کراچی: حکومت پاکستان نے عالمی طرز کی سماجی رابطے کی ایپ تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ سماجی رابطہ ایپ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آئی ٹی ماہرین تیار کریں گے۔ یہ جدید سماجی رابطہ ایپ مکمل تحفظ پر مبنی ہوگی۔ اس میں مسیجز، وائس کال، ویڈیو کال سمیت دیگر تمام خصوصیات شامل ہوں گی۔ اس سماجی رابطہ ایپ کی تیاری پر بات چیت جاری ہے، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد اس سماجی رابطہ ایپ پر باقاعدہ کام شروع ہوجائے گا۔
اس حوالے سے رابطہ کرنے پر وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے میڈیاکو بتایا کہ وزارت آئی ٹی نے ملکی سطح پر عوام کی سہولت کے لیے سماجی رابطہ ایپ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اسے پاکستانی آئی ٹی ماہرین تیار کریں گے، اس ایپ میں سماجی رابطوں کے حوالے سے تمام سہولیات میسر ہوں گی۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس ایپ کے ذریعے مسیجز، وائس میسج، ویڈیو کالنگ کے ساتھ سماجی رابطوں کی جدید سہولیات میسر ہوگی، اس ایپ میں ممکنہ طور پر موبائل نمبر اور شناختی کارڈ سے رجسٹریشن ہوگی، اس میں لوگوں کے ڈیٹا اور پیغامات کا مکمل تحفظ ہوگا اور صارف کی ذاتی معلومات کو بھی تحفظ حاصل ہوگا۔
امین الحق نے بتایا کہ اس رابطہ ایپ میں غیر اخلاقی مواد کو شیئر نہیں کیا جاسکے گا، یہ سماجی رابطہ ایپ تجرباتی بنیادوں پر تیار کرنے کے بعد پہلے مرحلے میں بڑے شہروں میں شروع کی جائے گی جس کے بعد اس کا دائرہ کار پورے ملک میں وسیع کردیا جائے گا، اس مرحلے کے بعد عالمی سطح پر اس سماجی رابطہ ایپ کو متعارف کرایا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اس ایپ کو رواں برس شروع کردیا جائے، اس کی تیاری پر جلد وزارت اور مقامی آئی ٹی ماہرین کام شروع کردیں گے، یہ ایپ وزارت آئی ٹی کے ماتحت ہوگی۔
مانیٹرنگ ڈیسک : واٹس ایپ کے سی ای او ول کیتھکارٹ نےواٹس ایپ کی نئی پالیسی کےحوالےسے وضاحت کی ہے کہ نئی پالیسی سے صارفین متاثر ہونگے نہ ہی ان کا ڈیٹا کسی کو فراہم کیا جائے گا،
معروف سوشل اینڈ میسجنگ موبائل ایپلی کیشن واٹس ایپ پرپرائیویسی پالیسی کی تبدیلی کی وجہ سے صارفین کی شدید تنقید کے بعد واٹس ایپ کے سربراہ ول کیتھکارٹ نےٹوئٹر پر اپنے تفصیلی بیان میں نئی پالیسی کے حوالے سے وضاحت پیش کی اور یقین دہانی کرائی کہ نئی پالیسی سے وہ متاثر نہیں ہوں گے اور نہ ہی ان کا ڈیٹا کسی کو فراہم کیا جائے گا۔
انہوں نےٹوئٹر پر جاری اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں واضح کیا کہ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے باعث ہم یا فیس بک آپ کے نجی پیغامات یا کالز کو نہیں دیکھ سکتے، ہم اس ٹیکنالوجی کی فراہمی اور عالمی سطح پر اس کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔
واٹس ایپ اپنے صارفین کاتمام ڈیٹا سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کے ساتھ شیئر کرے گا
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی پالیسی کو شفافیت کے لیے اپ ڈیٹ کیا ہے اور اس میں پیپل ٹو بزنس آپشنل فیچرز کی بہتر وضاحت کی گئی ہے، ہم نے اسے اکتوبر میں تحریر کیا تھا، جس میں واٹس ایپ میں موجود کامرس کو بھی شامل کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو شاید علم نہیں کہ متعدد ممالک میں کاروباری اداروں کے واٹس ایپ پیغامات کتنے عام ہیں، درحقیقت روزانہ 17 کروڑ سے زیادہ افراد کسی ایک بزنس اکائونٹ کو میسج کرتے ہیں اور متعدد ایسا کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا دیگر کے ساتھ پرائیویسی میں مقابلہ ہے، جو کہ دنیا کے لیے بہت اچھا ہے، لوگوں کے پاس انتخاب ہونا چاہیے کہ وہ کس طرح رابطہ کرنا چاہتے ہیں اور انہیں اعتماد ہونا چاہیے کہ ان کی یٹس کوئی اور نہیں دیکھ سکتا، کچھ لوگ بشمول کچھ حکومتیں اس سے اتفاق نہیں کرتے۔
خیال رہے کہ واٹس ایپ کی نئی پالیسی کے نوٹیفکیشن اب لگ بھگ دنیا بھر میں صارفین کو مل چکے ہیں۔اس نوٹیفکیشن میں اہم اپ ڈیٹس کے بارے میں بتایا گیا کہ صارفین کے ڈیٹا کے حوالے سے کمپنی کا اختیار بڑھ جائے گا اور کاروباری ادارے فیس بک کی سروسز کو استعمال کرکے واٹس ایپ چیٹس کو اسٹور اور منیج کرسکیں گے۔فیس بک کی جانب سے واٹس ایپ کو اپنی دیگر سروسز سے منسلک کیا جاسکے گا۔
کراچی : اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان کی جانب سے بڑی اورقابل ذکر تبدیلیوں کے ساتھ جاری کی گئی نئی پی ایچ ڈی پالیسی نے پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی حلقوں کو اپنی جانب متوجہ کرلیا ہے
طلبہ 4 سالہ بی ایس کے بعد براہ راست پی ایچ ڈی کرسکیں گے طلبہ ایک سے دوسرے ’’ضابطے‘‘ (Discipline) میں بھی شرائط کے ساتھ پی ایچ ڈی کرسکتے ہیں، اسی طرح پی ایچ ڈی کرنے والے طلبہ کے لیے مطلوبہ مدت میں کم از کم دوسال تک اپنے ملک میں رہنے کی پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔
پی ایچ ڈی مقالے جائزے کیلیے غیرملکی ماہرین کوبھیجنے کی لازمی شرط بھی ختم کرتے ہوئے اسے پاکستانی ماہرین کوبھجوانے کی بھی اجازت ہوگی پی ایچ ڈی کی زیادہ سے زیادہ مدت 8برس ہوگی قابل ذکرامریہ ہے کہ پالیسی ڈرافٹ کے مطابق نئی پالیسی یکم جنوری 2021سے قابل اطلاق ہے۔
ایچ ای سی کی جانب سے دی گئی پالیسی میں جامعات کو اس کاپابند کرتے ہوئے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ یہ پالیسی ایچ ای سی کواس کے آرڈیننس 2002 کے تحت حاصل اختیارات کے ذیل میں بنائی گئی ہے جس کے تحت پاکسان کے تمام اعلیٰ تعلیمی ادارے اس کے پابند ہیں اورپالیسی پرعملدرآمدنہ کرنے یا اس کی خلاف ورزی کی صورت میں جامعات کو ’’جامعات کوانتباہ،داخلوں کاعمل روکنا، داخلوں کے لیے دی گئی این او سی کی معطلی یا منسوخی، پبلک الرٹ اوراسناد کی عدم تصدیق‘‘جیسی کارروائیوں کاسامناکرناپڑسکتاہے۔
واضح رہے کہ بی ایس ڈگری سے مراد چارسالہ بی ایس ڈگری ہوتی ہے پالیسی کے تحت جبکہ کسی الجھن سے محفوظ رہنے کے لیے یہ بھی کہا گیاہے کہ ایچ ای سی کی جانب سے اس سلسلے میں دی گئی تمام گائیڈ لائنز کم از کم معیارات ہیں تاہم جامعات اپنے ایڈمیشن فریم ورک کو مزید بہتربنانے میں آزادہیں داخلوں کے لیے لازمی شرائط میں مزیدوضاحت کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلے سے قبل طالب علم کواس کی گزشتہ ڈگری(بی ایس /ایم ایس/ایم فل)لازمی طورپر مکمل کرنی ہوگی۔
واضح رہے کہ اس وقت پی ایچ ڈی میں جامعات 12سے 18کریڈٹ آورز کے کورسز کراتی ہیں جبکہ ایم فل کے کریڈیٹ آورزبھی ملاکر48نہیں بنتے تاہم پالیسی میں کورس ورک کے کریڈٹ آورز 48درج ہونے سے ایک کنفیوژن سامنے آئی ہے علاوہ ازیں یہ بھی کہاگیاہے کہ اگرکوئی طالب علم اسی ڈسپلن میں اپنی گریجویٹ ڈگری(ایم ایس/ایم فل) کر چکا ہو تو
یونیورسٹی پی ایچ ڈی پروگرام میں اس کے 50فیصد کریڈٹ آورزمنہاکرسکتی ہے طالب علم کے لیے ضروری ہے کہ وہ دوران پی ایچ ڈی کم از کم دوسال تک اپنے ملک میں ہی گزارے ،طالب علم کے پی ایچ ڈی مقالے کوجائزے کے لیے بیرون ملک بھیجنااب لازمی نہیں ہو گا بلکہ دونوں ماہرین پاکستان کے نیشنل پروفیسر، میری ٹوریس پروفیسر اورٹینیور ٹریک پروفیسر ہو سکتے ہیں طالب علم کے لیے بظاہریہ بھی سہولت دی گئی ہے کہ اگروہ اپنی ریسرچ سے متعلق پرچہ ایچ ای سی سے تصدیق شدہ ’’ایکس‘‘ کیٹگری کے ریسرچ جرنل میں شائع کروادے تواسے اپنا پی ایچ ڈی مقالہ دو پروفیسر کو بھجوانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
پالیسی کے مطابق طالبعلم کوکم سے کم 3 اور زیادہ سے زیادہ 8سال میں پی ایچ ڈی سندتفویض کی جا سکتی ہے تاہم اگرکوئی طالب علم ان 8برسوں میں پی ایچ ڈی کرنے میں ناکام رہتاہے اوریہ حالات اس کی پی ایچ ڈی کے موافق نہیں ہوتے تواتھارٹی اسے مزید دوسال کی توسیع دے سکتی ہے۔
مانیٹرنگ ڈیسک : نیا بھر میں استعمال ہونے والی معروف موبائل ایپلیکشن واٹس ایپ نے نئی پالیسی متعارف کرانے کااعلان کردیا جس کے بعد صارفین میں ہلچل مچادی ہے۔ نئی پالیسی کااطلاق 8 فروری 2021 سے ہوگا۔
نئی پالیسی کے مطابق واٹس ایپ اپنے صارفین کاتمام ڈیٹا سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کے ساتھ شیئر کرے گا جس جان کر صارفین میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔جس کے بعدا ب اگلے ماہ سے واٹس ایپ کمپنی آپ کا نام،، آئی پی ایڈریس، کوائف، آپریٹنگ سسٹم، فون ماڈل، بیٹری چارجنگ کی مقدار، سگنل کی شدت، براؤزر کی قسم، موبائل نیٹ ورک، آئی ایس پی، زبان، ٹائم زون اور یہاں تک کہ آئی ایم ای اے بھی معلوم کرے گی اور شاید یہ معلومات فیس بک کے حوالے کرے گی۔
اس دوران واٹس ایپ کمپنی نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارم پر جاری کسی بھی کاروباری یا تجارتی معلومات کے تبادلے پر بھی نظر رکھے گی۔ اس لیے واٹس ایپ آپ کے پیغامات کی سن گن بھی لے سکے گا۔ واٹس ایپ نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ بعض کاروبار تھرڈ پارٹی سافٹ ویئر یا سافٹ ویئر( بشمول فیس بک) استعمال کررہے ہیں تاکہ وہ اپنے صارفین سے رابطے میں رہ سکیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس نئی پالیسی سے یورپی یونین کے 27 ممالک متاثر نہیں ہوں گے۔ حال ہی میں یورپی ممالک ( جی ڈی پی آر) نے’جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشنمتعارف کرایا ہے جس کے تحت تمام کمپنیوں کو صارفین کے ڈیٹا کو محفوظ اور یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے، خواہ وہ کمپنی دنیا کے کسی بھی ملک میں واقع ہوں۔
اب بعض افراد بالخصوص حساس اداروں میں کام کرنے والے یا دیگر ماہرین مجبور ہوں گے کہ وہ واٹس ایپ کو ترک کردیں لیکن واضح رہے کہ اکاؤنٹ ڈیلیٹ ہونے کے بہت عرصے بعد بھی آپ کا ڈیٹا اور معلومات واٹس ایپ پلیٹ فارم پر موجود رہیں گی۔
ویب ڈیسک : ٹیکنالوجی کی دنیا میں پاکستانی جڑواں بہنوںنے کم عمر مائیکرو سافٹ پاور پلیٹ فارم بننےکااعزاز اپنے نام کرلیا۔
10 سال کی عمر میں دونوں بہنیں زارا خان اور زینوبیا خان کا پہلا جوڑاہےجس نے پاور پلیٹ فارم کی سند پاس کی ہے۔
ٹیک انڈسٹری سے وابسطہ ہونے کے باعث ان کے والد نے سافٹ ویئر میں ان کی دلچسپی کواس وقت فروغ دیا جب وہ
COVID-19 لاک ڈاؤن کے دوران گھر سے کام کرنے پر مجبور تھے۔
انہوں نے وہاں سے سافٹ ویئر کے بارے میں سیکھنا شروع کیا اور خود ہی بنیادی پروگرامنگ سیکھی۔ یہاں تک کہ جب ان کی اسکول کی تعلیم دوبارہ شروع ہوئی اس کے بعد بھی انہوں نے پروگرامنگ میں اپنی دلچسپی پیدا کرنا جاری رکھی اور اپنے فارغ وقت میں ویب سے تجربہ حاصل کرنے والے ایپلیکیشنز کی نقل تیار کرنا شروع کردیئے اور اپنے والد کے لئے اخراجات کے انتظام کے حل تیار کیں۔
آن لائن دستیاب میٹریل کا استعمال کرتے ہوئے چھ ماہ کی تیاری کے بعد ، لڑکیوں نے ٹیسٹ دیا اور پاس ہوگئی ، 8 سال کی عمر تک موبائل آلات یا لیپ ٹاپ تک رسائی نہ ہونے کے باوجود کم عمر ترین پاور پلیٹ فارم مصدقہ پیشہ ور بن گیا۔
واضح رہےپاور پلیٹ فارم کی تصدیق ان افراد کے لئے ہے جو مائیکروسافٹ پاور پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے اپنی تنظیموں کے لئے حل تیار کرنا چاہتے ہیں۔
یہ افراد کو کاروباری عمل کو خود کار بنانے ، اعداد و شمار کے تجزیات انجام دینے اور مصنوعی ذہانت کو نئے حل بنانے میں قابل بنانے کے قابل بناتا ہے
کراچی: جامعہ کراچی نے95طلباوطالبات کو ایم فل،پی ایچ ڈی،ایم ایس اور ایم ڈی کی ڈگریاں تفویض کردیں۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرخالد محمود عراقی کی زیر صدارت منعقدہ ایڈوانسڈ اسٹڈیز اینڈریسرچ بورڈ (اے ایس آربی)کے حالیہ اجلاس منعقد کیا گیا۔
اجلاس میں 95 طلباوطالبات کو ایم فل،پی ایچ ڈی،ایم ایس (ماسٹرآف سرجری)،ایم ڈی (ڈاکٹر آف میڈیسن) اور ایم ایس کورس ورک(30 کریڈٹ آرز) مکمل کرنے پر ڈگریاں تفویض کی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق 26طلبا وطالبات کو پی ایچ ڈی، 64کو ایم فل،02 کوایم ایس (ماسٹرآف سرجری)ایک طالبعلم کو ایم ڈی (ڈاکٹر آف میڈیسن) اور02 طلبہ کو ایم ایس کورس ورک(30 کریڈٹ آرز) مکمل کرنے پر ڈگریاں تفویض کی گئیں۔
کراچی: جامعہ این ای ڈی کے تحت انتیسویں سالانہ آن لائن جلسہ تقسیمِ اسناد2020انعقاد کیاگیا۔
تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی ترک کونسل جزل تلگا اوجیک ، گورنرسندھ اور چانسلر جامعہ این ای ڈی عمران اسماعیل، پرو وائس چانسلر نثارکھوڑو نے شرکت کی ۔
تفصیلات کے مطابق گورنر/ چانسلر جامعات عمران اسماعیل نےکہاکہ جامعہ این ای ڈی صوبے کی عظیم جامعہ ہے جو کہ ناصرف تعلیمی بلکہ ملکی ترقی میں بھی کردار ادا کررہی ہے۔وزریراعظم کو نوجوانوں سے بہت اُمیدیں ہیں،اسی لیے انہوں نے ’کامیاب جوان پروگرام‘کا آغاز کیاجس کے تحت نوجوان ڈھائی کروڑ تک کا قرضہ حاصل کرسکتے ہیں،اس کا مقصد اپنے نوجوانوں کو اس قابل بنانا ہے کہ وہ نوکری ڈھونڈنے کے بجائے نوکری دینے والے بن جائیں۔۔انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ 19کی سنگین صورتِ حال کے پیش نظر وینٹی لیٹر پر اس جامعہ نے کام کیا جس سے ملک کو استفادہ ہورہا ہے،ا ڈاکٹر سروش لودھی اور ان کی ٹیم کو مبارک باد دیتا ہوں جو بہترین انداز سے جامعہ چلارہے ہیں۔
پرو چانسلر جامعات نثار احمد کھوڑو کا کہنا تھاکہ یہ بات قابلِ فخر ہے کہ آپ سو برس سے انجینئرز تخلیق کرنے والی ملک کی مایہ ناز یونی ورسٹی سے پاس آؤٹ ہورہے ہیں، جو انجینئرنگ کی دنیا میں اپنا منفرد مقام رکھی ہے۔تعلیمی اداروں میں کوالٹی ایجوکیشن اور تحقیق کے ذریعے دنیا سے مقابلہ کیا جاتا ہے اور جامعہ این ای ڈی اورا س کا تھر کیمپس اس حوالے سے بہترین کام کررہا ہے،سندھ نے یونی ورسٹیز ایکٹ منظور کیا جس کے بعد اب سندھ میں 25سے زائد پبلک یونی ورسٹیز کام کررہی ہیں۔
ترک کونسل جنرل تلگا اوجیک آپ کا مستقبل،آپ کے ملک اورآپ کی قوم کا مستقبل ہے۔بحیثیت طالب علم،انسان تمام زندگی اپنی جامعہ سے وابستہ رہتا ہے، آپ ایسی یونی ورسٹی سے فارغ ہورہے ہیں جو 100 برس سے پیشہ وارانہ تعلیم دے رہی ہے تو آپ پر فرض ہے کہ آپ ایلمنائی کی حیثیت سے اپنی جامعہ سے وابستگی رکھیں۔انہوں نے مزید کہاکہ خود کومحدود نہ کریں بلکہ مختلف آپشنزخود پر کھلے رکھیں۔
شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نےاستقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ این ای ڈی کو اس سال سو برس مکمل ہوئے ہیں،ا س موقعے پر اس ادارے سے وابستہ اور سابقہ ہر فرد کا شکریہ جنہوں نے ادارے کو ترقی کی راہوں پر گامزن رکھا۔کووڈکے سنگین دورمیں بھی ہماری کوشش رہی کہ یونی ورسٹی نظم وضبط کو برقرار رکھیں۔کووڈ کے اس دور میں طالب علموں کے حالات کے پیشِ نظر ہم نے ساڑھے پندرہ کروڑ کی اسکالر شپس دیں
جلسہ تقسیم اسناد 2020میں 9طالب علموں کو ڈاکٹریٹ کی سندتفویض کی گئی۔2020 کے پاس آؤٹ گریجویٹس 2079اور ماسٹرزکے طالب علموں کی تعداد 729ہے.
اسلام آباد : تعلیمی ادارے کھولنے کے فیصلہ پر طلبا و طالبات نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کو سرپرائز کردیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر انہوں نے کہا ہے کہ میں تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنے کے فیصلے پرطلبا و طالبات کی منفی رد
عمل نے حیران کردیا ہے انہیں سمجھناچاہیئے تعلیم مستقبل کا دروازہ ہے۔
تعلیمی سال بھی اپنی زندگی کا بہترین وقت ہوتا ہےاورہر ایک کو دوستوں میں شامل ہونے کا مطالعہ کرنے کے موقع کا خیرمقدم کرنا چاہئے۔
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں پولیس فائرنگ سے ہلاک نوجوان اسامہ ستی کو قتل کرنے والے پولیس اہلکاروں کے بارے میں کہا ہے کہ ایسے بے رحم لوگ پولیس میں نہیں ہونے چاہئیں۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں شیخ رشید احمد نے مچھ مقتولین کے لواحقین سے ہونے والے مذاکرات سے آگاہ کیا۔ بابر اعوان نے اسامہ ستی کے والدین کا مؤقف کابینہ میں پیش کیا۔ کابینہ نے مچھ حملے اور اسامہ ستی قتل پر افسوس کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ جی ٹین کے علاقے میں اینٹی ٹیررسٹ اسکواڈ (اے ٹی ایس) اہلکاروں نے فائرنگ کرکے 22 سالہ نوجوان کو کرکے قتل کردیا تھا۔
کراچی : سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے نئے مقرر وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد مری نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔
ڈاکٹر فتح محمد مری نے زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ظہیرالدین میرانی سے عہدے کا چارج لیا۔
زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے نومنتخب وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد مری کا یونیورسٹی میں پہنچنے پر اساتذہ ، افسران اور ملازمین نے
استقبال کیا، پھول نچھاور کیے
زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد مری سے زرعی یونیورسٹی کے اساتذہ کی تنظیم سائوٹا عہدیداروں اور گروپس نے ملاقات کی۔
ڈاکٹر فتح محمد مری کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کی ترقی بہت ضروری ہے ، ادارے کی فلاح و بہبود کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔