راولپنڈی:ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی راولپنڈی نے اساتذہ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے سی ای او نے ڈیوٹی پرحاضر نہ ہونےپر 11اساتذہ کو شوکازنوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کرلی ہے
سی ای او کی ہدایت پرڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے مختلف اسکولوں کا دورہ کیا جہاں 11اساتذہ غیر حاضر پائے گئے۔
اسلام آباد: فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے پنجم اورآٹھویں جماعت کےامتحانات کاشیڈول جاری کردیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیئے: سندھ بھرمیں میٹرک اورانٹرمیڈیٹ کے امتحانات کااعلان
فیڈرل ڈائر یکٹوریٹ آف ایجوکیشن کےمطابق پانچویں اور آٹھویں جماعت کے سینٹرلائزڈسالانہ امتحانات 2021کے شیڈول کا اعلان کر دیا گیا۔
پنجاب بھرمیں بورڈکےامتحانات کااعلان
شیڈول کے مطابق 18مئی سے شروع ہوں گے جبکہ امتحانات ایف ڈی ای کی پالیسی کے تحت ترمیم شدہ سلیبس کے مطابق لیئےجائیں گے۔
امتحانات کے حوالے سے ماڈل پیپرز (پیٹرن) مارچ میں جاری کئے جائیں گے ۔
لاہور: 5ہزار سے زائد غیررسمی اسکول پنجاب لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کےحوالےکرنےکی تیاریاں مکمل کرلی گئی۔
وفاق کے زیر اہتمام چلنے والے 5ہزار سے زائد غیر رسمی اسکول پنجاب کے لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کےسپرد کرنے کے لیے ایک بار پھرکام شروع کردیاگیا۔
ان اسکولوں کی حوالگی کرنے سے قبل محکمہ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ان سکولوں کا وزٹ کیا گیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کی تصدیق کے بعد انکشاف ہوا ہےکہ نوے فیصداسکولزموجود تھےجبکہ دس فیصداسکولوں کی تصدیق نہ ہوسکی۔
لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے رپورٹ پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ کو جمع کرائی گئی اور باقی رہ جانے والے اسکولوں کی ایک دفعہ پھر تصدیق کا فیصلہ کیا گیا ۔
محکمہ لٹریسی کے حکام کا کہنا ہے کہ تصدیق کا کام ایک ماہ کے اندر اندرمکمل کرلیا جائے گا اور اگلے مالی سال سے یہ پانچ ہزار اسکول پنجاب کے حوالے کردیے جائیں گے ۔
اسلام آباد: ہائیکورٹ نےڈیپوٹیشن پر آئےاساتذہ کوواپس صوبوں کو بھیجنے سے روک دیا.
ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ سے صوبوں سے ڈیپوٹیشن پر آئے اساتذہ کو بڑا ریلیف مل گیا ہے،
عدالت نے استاتذہ کو واپس صوبوں میں بھیجنے کا وفاقی نظامت تعلیمات کا فیصلہ معطل کرکے اساتذہ کو واپس صوبوں کو بھیجنے سے روک دیا ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے گیارہ دسمبر 2020 کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کردیا، آرڈرمعطلی کے بعد اساتذہ کے پاس اسکول جانے کاراستہ کھل گیا ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ ڈائریکٹر لیگل وفاقی نظامت تعلیمات کو قانون کا کوئی علم نہیں، وہ عدالت کو گمراہ کر رہے ہیں، اس طرح کے یکطرفہ فیصلوں سے اساتذہ ڈی چوک بیٹھنے ہر مجبور ہوئے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بادی النظر میں وفاقی نظامت تعلیمات کا حکمنامہ برقرار نہیں رہ سکتا، وفاقی نظامت تعلیمات بتائیں کہ ایسا حکمنامہ کیوں جاری کیا گیا، اور ڈی جی آکر وضاحت کریں کہ ڈیپوٹیشن پر کام کرنے والی اساتذہ کو کیوں دربدر کیا جارہا ہے، عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈی جی وفاقی نظام تعلیمات کو طلب کرتے ہوئے سماعت 9 مارچ تک ملتوی کردی۔
کراچی:گوگل نے’ایئر ان سرچ 2020‘ کی سالانہ رپورٹ جاری کردی۔
کورونا کی عالمی وباء کے دوران سال 2020میں پاکستانی صارفین کے انٹرنیٹ کے استعمال کے رجحانات میں نمایاں تبدیلی رونما ہوئی ہے۔
گوگل کی جاری کردہ سالانہ رپورٹ ’ایئر ان سرچ 2020‘ کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ کورونا وباء کے دوران لاک ڈاؤن ، سماجی فاصلے اور گھروں سے کام کرنے کے ساتھ نفسیاتی اورسماجی رویوں میں بھی تبدیلی واقع ہوئی۔
ذاتی عادتوں سے پریشان پاکستانیوں نے لاک ڈاؤن کے دوران ماحول کے اثرات کا از سر نو جائزہ لیااور ری -سائیکلنگ سے متعلق مواد کی تلاش 128 فیصد اضافہ بڑھ گئی۔
گوگل پر سال 2020کے دوران صنفی مساوات‘ کے لیے کی جانے والی تلاش میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کورونا کی وباء سے ذہنی صحت پر پڑنے والے اثرات کی وجہ سے ذہنی صحت سے تعلق رکھنے والی معلومات کی تلاش میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
کورونا کی مشکلات کی وجہ سے فلاحی سرگرمیوں سے متعلق صارفین کی تلاش 122 فیصد بڑھ گئی۔ لاک ڈاؤن اور تعلیمی ادارے بند ہونے کی وجہ سے بچوں کو گھر پر تعلیم دینے سے متعلق صارفین کی تلاش میں 250 فیصد اضافہ ہوا۔
2020ء میں پاکستان میں ’اردو زبان میں ڈب کی گئی‘ تلاش میں 328 فیصد اضافہ ہوا۔صارفین نے تفریح کے لیے گیمز کا سہارا لیا جس سے ’گیمنگ چیئر‘کے تلاش میں 90 فیصد اضافہ ہوا۔
سماجی فاصلہ زندگی کا نیا طریقہ بن گیا تھا، چنانچہ ’پالتو جانور‘ کی تلاش میں 700 فیصد اضافہ ہوا۔ متعدد افراد نے خود کو گھر پر زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے کے قابل بنانے کے طریقے بھی تلاش کیے اور’ایزی ڈیزرٹ‘ بنانے کی ترکیبوں کی تلاش میں 140 فیصد اضافہ ہوا۔
کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والی معاشی بے یقینی نے صارفین کو اپنی بچت اچھی جگہ انویسٹ کرنے پر سوچنے پر مجبور کردیا جس کے نتیجے میں ’اسٹاک انویسٹنگ‘ کی تلاش میں 223 فیصد اضافہ ہوا۔ علاوہ ازیں، فعال مینجمنٹ میں بھی اضافہ ہوا جس میں ’بیماری سے بچاؤ‘ کے طریقوں کی تلاش میں 109 فیصد اضافہ ہوا۔
بیجنگ: رواں سال لپ سنکنگ ایپ ٹِک ٹاک کو آپ کاروبار، ای کامرس اور دیگر معاشی سرگرمیوں کی جانب راغب پائیں گے۔
ٹک ٹاک کی خواہش ہے کہ اس کےیوزر اورصارفین کسی طرح اپنی ویڈیوز سے رقم کماسکیں ۔ اس ضمن میں ٹک ٹاک نے شوپیفائی سے معاہدہ کیا ہے اور سیلریونیورسٹی کو بھی شروع کیا ہے۔ ٹک ٹاک نے اس کے متعلق باقاعدہ اپنے بلاگ میں تفصیلات بتائی ہیں۔
اب نئی پیشرفت کے طور پر ٹک ٹاک نے سیلریونیورسٹی کا آغاز کیا ہے جسے ابتدائی (آزمائشی) طور پر انڈونیشیا میں جاری کیا گیا ہے۔
’ سیلریونیورسٹی‘ (بیوپاریونیورسٹی) ٹکِ ٹاک پر کاروبار میں مدد دینا ہے۔ اس ضمن میں ہم سیلر کے ٹول کے لیے اسباق، معلومات اور اپ ڈؑیٹس فراہم کررہے ہیں۔ اس طرح صارفین بڑی تعداد میں خریدوفروخت شروع کرسکتے ہیں۔‘ ٹک ٹاک نے اپنے اعلان میں کہا۔
اس کے تحت صارفین کئی طرح سے اپنی اشیا بیچ سکیں گے۔ ٹک ٹاک اب یہ سہولت دے رہا ہے کہ آپ خود لائیواسٹریمنگ اور اپنے پیج سے اشیا فروخت کرسکتے ہیں۔ دوسری جانب ویڈیو میں سامنے اور پس منظر میں بھی اشیا ڈالی جاسکتی ہیں اور انہیں فروخت کیا جاسکتا ہے۔
ٹِک ٹاک نے کہا ہے کہ جو بھی اب سائن اپ کرے گا وہ پروفائل کی دوسری ٹیب میں اپنی اشیا فروخت کے لیے رکھ سکے گا۔
دوسری جانب اب ٹک ٹاک وابستہ (ایفلیئٹ) شراکتی کاروبارکی ترغیب بھی دے رہا ہے۔
ڈجیٹل ایپ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ک تجزیہ کاروں کے مطابق ٹِک ٹاک بے مصرف ویڈیو کو کاروبار میں بدلنا چاہتا ہے۔ اگر کوئی مالی فائدہ حاصل نہیں ہوتا تو اس کے صارفین بہت جلد یوٹیوب اور انسٹاگرام کا رخ کریں گے تاکہ وہ وہاں کچھ کماسکیں۔ یہی وجہ ہے کہ ٹِک ٹاک اس سال مزید کاروباری مواقع بھی پیش کرے گا۔
اسلام آباد / راولپنڈی: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کاکہنا ہےکہ پاکستان میں صحافت کی تعلیم کے 43 ادارے ہیں ان کے نصاب کی تجدید کی ضرورت ہے۔
راولپنڈی میں موجود فاطمہ وومین جناح یونیورسٹی میں سیمینار سے خطاب کے دوران فواد چوہدری نے کہا کہ ، گزشتہ ڈھائی سال میں ہمارا میڈیا یونیورسٹی چینلز، ٹوئٹر اور فیس بک کی جانب تیزی سے بڑھامیڈیا میں انقلاب آگیا ہے زیادہ میڈیا یوٹیوب پر آچکا ہے، پاکستان میں صحافت کی تعلیم کے 43 ادارے ہیں ان کے نصاب کی تجدید کی ضرورت ہے۔ ہمیں مستقبل کی مارکیٹ پر نظر رکھنی ہے، یہ ممکن نہیں کہ یونیورسٹی سے ڈگری لیں اور پتہ چلے اس کی کوئی اہمیت ہی نہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پابندی کے کلچر نے ہر شعبے کو متاثر کیا ہے، نفرادیت اور انفرادی سوچ کو ختم نہیں کرنا چاہیے، بے روزگاری غیر ملکی سرمایہ کاری سے ختم ہوگی، سب لوگ ایک جیسے نہیں ہوسکتے مختلف اقسام کی سوچ ترقی کی علامت ہوتی ہے۔
فواہد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ جب تک ریاستی پالیسیاں نہیں بدلیں گی ملک میں سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ سیاسی اور معاشی آزادی انسان کی زندگی بناتی ہے، کام وہ کریں جو آپ پسند کریں۔ جسے پڑھنے کا شوق ہے وہ پڑھیں جسے ویڈیو کا شوق ہے وہ ویڈیو کھیلیں، وہ دور گئے کہ پڑھو گے لکھو گے بنو گے نواب۔اُنہوں نے کہا کہآج تو بیس سال کا شخص ارب پتی بن جاتا ہے۔
کراچی: ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر سعید قریشی کی مدت ملازمت میں چار سال کی توسیع کی منظوری مل گئی۔
وائس چانسلر ڈاکٹر سعید قریشی کی مدت ملازمت میں توسیع وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دی۔
واضح رہےایڈیشنل چیف سیکرٹری بورڈز و جامعات علم الدین بلو کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں کہا گیا تھاکہ ڈاکٹر سعید قریشی کی چار سالہ مدت رواں برس 23اپریل کو مکمل ہورہی ہے چنانچہ ان کی مدت ملازمت میں چار سال کے لئے توسیع کردی جائے یا پھر ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر کے تقرر کے لیے اشتہار دینے کی منظوری دی جائے۔
جس پر وزیراعلی سندھ نے نئےوی سی کے لیے اشتہار دینے کی بجائے ڈاکٹر سعید قریشی کی مدت ملازمت میں توسیع پر اتفاق کیا۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ حکومتی حلقے ڈاکٹر سعید قریشی کی کارکردگی سے مطمئن تھےاور وہ ان کی مدت ملازمت میں توسیع چاہتے تھے۔
ڈائو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے تقرر کے لیے اشتہار دینے کی منظوری دی جائے
ابڈاکٹر سعید قریشی آئندہ چار برس یعنی 23 اپریل 2025 کے لئے بھی ڈائو یونیورسٹی کے وائس چانسلر ہو گئے ہیں ان کی دوسری مدت کے لیے تقرری کا نوٹیفکیشن آئندہ ایک دو روز میں جاری کردیا جائے گا۔
اس سے قبل جامعہ این ای ڈی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سروش لودھی کی مدت ملازمت میں بھی چار برس کی توسیع کی جاچکی ہے۔
جامعہ کراچی اور بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کےمابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔
جامعہ کراچی اور بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب منگل کے روز وائس چانسلر سیکریٹریٹ جامعہ کراچی میں منعقد ہوئی۔
مفاہمتی یادداشت پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی،ڈائریکٹر آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر عالیہ رحمن اور بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار کے ڈائریکٹر جنرل آفس آف ریسرچ اینوویشن اینڈ کمرشلائزیشن ڈاکٹر خیر محمد کاکٹرنے دستخط کئے۔
مذکورہ مفاہمتی یا دداشت کا مقصد بلیو اکنامی کے حوالے سے دونوں جامعات کا باہمی اشتراک سے حکومت کو سفارشات فراہم کرنا ہے تاکہ سندھ وبلوچستان کے ساحلی علاقوں کودرپیش مسائل کا سددباب یقینی بنایا جاسکے،دونوں جامعات ریسرچ جرنلز میں پبلیکشنز کے حوالے سے ایک دوسرے کی معاونت کریں گے۔دونوں جامعات میں موجود اسکالرشپس سے طلبہ کو مستفید ہونے کا موقع دیا جائے گا،دونوں جامعات کے مابین اساتذہ کے تبادے اور تربیتی سیشن کے انعقاد کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ موجودہ حالات میں دونوں جامعات کے مابین ایسا معاہدہ ملکی معیشت کے لئے سود مند ثابت ہوگا،بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو ایم بی اے ایگزیکٹو پروگرام کے حوالے سے نصاب کی تیاری سمیت ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔
ڈاکٹر خیر محمد کاکٹرنے کہا کہ میری خواہش ہے کہ جامعہ کراچی کا شعبہ ایگری کلچر اینڈ ایگری بزنس مینجمنٹ بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے ساتھ مل کر زیتون کی پیداوار میں مزید اضافے کے لئے مل کر کام کریں تاکہ پاکستان زیتون کی پیداور میں خود کفیل ہوسکے۔
کراچی: جامعہ کراچی نےکالج اساتذہ کی جانب سےکم سلیبس پرمبنی امتحانی پرچےکی تیاری کی درخواست منظور کرلی۔
جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات ڈاکٹرسید ظفر حسین کے اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے آن لائن کلاسز کے انعقاد کے نتیجے میں متعلقہ کالج اساتذہ کی جانب سے کم سلیبس پر مبنی امتحانی پرچے کی تیاری کی درخواست کو شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی نے منظور کیاہے تاکہ سالانہ ڈگری پروگرام کے امتحانات 2020 ء کا انعقاد ہوسکے۔
مذکورہ درخواست صرف نان پروفیشنل ڈگری لیول امتحانات 2020 ء کے لئے منظور کی گئی۔