ایمز ٹی وی(اسلام آباد)انتخابی اصلاحات کی ذیلی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں الیکشن کمشن نے عام انتخابات کے لیے فوری طور پر بائیومیٹرک اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی فوری خریداری سے معذوری کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ دسمبر 2015ء سے پہلے عام انتخابات سے متعلق بائیو میٹرک سسٹم متعارف نہیں کروایا جاسکتا۔ تحریک انصاف نے تیسرے اجلاس میں انتخابی اصلاحات پر کوئی تجویز پیش نہیں کی۔ اجلاس میں اصلاحات کے لیے آئین و قوانین کی متعلقہ شقوں کا جائزہ لیا گیا۔
الیکشن کمشن نے ذیلی کمیٹی کے ارکان کو سمندر پار پاکستانیوں کے حق رائے دہی کے استعمال سے متعلق سسٹم لگانے کے بارے میں بھی دشواریوں سے آگاہ کیا۔ ماہرین نے تکنیکی اعتراضات اٹھائے ہیں جس کے بعد ذیلی انتخابات اصلاحات کمیٹی نے آئندہ ہفتے ماہرین کو کمیٹی میں بلا لیا ہے۔ زاہد حامد نے کہا کہ برطانیہ میں بھی عام انتخابات کے لیے مینوئل سسٹم ہے جرمنی بھی بائیو میٹرک اور ای وی ایم سے مینوئل سسٹم پر آگیا ہے۔ بھارت میں اگرچہ یہ سسٹم رائج ہے تاہم وہاں یہ سسٹم اختیار کرنے کی وجہ سے دوبارہ ووٹوں کی گنتی نہیں ہو سکتی۔
ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)ہائر ایجوکیشن کمیشن نے جعلی ڈگریوں کی تصدیق کرنے والے گینگ کا سراغ لگا لیا،ملزمان کی گرفتاری کیلیئے ایف آئی اے خیبر پختونخواہ کو حکومت سے رابطہ کر لیا گیا۔ایچ ای سی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا،جس میں جعلی ڈگریوں کی تصدیق کرینولے گینگ کا سراغ لگا لیا گیا،ملزمان ہائر ایجوکیشن کمیشن سے تصدیق کروانے میں ملوث،جن کی گرفتاری کے لیے ایف آئی اے خیبر ہختونخواہ حکومت سے رابطہ کر لیا گیا۔
چیئر مین ایچ ای سی کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے حاصل کردہ 4 جعلی ڈگریوں کی تصدیق پکڑی گئ،با اثر گینگ خیبر پختویخواہ سے آپریٹ کرتا ہے،جلد تمام افراد کو بے نقاب کردیا جائے گا۔ڈاکڑ مختار نے مزید بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیئے ایف آئی اے خیبر پختونخواہ سے رابطہ کیا ہے
ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات کی وجہ سے غیرمتوقع بارشوں،سیلاب اورزلزلہ کے حوالے سے دنیاکاتیسرا خطرناک ملک بن چکاہے۔
یہ باتیں فرانس کی سفیر مارٹن ڈونس نے زرعی یونیورسٹی میں کلائمیٹ کانفرنس سے مہمان خصوصی کے طورپرخطاب کرتے ہوئے کہیں۔انہوں نے کہاکہ اس سال کلائمیٹ چینج سیشن ایسے حالات میں ہورہاہے جب ترقی یافتہ اورترقی پذیر ممالک میں اس کے اثرات زیادہ شدت کے ساتھ محسوس کئے جارہے ہیں۔
ایمز ٹی وی(کراچی) پاکستان میں 20 لاکھ افراد مرگی کے مرض میں مبتلا ہیں، مرگی قابلِ علاج ہے، مریضوں کی کثیر تعداد علاج سے محروم رہتی ہے، پاکستان میں15200 مرگی کے مریضوں کے لئے صرف ایک نیرولوجسٹ ہے جبکہ زیادہ تراس مرض کے علاج میں مہارت نہیں رکھتے۔
یہ بات آغا خان یونیورسٹی ہسپتال اور جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی معروف ماہرِ اعصابی امراض ڈاکٹرفوزیہ صدیقی نے ڈاکٹر پنجوانی سےنٹر برائے مالےکےو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی)، بےن الاقوامی مرکز برائے کےمےائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی اےس)، جامعہ کراچی میں عوامی آگاہی پروگرام کے تحت ”مرگی“ کے موضوع پراپنے خطاب کے دوران کہی۔ لیکچر کا انعقادڈاکٹر پنجوانی سےنٹر برائے مالےکےو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ اور ورچو¿ل ایجوکیشنل پروگرام برائے پاکستان کے باہمی تعاون سے ہوا۔
ڈاکٹرفوزیہ صدیقی نے کہا عالمی ادارہ¿ صحت کے مطابق مرگی ایک سنجیدہ دماغی مسئلہ ہے جو نہ صرف ایک فرد بلکہ اس کے خاندان اور پورے سماج پر برے اثرات مرتب کرتا ہے، اس مرض کو پاکستان سمیت امریکہ جیسے ترقی یافتہ ممالک میں بھی معاشرتی رسوائی کا سبب سمجھا جاتا ہے جو علم کی کمی اور مسئلے سے ناواقفیت کا نتیجہ ہے، انھوں نے کہا پاکستان میں اس مرض سے متاثرہ افرادکے اعدادوشمار جمع کرنے کا کوئی مناسب نظام موجود نہیں ہے لیکن ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان کی ایک فیصد آبادی اس مرض میں مبتلا ہے جو دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے، انھوں نے کہا افسوسناک بات یہ ہے کہ پاکستان میں 18کروڑ عوام کے لئے صرف 135 نیرولوجسٹ موجود ہیں، مرگی کی درجنوں اقسام ہیں جن میں اکثر قابلِ علاج ہیں مگر عوام حقائق سے نابلد ہیں، معاشرے کے ناخواندہ اور جاہل افراد اس مرض کو سماجی ذلت سمجھ کرپوشیدہ رکھتے ہیں یا پھراسکے علاج کے لئے پیروں اور فقیروں کے پاس جاتے ہیں جو خلافِ عقل ہے ،
ایک تحقیق کے مطابق شہری علاقوں میں27.5 فیصد اور دیہی علاقوں میں صرف دو فیصد لوگ مرگی کا علاج کرواتے ہیں، ترقی پذیر ممالک میں 80 فیصد مرگی میں مبتلا لوگ بغیر کسی علاج کے زندگی بسر کرتے ہیں۔
ایمز ٹی وی(کراچی) جامعہ کراچی کے سردار یاسین ملک پروفیشنل ڈیولپمنٹ سینٹر کے زیر اہتمام ” پرچیزنگ مینجمنٹ“ کے موضوع پر ایک روزہ ورکشاپ 23 مئی 2015 ءکو منعقد کی جارہی ہے۔مذکورہ کورس تاجر حضرات ،انتظامی شعبے سے وابستہ افراد،اساتذہ اور طلبہ کے لئے بہت مفید ہوگا۔کورس کے ریسورس پرسن عبداللہ اطہر ہونگے۔کورس کے اوقات کارصبح 9:00 تادوپہر2:30 بجے تک ہونگے۔
ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) بالی وڈ کی ’دھک دھک گرل‘ مادھوری دکشت اب رقص کی استاد بھی بن گئی ہیں۔ انھوں نے حال ہی میں اس کے لیے ایک خاص اور نیا موبائل ایپ ’ڈانس ود مادھوری‘ لانچ کیا ہے جس کے ذریعے وہ اب رقص سكھائیں گي۔ گزشتہ برس مادھوری نے اپنی ’آن لائن ڈانسنگ اکیڈمی‘ کھولی تھی اور یہ ایپ اسی سمت میں ایک اور قدم ہے۔
مادھوری کا کہنا ہے کہ ’یہ موقع ان سب کے لیے ہے جو واقعی ڈانس سیکھنا چاہتے ہیں یا پھر ڈانس کے ذریعہ ورزش کرنا چاہتے ہیں۔‘ مادھوری کہتی ہیں ’ڈانس ود مادھوری‘ ایپ پر صرف وہ ہی نہیں بلکہ اور بھی کئی كوريوگرافرز جیسے ٹیرینز لوئیس، ’اے بي سي ڈي‘ والے سلمان وغیرہ موجود ہیں اور وہ لڑکوں کو رقص سکھائیں گے۔ ان کے مطابق اس ایپ پر لوگ اپنے ڈانس کا ویڈیو بناکر اپ لوڈ بھی کر سکتے ہیں اور اس اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ کوریوگرافرز ان ویڈیوز کو دیکھ کر ان کی اصلاح کر یں گے اور انہیں نئی تجاویز دیں گے۔ ’اچھا ڈانس کرنے پر آپ کو اس ایپ کے ذریعہ کسی ڈانس گروپ کے لیے منتخب بھی کیا جا سکتا ہے۔‘
’ڈانس ود مادھوری‘ نامی یہ ایپ فی الحال آن لائن دنیا میں زیادہ مقبول نہیں لیکن ڈاکٹر نینے کہتے ہیں ’کسی بھی نئی چیزکو بڑا ہونے میں وقت لگتا ہے، جلد ہی ہمارا ایپ بھی لوگوں کو پسند آئے گا۔‘
ایمز ٹی وی(کراچی)جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات پروفیسر ڈاکٹر ارشد اعظمی کے اعلامیہ کے مطابق ایم بی بی ایس سیکنڈ اور تھرڈ پروفیشنل ضمنی امتحانات برائے 2014 ءکے نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے۔نتائج کے مطابق ایم بی بی ایس سیکنڈ پروفیشنل کے امتحانات میں 153 طلبہ شریک ہوئے ،113 طلبہ کامیاب قرارپائے جبکہ 40 طلبہ ناکام قراردیئے گئے ۔کامیاب طلبہ کا تناسب 73.86% فیصد رہا۔ایم بی بی ایس تھرڈ پروفیشنل کے امتحانات میں 145 طلبہ شریک ہوئے ، 133طلبہ کامیاب قرارپائے جبکہ 12 طلبہ ناکام قراردیئے گئے ۔کامیاب طلبہ کا تناسب 91.72% فیصدرہا۔
ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) بھارت کے سرکردہ مسلم مذہبی رہنماؤں نے بھارت میں مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی مذہبی منافرت کی مہم پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔
جمعیت العلماء ہند کے تحت دارالحکومت دہلی میں ایک کانفرنس میں ان رہنماؤں نے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے مذہبی اداروں اور تشخص پر حملے سے خوفزدہ نہ ہوں۔ ان رہنماؤں نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ وہ آئین کی سیکولر روح کی پاسداری کریں اور جارحیت و مذہبی اشتعال انگیزی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کریں۔
ہندوستان میں مسلمانوں کی سب سے زیادہ بااثر مذہبی تنظیموں میں سے ایک جميعت علمائے ہند کے جنرل سکریٹری محمود مدنی نے کہا: ’یہ مٹھی بھر فرقہ پرست لوگ ہمیں ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہماری ہی زمین پر، ہمارے ہی وطن میں، ہماری ہی سرزمین پر ہمیں ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔‘
واضح رہے کہ گذشتہ چند ماہ میں مسلمانوں اور ان کی مذہبی اداروں کے خلاف کچھ لوگوں کے جارحانہ بیانات سے مسلمانوں میں بہت تشویش ہے۔