاقات میں عندیہ دیا کہ امریکی فوج القیارہ فوجی بیس کو موصل شہر پر قبضے کی مہم میں استعمال کر سکتی ہے اور شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف جنگ میں معاونت کے لیے مزید 560 امریکی فوجی عراق بھیجے جائیں گے. عراق میں معاونت کےلیے بھیجے جانے والے فوجیوں میں انجینئرز، لاجسٹک اہلکاروں سمیت دیگر شامل ہیں جو عراقی فوج کو ملک کے دوسرے بڑے شہر موصل کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے میں مدد کریں گے. واضح رہے کہ امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر کا کہنا تھا کہ فوجی اہلکار بھیجنے کا مقصد داعش کے خلاف جنگ میں بغداد کی معاونت کرنا ہے جب کہ فوجی دستوں کو جلد بغداد روانہ کیا جائے گا جس کے بعد عراق میں امریکی فورسز کی تعداد چار ہزار چھ سو سینتالیس ہوجائے گی.
ایمزٹی وی(آزادکشمیر)وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجیدنے کہا ہے کہ آزادکشمیرمیں قتل وغارت کے ذمہ داروفاقی وزراء ہیں ، ہم نے پانچ سالوں میں اخوت بھائی چارے اور رواداری کی سیاست کی، اپوزیشن کو ساتھ لے کرچلے ، آزادکشمیر کو تحریک آزادی کا صحیح معنوں میں بیس کیمپ بنایا۔ وفاقی وزراء نے بھمبر سے اشتعال انگیزی کی ابتدا کی اور آج سارےآزادکشمیر میں کشیدگی ہے ، عوام نے وفاقی وزراء کا ایجنڈاناکام بنادیاہے ،وفاقی وزراء آزادکشمیرکے گلی کوچوں میں نجانے کیاڈھونڈرہے ہیں،انہیں آزاد کشمیر سے کچھ نہیں ملنے والا۔ آزادکشمیرکے عوام باشعور ہیں اورعوام کا استحصال کرنے والوں کے چہروں کو پہچانتے ہیں، 21 جولائی کو عوام ان اقتدار پرستوں کے غباروں سے ہوانکال دیں گے اور انھیں ان کی اصل اوقات یاد دلادیں گے ،21 جولائی کو پیپلزپارٹی آزادکشمیر میں کلین سویپ کریگی۔ وزیراعظم یہاں اپنے حلقہ انتخاب میں مختلف کارنرمیٹنگز اور خواتین کے اجتماع سے خطاب کررہے تھے ۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ وفاقی وزراء کو اندازہ ہوگیاہے کہ پیپلزپارٹی الیکشن جیت چکی ہے اب وفاقی وزراء بوکھلاہٹ میں آزاد کشمیر کو بھی صوبہ سمجھنے لگے ہیں اور وہ آزادخطہ کے پرامن ماحول کوخراب کررہے ہیں،وفاقی وزراء ہمیں دھمکیاں دے کرنہ ڈرائیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ آزادکشمیر تحریک آزادی کا بیس کیمپ ہے اور آزادکشمیر کا اقتدار کشمیری شہداء کی امانت ہے ، ہم کشمیری شہداء کے لہوکورائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔دریں اثناء وزیراعظم آزادکشمیرچوہدری عبدالمجید نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی بربریت کشمیریوں کے قتل وغارت حریت قیادت کی گرفتاریوں ، نظربندیوں اورکرفیوکے نفاذکی شدید مذمت کرتے ہوئے آزادی پسند دنیاسے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں ریاستی عوام کا قتل عام بند کرائیں اورریاست جموں وکشمیر کے عوام کو بھارت کے غاصبانہ تسلط سے آزادی دلائیں، وزیراعظم نے کہاکہ بھارت بھی جان لے کہ کشمیری شہداء کا لہورائیگاں نہیں جاسکتا، جبروتشدد قتل وغارت سے اب کشمیریوں کی آزادی کا راستہ نہیں روکاجاسکتا۔
ایمزٹی وی(بزنس)سونے کی فی تولہ قیمت طویل مدت کے بعد 51ہزار روپے کی حد عبور کر گئی، بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں سونے کی قیمت 11ڈالر کے اضافے سے 1359 ڈالر فی اونس کی سطح پر پہنچنے کے باعث پیر کو سونے کی تولہ قیمت 550 روپے اور 10 گرام 471 روپے بڑھ گئی۔ جس کے نتیجے میں ملک بھر میں سونے کی تولہ قیمت 51ہزار 500 اور 10 گرام 44ہزار 142 روپے ہوگئی تاہم چاندی کی قیمتوں میں کمی ہوئی، چاندی کی تولہ قیمت 10 روپے گھٹ کر 710 اور 10 گرام 8.56روپے کی کمی سے 608 روپے 57 پیسے ہو گئی، چاندی کی عالمی قیمت 20.44 ڈالر فی اونس ریکارڈ کی گئی۔ واضح رہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین چھوڑنے کے فیصلے کی وجہ سے عالمی معاشی بے یقینی بڑھنے کے باعث سرمایہ کار اپنے سرمائے کو ڈوبنے سے بچانے کی فکر میں لگ گئے ہیں اور منافع بخش سرمایہ کاری کے لیے سونا خرید رہے ہیں جس کی وجہ سے سونے کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔