ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیف جسٹس پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے ملک میں مردم شماری نہ کرانے کا نوٹس لے لیا ہے اور معاملے پر اٹارنی جنرل آف پاکستان سے جواب بھی طلب کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس نے مردم شماری كے معاملے كا كھلی عدالت میں سماعت كا فیصلہ كرتے ہوئے 15جولائی کی تاریخ كو سماعت كے لیے مقرر كیا ہے۔ چیف جسٹس نے تمام فریقین سے جواب طلب كرتے ہوئے وضاحت مانگی ہے كہ 1998 كے بعد ملك میں مردم شماری كیوں نہیں ہوسكی اور مردم شماری میں تاخیر كی وجہ كیا ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں کئی بار مردم شماری کرانے کا فیصلہ مؤخر ہوچکا ہے جس میں حکومت کی جانب سے سیکیورٹی اہلکاروں کی عدم دستیابی سمیت دیگر مسائل بتائے جاتے ہیں۔
ایمز ٹی وی(انٹر ٹینمنٹ)الن فقیر1932ء کو سندھ کے ضلع جامشورو میں پیدا ہوئے تھے اور انھوں نے صوفیانہ کلام گا کر ملک گیر شہرت حاصل کی۔ الن فقیر کا والد ایک ڈھولچی تھے ۔ الن فقیر اگرچہ صوفی تھے لیکن انھوں نے فقیر تخلص کا انتخاب کیا۔ الن فقیر بنیادی طور پر ان پڑھ تھے لیکن خدا نے انھیں کمال کا حافظہ عطاء کیا تھا وہ جو ایک بات سن لیتے تھے ازبر ہو جاتی تھی وہ دربار شاہ عبدالطیف بھٹائی پر آنے والے عقیدت مندوں سے شاہ عبدالطیف بھٹائی کا کلام سنتے اور پھر اسے گاتے تھے،وہ 20برس تک اسی دربار پر رہ کرروحانی فیض حاصل کرتے رہے۔
ان کی پرسوز آواز ایک مرتبہ ریڈیو حیدر آباد تک پہنچ گئی جس کے بعد وہ ملک گیر شہرت حاصل کر گئے ۔الن فقیر نے معروف پاپ سنگر محمد علی شہکی کے ساتھ ملک کر لوک گیت ’’اللہ اللہ کربھیا‘‘ بھی گایااوراس گیت نے انھیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا ۔ الن فقیر کو صدر جنرل ضیاء الحق نے 1980ء میں صدارتی ایوارڈ سے نوازا تھا اس کے علاوہ انھیں شاہ لطیف ایوارڈشہباز ایوارڈ اور کندھ کوٹ ایوارڈز سے بھی نوازا گیا ۔ الن فقیر 4جولائی 2000ء کووفات پاگئے مگر آج بھی لاکھوں دلوں میں زندہ ہیں۔
ایمز ٹی وی(انٹر ٹینمنٹ)بالی ووڈ کے حکمران خانز شاہ رخ خان، عامر خان اور سلمان خان کا شمار فلم نگری کے صف اول کے اداکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے اب تک متعدد بلاک بسٹر فلمیں دی ہیں جب کہ فلم نگری میں تینوں حکمران خانز کے درمیان پیشہ وارانہ مقابلہ سمجھا جاتا ہے لیکن مسٹر پرفیکشنسٹ نے اپنے بیان سے ایسی سب خبروں پر پانی پھیر دیا ہے۔
بالی ووڈ اسٹار عامر خان نے اپنی نئی آنے والی فلم’’دنگل‘‘کے پہلے تشہیری پوسٹر کی تقریب میں شرکت کی جب کہ اس موقع ان کا کہنا تھا کہ شاہ رخ خان اور سلمان خان مجھ سے بڑے اسٹار ہیں کیوں کہ یہ جب کمرے میں داخل ہوتے ہیں تو لگتا ہے کوئی اسٹار آیا ہے لیکن مجھ میں ایسی خوبیاں نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ عامر خان کی فلم ’’دنگل‘‘رواں برس دسمبر میں ریلیز کی جائے گی جس میں مسٹر پرفیکشنسٹ نے پہلوان کا کردار ادا کیا ہے۔
ایمزٹی وی(کھیل) پاکستان اور انگلینڈ کی ویمن کرکٹ ٹیمیں دوسرے ٹی ٹونٹی میں آج مدمقابل ہوں گی۔ انگلش ٹیم کو تین میچوں کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل ہے۔ پاکستان اور انگلینڈ کی ویمن ٹیمیں ساؤتھمپٹن میں موجود ہیں۔ جہاں دوسرا ٹی ٹونٹی پاکستانی وقت کے مطابق آج شام چھ بجے شروع ہو گا۔ پہلے میچ میں قومی ٹیم بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں شعبوں میں ناکام رہی۔ جس میں انگلش ٹیم نے 68 رنز سےفتح اپنے نام کی تھی۔ گرین شرٹس ون ڈے سیریز پہلے ہی 0-3 سے ہارچکی ہیں۔ پاکستان ویمن ٹیم کو تین میچوں کی سیریز میں 0-1 کے خسارے کا سامنا ہے۔ دوسرا ٹی ٹونٹی بسمہ معروف الیون کیلئے سیریز بچانے کا آخری موقع ہے۔
ایمزٹی وی(کھیل) یوروفٹبال کپ میں سیمی فائنل لائن اپ مکمل ہو گئی، پرتگال ، ویلز، جرمنی اور فرانس نے سیمی فائنل میں جگہ بنالی ہے۔ یورو فٹبال کپ کا ناک آؤٹ مرحلہ اپنے اختتام کو پہنچا اور سیمی فائنل لائن اپ مکمل ہوگئی، یورو کپ کا پہلا سیمی فائنل سات جولائی کو پرتگال اور ویلز اور دوسرا آٹھ جولائی کو فرانس اور جرمنی کے درمیان کھیلا جائے گا۔ یورو فٹبال کپ کا پہلا کوارٹر فائنل پرتگال اور پولینڈ کے درمیان کھیلا گیا، جس میں پرتگال نے پولینڈ کو پینلٹی ککس پر شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی. دوسرے کواٹر فائنل ویلز اور بیلجیئم کے درمیان ہوا، جس میں ویلز نے بیلجیئم کو ہرا کرسیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تیسرے کوارٹر فائنل جرمنی اور اٹلی کے درمیان فرانس کے شہر بورڈو میں کھیلا گیا، جس میں جرمنی نے پنلٹی شوٹ آؤٹ پر اٹلی کو پانچ کے مقابلے میں چھ گول سے شکست دیدی۔ چوتھے کوارٹر فائنل کے اہم میچ میں میزبان فرانس اور آئس لینڈ کی ٹیمیں میدان میں اتریں، میزبان فرانس نے دو کے مقابلے میں پانچ گول سے آئس لینڈ کو ہرا دیا۔
ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) عرب میڈیا کے مطابق شوال کا چاند نظر نہ آنے کے باعث سعودی عرب سمیت مشرق وسطیٰ میں 9 جولائی بروز بدھ عیدالفطر منائی جائے گی۔ سعودی عرب اور خلیجی ریاستوں میں شوال کا چاند دیکھنے کے لیے اجلاس ہوئے جس میں کہیں سے بھی شوال کا چاند دیکھنے کی شہادتیں موصول نہیں ہوئیں۔ سعودی رویت ہلال کمیٹی نے شہریوں سے چاند کے متعلق شہادتیں جمع کرانے کی اپیل کی تھی۔ دوسری جانب پاکستان میں شوال کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس مفتی منیب الرحمان کی صدارت میں کل ہوگا۔ ماہرین فلکیات اور محکمہ موسمیات نے پاکستان میں 5 جولائی کو شوال کا چاند نظر آنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
ایمزٹی وی(صحت)کسی ایک جگہ کے رہنے والوں میں پائی جانے والی زیادہ بیماریوں کی کئی وجوہ ہو سکتی ہیں ۔ ان وجوہ میں وہاں کا موسم، صفائی ستھرائی کے انتظامات اور صحت کے لیے حکومتی کوششوں کا اثر سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ یہ وہ سب وجوہات ہیں جو ایک ملک کے لوگوں کی صحت پر اثر انداز ہوتی ہیں ۔ وہ ممالک کونسے ہیں، آئیں اُن پر ایک نظر ڈالتے ہیں ۔ جاپان جس ملک کی ایک چوتھائی آبادی 65 سال کی عمر سے زیادہ پر مشتمل ہو، وہاں کے لوگوں کی صحت ، تندرستی اور درازی عمر کا اندازہ آپ خود لگا سکتے ہیں۔ جاپان میں حکومت لوگوں کی صحت پر خاص توجہ دیتی ہے۔
عام لوگوں کی صحت سے متعلق معائنے عام بات ہے، پھر حاملہ خواتین کا خاص خیال کیا جاتا ہے جبکہ مختلف انفیکشن سے بچنے کے لیے وہاں کی حکومت خوب انتظامات کرتی ہے۔ اگر آپ اپنی صحت کی وجہ سے پریشان ہو کر کہیں منتقل ہونا چاہتے ہیں، تو جاپان سے بہتر کوئی اور جگہ نہیں ہو سکتی۔ قطر میں رہنے والے لوگ دنیا کے سب سے زیادہ صحت مند لوگوں میں شمار ہوتے ہیں۔
اس کی ایک وجہ تو وہاں موجود صحت سے متعلق قومی نظام ہے۔ یہاں ہر ایک ہزار لوگوں کے لیے قریباً 7.7 ڈاکٹرز موجود ہیں۔ یہاں کے لوگوں کا قوت مدافعت بھی با کمال ہے۔ اگرچہ قطر میں موٹاپے کی بیماری تھوڑی زیادہ ہے، لیکن یہاں موت کی شرح انتہائی کم ہے۔ لکسمبرگ کا نمبر صحت کے معاملے پر سب سے زیادہ پیسہ خرچ کرنے والے ممالک کی فہرست میں چوتھے نمبر پر آتا ہے۔ یہاں کے لوگوں میں موٹاپا بھی پایا جاتا ہے اور شراب نوشی کی بُری عادت بھی موجود ہے، لیکن اس کے باوجود یہاں رہنے والے بہت ہی کم بیمار پڑتے ہیں۔
سوئٹرزلینڈ دنیا میں سب سے زیادہ رومانوی ملک کے طور پر مشہور یہ ملک بہترین صحت کے حوالے سے فہرست میں تیسرے نمبر پر آتا ہے۔ اس ملک میں لوگوں کے مرنے کی شرح اس قدر کم ہے کہ یہاں سال میں ایک ہزار میں سے صرف 9 لوگوں کی اموات ہوتی ہے۔ ناروے وہ ملک ہے، جو دنیا میں سب سے زیادہ اپنی صحت پر خرچ کرتا ہے۔ یہاں کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں کے لوگوں کو بہترین علاج اور بیماریوں سے بچنے کے طریقے سکھائے جاتے ہیں اور اس طرح یہاں کے لوگ کم بیمار پڑتے ہیں
ایمزٹی وی(صحت)دماغ کا زیادہ حصہ چربی پر مشتمل ہوتا ہے اگر آپ دماغ کا جائزہ لیں، تو معلوم ہو گا کہ بیشتر حصہ لپیڈز (چربی) پر مشتمل ہے ۔ باقی حصہ گلوکوز، امائنو ایسڈز، پروٹین اور دیگر اجزا سے بنتا ہے ۔ اپنے دماغ کو صحت مند رکھنے کے لیے صحت بخش غذا کی ضرورت ہوتی ہے، جیسے گریاں، بیج اور مچھلی وغیرہ ۔ ان غذاؤں میں ہی فیٹی ایسڈز پائے جاتے ہیں، جو دماغ میں نئے خلیات کی تشکیل اور انھیں برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں ۔ اسی طرح یہ دماغی تنزلی کی روک تھام میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں ۔
جو آپ کھاتے ہیں وہ نیند پر اثرات مرتب کرتا ہے اگر آپ رات کو ذہنی طور پر خود کو ہوشیار یا دوپہر کو کھانے کے بعد غنودگی محسوس کر رہے ہیں تو اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ آپ کا دماغ آپ کی خوراک سے خوش نہیں ۔ بھاری اور چربی سے بھرپور غذا کا سونے سے قبل استعمال کیا جائے، تو جسم کے لیے اسے ہضم کرنے کے لیے زیادہ وقت درکار ہوتا ہے۔ اسی طرح کولڈ ڈرنکس اور گرم مشروبات میں موجود کیفین بھی نیند کو دور بھگاتی ہے۔
جنک فوڈ میں موجود ٹرانس فیٹس دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ طبی محققین کے مطابق یہ ٹرانس فیٹس یادداشت سے محرومی کا عمل بڑھا سکتے ہیں اور جو لوگ جنک فوڈ کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، ان کے دماغ کا حجم بھی چھوٹا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ کھانے کا جذبات پر اثر ایک تحقیق کے مطابق خوشگوار مزاج اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، میگنیشم اور ٹرپٹوفان (امائنو ایسڈ کی ایک قسم) سمیت وٹامن بی سے بھرپور غذا کے استعمال میں تعلق موجود ہے۔ پھل، سبزیاں، پروٹین وغیرہ پر مشتمل غذا کا استعمال اور زیادہ پانی پینا مزاج پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ اس کے مقابلے میں زیادہ میٹھی غذائیں مزاج کو چڑچڑا بناتی ہیں، جس کی وجہ بلڈ شوگر لیول کا دماغ میں بڑھ جانا ہے
ایمزٹی وی(صحت)خواتین کے استعمال کی بہت ساری آرائشی مصنوعات، جیسے فیشل، تیل اور کریم وغیرہ میں شامل کر کے اسے مزید موثر بنایا جا سکتا ہے۔ یہاں صندل کے ماسک کی کچھ گھریلو ترکیبیں پیش کی جا رہی ہیں، جن کا استعمال نہ صرف جلد کے لیے مفید ہے، بلکہ یہ چہرے کی دل کشی میں اضافے کا باعث بھی بنے گا۔ اگر آپ کے چہرے کی جلد پر کسی قسم کی الرجی ہے، تو ماسک لگانے سے پہلے ہتھیلی کی پشت پر لگا کر ماسک کا اثر دیکھ لیں، اگر کوئی مضر اثر نہ ہوتو بہ آسانی استعمال کریں۔ ٭عرق گلاب اور صندل یہ بہت آسان گھریلو ماسک ہے، ایک پیالے میں دو چمچے صندل کا چورا ڈالیں، اس کے بعد اتنا عرق گلاب ملائیں کہ وہ گاڑھا محلول بن جائے، اس میں کوئی گھٹلی نہیں رہے۔ اب صاف چہرے اور گردن پر یہ ماسک لگائیں اور 20 منٹ بعد ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔ چہرہ گلاب کی طرح کھل اٹھے گا۔ ٭جو، صندل ایک بلینڈر میں دو چمچے صندل کا چورا، ایک چمچا دلیہ، چند گلاب کی پتیاں اورپانی ڈال کر بلینڈ کرلیں۔ اس کا ماسک لگانے سے پہلے دودھ سے چہرہ صاف کریں، اس کے بعد روئی میں عرق گلاب لگا کر چہرے پر لگائیں، جب خشک ہو جائے، تو گاڑھا محلول والا ماسک چہرے پر پھیلا کر لگائیں، یہاں تک کہ ماسک خشک ہو جائے۔ اس کے بعد ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھو لیں۔ یہ جلد کو صحت مند اور چمک دار بناتا ہے۔ ٭ہلدی، صندل کا ماسک ایک شیشے کی پیالی میں، دو چمچے صندل کا برادہ ڈالیں، اس کے بعد ایک چمچا ہلدی ملائیں۔ ان دونوں کو ملانے کے بعد اس میں تین چمچے شہد ملا دیں۔ جب تینوں اجزا یک جان ہو جائیں، تو چہرے پر یہ ماسک لگا ئیں اور 20 سے 25 منٹ کے لیے لگا رہنے دیں اور پھر دھو لیں۔ ٭دودھ، صندل کا ماسک کچے دودھ میں صندل ملا کر چہرے پر ہلکے ہاتھوں سے مساج کریں اور پھر پندرہ منٹ بعد جب خشک ہو جائے، تو منہ دھو لیں۔ یہ ماسک موسم گرما میں جلد کے لیے بے حد مفید ہے۔ خاص طور پر دھوپ سے جھلسے ہوئے چہرے کو صاف کرنے میں خاصا معاون ہے۔ ٭سیب، صندل ماسک سیب کا چھلکا اتار کر ایک چمچا گودا نکال لیں اور اس میں ایک چمچا صندل کا برادہ ملانے کے بعد اسے عرق گلاب سے تر کریں۔ اس کے بعد چہرے پر پھیلا کر لگائیں، 20 منٹ بعد چہرہ دھولیں۔ یہ ماسک مردہ اور بے رونق جلد کے لیے اکسیر ہے۔ ٭ملتانی مٹی اور صندل ایک پیالی میں ایک، ایک چمچا ملتانی مٹی اور صندل کا چورا، لے کر اس میں لیموں کا رس اور عرق گلاب ملا کر محلول بنالیں، اس ماسک کو چہرے پر انگلیوں کی مدد سے لگائیں، جب اچھی طرح سے سوکھ جائے، تو منہ دھو لیں۔ یہ ماسک جلد پر بڑھتی ہوئی عمر کے اثرات کو کم کرتا ہے اور جلد پر پڑنے والی لکیروں اور جھریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ ٭کھیرے، صندل ماسک دو چمچے کھیرے کے رس میں صندل کا چورا ملا کر گاڑھا ماسک چہرے پر پھیلا کر لگائیں، 20 منٹ بعد دھولیں، یہ ماسک چہرے کی جلد کو تازہ کرتا ہے۔
ایمزٹی وی(صحت)بچے کو دونوں قسم کے دانتوں سے سابقہ پڑتا ہے، دو سے تین سال تک بچے میں تمام عارضی دانت جن کی تعداد 20 ہے، بتدریج نکل آتے ہیں۔ جب کہ سات سال کے بعد مستقل دانت بھی نکلنا شروع ہو جاتے ہیں اور یہ اٹھارہ سے بیس سال کی عمر کو پہنچ کر ان تعداد کا شمار 32 تک ہو جاتا ہے۔ کیا دانت نکلتے وقت بچے کو تکلیف ہوتی ہے؟ یہ ضروری نہیں، معمولی نوعیت کی شکایات ہو جاتی ہیں۔ مثلاً بے چینی، بھوک کم ہو جانا، دست وغیرہ۔ یہ تمام تکلیفیں عارضی ہوتی ہیں اور ایسا صرف چند بچوں میں ہوتا ہے۔ دانت جب مسوڑھوں سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں تو مسوڑھوں میں ہلکی سوزش اور جلن ہوتی ہے۔ اگر بچے کو دانت نکلتے وقت تیز بخار، کھانسی، اسہال یا تشنج کے دورے پڑ جائیں، تو اپنے فیملی ڈاکٹر سے مشورہ طلب کریں، دانت نکلتے وقت بچوں کو سخت چیزوں کو چبانے سے سکون ملتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ہاتھ آنے والی ہر چیز کو منہ میں لیتے ہیں، اور یہی فعل ان کی بہت سی بیماریوں کی وجہ بھی بن جاتا ہے۔ چھے سے چودہ ماہ میں بچے کے سامنے کے دانت نکلنا شروع ہو جاتے ہیں، پھر ہر دو ماہ کے وقفے سے آٹھ اندر کی طرف کے دانت نکلتے ہیں، اس کے بعد تقریباً 18 سے 24 ماہ میں چار داڑھیں نکل آتی ہیں۔ دودھ کے بیس دانتوں کا سات سال میں تبادلہ بتدریج مستقل دانتوں سے ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ بچوں کے دانتوں کا خیال رکھیں۔ تاکہ ان میں کیڑا نہ لگ جائے اور انہیں نکلوانا نہ پڑے۔ یہ دانت قدرتی طور پر گرنا شروع ہوتے ہیں اور نئے دانت اس کی جگہ لے لیتے ہیں اور سات سال کے بعد مستقل دانت نکلنا شروع ہوتے ہیں۔ بچوں کے دودھ کے دانتوں کی احتیاط والدین پر لازمی ہے کیوں کہ بچے خود صحیح طور پر ان کی حفاظت اور افادیت کو نہیں سمجھ سکتے۔ اس باب میں غذا کی بڑی اہمیت ہے۔ تین سال کی عمر سے ہی اسے ٹوتھ برش اور خوش بو دار ٹوتھ پیسٹ استعمال کرایا جائے۔ والدین کا فرض ہے کہ اپنی نگہداشت میں بچے کو ٹوتھ پیسٹ کرائیں۔ عمر بڑھنے کے ساتھ اس طرح دانتوں کو صاف رکھنے کا عادی ہو جائے گا۔ اس کے بچپن کی یہ عادت مستقبل میں اس کے صحت مند دانتوں کی ضمانت ہے۔ بچوں کو میٹھی ٹافیاں، چاکلیٹ سے پرہیز کرانا مشکل ضرور ہے، لیکن ناممکن نہیں۔ پھر بھی بچے اس سے بچ نہیں پاتے۔ ایسے میں انہیں پابند کریں کہ وہ دانتوں کی صفائی بھی کریں، تاکہ دانت صحت مند رہ سکیں۔