جامعات کی عالمی درجہ بندی کرنے والے ادارےدی ٹائمز ہائر ایجوکیشن نے ابھرتی ہوئی معیشتوں کی جامعات کی درجہ بندی برائے 2020ء جاری کردی ہے جس کے مطابق اُبھرتی ہوئی معیشتوں کی 100؍ جامعات میں پاکستان کی قائد اعظم یونیورسٹی بھی جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئی ہے۔
جس میں ٹاپ 4 جامعات تسنگوا یونیورسٹی، پیکنگ یونیورسٹی ، زینجنگ یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا تعلق چین سے ہے جب کہ پانچویں نمبر پر روس کی لومونوسیو ماسکو اسٹیٹ یونیورسٹی ، آٹھویں نمبر پر تائیوان کی نیشنل تائیوان یونیورسٹی اور دسویں نمبر پر سائوتھ افریقا کی یونیورسٹی آف کیپ ٹائون ہے۔ٹاپ ٹین میں سات جامعات کا تعلق چین سے ہے
جبکہ اُبھرتی ہوئی معیشتوں کی 100؍ جامعات میں پاکستان کی قائد اعظم یونیورسٹی بھی جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئی ہے قائد اعظم یونیورسٹی کا نمبر 85؍ ہے جبکہ کامسٹک 159؍ نمبر پر ہے پاکستان کی 14 جامعات 533؍ جامعات میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں مگر ان میں سندھ اور بلوچستان کی کوئی جامعہ شامل نہیں ہے۔
بھارت کی 56 جامعات 533؍ جامعات میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئیں جبکہ ترکی کی 34 جامعات 533 جامعات میں جگہ بناسکیں۔ بنگلہ دیش کی ایک یونیورسٹی جگہ بناسکی، یونیورسٹی آف ڈھاکا کا نمبر 401 رہا، انڈونیشیا کی چار اور سعودی عرب کی سات جامعات شامل ہیں جن میں کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی کا نمبر 13واں اور الفیصل یونیورسٹی کا 20واں
نمبر رہا۔
کراچی : سپلاکراچی ریجن کا اجلاس ریجنل صدر پروفیسر منور عباس کی زیرصدارت گورنمنٹ ڈگری بوائیز کالج گلستانِ جوہر میں منعقد ہوا ۔ اس اجلاس میں سپلا کے مرکزی صدر مرکزی صدر پروفیسر سید علی مرتضیٰ نے خصوصی شرکت کی جبکہ پروفیسرغلام رسول لاکھو، پروفیسرڈاکٹرشکیل، پروفیسرامیر علی لاشاری، پروفیسر عبدالمان بروہی، پروفیسر آصف منیر، پروفیسر عدیل معراج، حسن میر بحر، پروفیسر عبدالمجید ٹانوری و دیگر شریک ہوئے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسرسید علی مرتضیٰ اور پروفیسر منور عباس نے کہا کہ معمولی سے معمولی کام کے لیے بھی کالج اساتذہ سمیت پرنسپل ، لائبریرنز اور ڈیپیز دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔ چار ماہ قبل سندھ کے کالج لیکچرارز کو پندرہ سال کے انتظار کے بعد ترقی ملی مگر پوسٹنگ تو دور کی بات ابھی تک ان کے منٹس پر دستخط تک نہیں ہوئے، اسی طرح اسٹنٹ پروفیسرز کی بھی طویل عرصہ بعد اگلے گریڈ میں ترقی ہوئی مگر تا حال ان کی بھی پوسٹنگ نہیں جا سکی۔
سپلا کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ بائیس سال سے ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن اگلے گریڈ میں ترقی کے منتظر ہیں ان کی ترقی تو دور کی بات اب تک ان کی حتمی سینارٹی لسٹ پر محکمہ قانون حکومتِ سندھ نے جو اعتراضات لگائے تھے کو بھی حل نہیں کیا گیا اور نہ ہی ان کو ترقی دی جا سکی ہے۔
کراچی : اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2020ء میں شرکت کے خواہشمنداور اہل سائنس جنرل، ہوم اکنامکس، آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ اور کامرس پرائیویٹ کے ایسے امیدواروں کیلئے امتحانی فارم جمع کروانے کیلئے تاریخوں کا اعلان کردیا ہے جو انٹرمیڈیٹ کے ضمنی امتحانات برائے 2019ء میں ناکام ہوگئے ہیں۔
کے مطابق سائنس جنرل، ہوم اکنامکس اور آرٹس ریگولر گروپس کے ایسے تمام طلباء سالانہ امتحانات برائے 2020ء میں شرکت کیلئے بروز پیر 24فروری سے 9مارچ 2020ء تک اپنے کالجوں میں امتحانی فارم اور فیس جمع کرواسکتے ہیں جبکہ تعلیمی ادارے امتحانی فارم بمع فیسوں کے پے آرڈرز کے بروز بدھ 11مارچ 2020ء تک بورڈ آفس میں جمع کروانے کے پابند ہوں گے۔ایسے امیدوار جو کسی وجہ سے مقررہ تاریخوں میں اپنے امتحانی فارم جمع نہیں کرواسکیں وہ بروز منگل 10مارچ سے بروز پیر 16مارچ تک 500روپے لیٹ فیس کے ساتھ جبکہ بروز منگل 17مارچ سے بروز جمعرات 19مارچ تک ایک ہزار روپے لیٹ فیس کے ساتھ اپنے امتحانی فارم اپنے کالجوں میں جمع کرواسکتے ہیں۔
جبکہ آرٹس پرائیویٹ اور کامرس پرائیویٹ گروپ کے ایسے امیدوار جو 2019ء کے ضمنی امتحانات میں ناکام ہوگئے ہوں وہ اپنے امتحانی فارم بروز پیر 24فروری سے 9مارچ 2020ء تک بورڈ آفس میں واقع UBL اور JS بینک کے بوتھ میں جمع کرواسکتے ہیں۔ درج بالا گروپس کے تمام وہ امیدوار جو مقررہ تاریخ تک اپنے امتحانی فارم جمع نہ کراسکیں وہ 500روپے لیٹ فیس کے ساتھ بروز منگل 10مارچ سے بروز پیر 16 مارچ تک اور ایک ہزار روپے لیٹ فیس کے ساتھ بروز منگل 17مارچ سے بروز جمعرات 19مارچ تک جمع کرواسکتے ہیں۔اس کے علاوہ طلباء امتحانی فارم اور فیس واؤچر انٹربورڈ کی ویب سائٹ www.biek.edu.pk سے ڈاؤن لوڈ کر کے شہر میں UBLکی کسی بھی برانچ میں اکاؤنٹ نمبر UBL-CMA-252536591 میں امتحانی فیس جمع کرواسکتے ہیں جبکہ جمع کرائی گئی فیس کا واؤچر اور اپنا فارم درج بالا شیڈول کے مطابق بورڈ کے متعلقہ سیکشن میں جمع کروائیں گے
انٹرمیڈیٹ کے کسی ایک پارٹ کی فیس 2100روپے ہے جبکہ دونوں پارٹ ون اور پارٹ ٹو دونوں کے امتحان دینے کیلئے 3600روپے فیس ہوگی جبکہ لیٹ فیس اس کے علاوہ ہوگی۔
کراچی : کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں پٹرول نایاب ہونے لگا جب کہ پٹرول کی قلت کے باعث پٹرول پمپس کے باہر صارفین کی طویل قطاریں لگ گئیں جس پر شہریوں نے غم و غصے کا اظہار کیاہے۔
اس حوالے سے پی ایس او ترجمان کا کہناہے کہ کراچی کے کچھ حصوں میں پٹرول کی قلت کے باعث پمپس بندہونے کی اطلاعات ہیں جب کہ پٹرول وافر مقدار میں موجود ہے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں پٹرولیم مصنوعات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے تاہم دیگر آئل کمپنیوں کے پمپس بند ہونے سے صارفین کے دباؤ میں اضافہ ہوا۔
دوسری جانب پٹرولیم ایسوسی ایشن کو کہنا ہے کہ ملک بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی کوئی قلت نہیں۔
کراچی:پاکستان سپر لیگ سیزن 5 کا میلہ آج نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں سجےگا جس میں عالمی شہرت یافتہ فنکار پرفارمنس پیش کریں گے۔ بے تاب شائقین کا چھکے، چوکے اور وکٹیں گرتے دیکھنے کا انتظارختم ہوا،پی ایس ایل 5 کا آغاز آج سےنیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہوگا۔
پی ایس ایل سیزن فائیو کی افتتاحی تقریب میں 350 فنکار جلوے بکھیرے گے جن میں معروف گلوکار بھی شامل ہیں۔ افتتاحی تقریب کے موقع پرپاپ، راک، فوک ، بھنگڑا اور علاقائی موسیقی کا تڑکا لگے گا، راحت فتح علی خان، ابرار الحق ، صنم ماروی ، سجاد علی اور آئمہ بیگ تقریب میں آواز کا جادو جگائیں گے۔
ایشیا کپ 2008 کے بعد پی ایس ایل فائیو،پاکستان میں کرکٹ کا سب سے بڑا میلہ ہے، رواں سال ایونٹ میں شریک تین ٹیموں نے لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے لیے نئے کپتان مقرر کئیے ہیں۔ شان مسعود ملتان سلطانز، سہیل اختر لاہور قلندرز اور شاداب خان پہلی مرتبہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی قیادت کریں گے۔ ایونٹ میں شریک دیگر تینوں ٹیموں نے اپنے اپنے کپتانوں کو برقرار رکھا ہے۔ سرفراز احمد دفاعی چ
یمپئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، ڈیرن سیمی پشاور زلمی اور عماد وسیم کراچی کنگز کی قیادت کریں گے۔
کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ دفتر میں موجود ساتھیوں کے ساتھ صرف کھانے کے وقفے کے دوران ہنسی مذاق اور گپ شپ کرنے سے آپ کا وقت جلدی گزر جائے گا تو آپ بلکل غلط ہیں آپ کو اپنی یہ سوچ تبدیل کر دینی چاہیے کیونکہ دفتر میں موجود وفادار ساتھی کے بے شمار فوائدہوتے ہیں۔
ماہرین کاکہناہے کہ اگر آپ کا دفتر میں کوئی ایسا دوست بن جائے جس کے ساتھ رہ کر آپ کو اپنے کاموں کا پتا نہیں چلتا تو آپ سب سے خوش نصیب انسان ہیں، کیسے آئیے جانتے ہیں۔
اچھا دوست کام سے اکتاہٹ دور کرتا ہے
یوں توہر انسان روز روز دفتر جا کر ایک ہی کام سے اُکتا جاتا ہے لیکن اگر آفس میں آپ کا کوئی بہترین ساتھی موجود ہے جس کے ساتھ آپ ہنسی مذاق اور ہر طرح کی باتیں شیئر کرتے ہیں تو آپ اپنے آفس کے کاموں سے کبھی بیزار نہیں ہوں گے۔
کافی کا وقفہ
اگر آفس میں آپ کی بھروسے مند شخص کے ساتھ دوستی ہوگی تو آپ اس کے ساتھ کافی یا چائے کا وقفہ ساتھ لے سکتے ہیں جس میں آپ اپنے باس یا پھر کسی بھی ناپسند شخص کے حوالے سے گفتگو کرسکتے ہیں۔
دفتر کے مسائل حل کرنے کی تجویز
آپ اپنے آفس کی پریشانیاں اپنے گھر والوں کو نہیں بتا سکتےکیونکہ اُس کا حل گھر والوں کے پاس نہیں ہوتا مگر آپ کے دفتر میں موجود دوست آپ کی پریشانی کو سمجھ سکتا ہے اور اس کا حل بتا سکتا ہے۔
ذہنی تناؤ کم ہونا
کام کرنے کے ساتھ ساتھ دوست سے میسج پر باتیں اور ہنسی مذاق کرنے یا کسی ڈرامے سے متعلق گفتگو کرنے سے کام کا دباؤ دماغ پر اثر نہیں کرتا۔
دوست سے بڑھ کر فیملی ممبر بننا
وفادار دوست کے ساتھ اگر آپ ہفتے میں 40 گھنٹے سے زائد وقت گزارتے ہیں تو وہ آپ کے دوست سے بڑھ کر ایک فیملی کی حیثیت اختیار کرلیتا ہے جس کی کمپنی انجوائے کرنے کے ساتھ آپ خوش رہتے ہیں۔
کراچی : پاکستان میں امن کا پیغام لے کر آنے والے نیپالی وفد نےعثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کا دورہ کیا۔ چھ رکنی وفد جے جگت 2020 کے تحت امن گلوبل مارچ کا پیغام لے کر پاکستان آیا ہے۔ جس کے تحت 23 مارچ کو پریس کلب کے باہرواک کا ہتمام کیا گیا ہے۔
واک کا مقصد نیپال اور پاکستان کی دوستی اور دونوں ممالک کے درمیان محبت اور امن کے پیغام کو فروغ دینا ہے۔ لانگ مارچ انڈیا ، ایران، جیورجیا اور اٹلی میں منعقد کئے جا چکے ہیں اسی سلسلے کی ایک کڑی کراچی پریس کلب کے سامنے 23 مارچ کو ہونے والی امن واک ہے۔
چھ رکنی وفد نے انسٹیٹیوٹ کے ڈائیریکٹر اور فیکیلٹی سے ملاقات کے درمیان اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت دونوں ممالک غربت، نااںصافی اور موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہیں ہمیں ان تمام مسائل پر مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وفد کے سربراہ جگت بسنیت کا کہنا تھا کہ ہمارا پاکستان آنے کا مقصد گلوبل پیس مارچ کا پیغام عام کرنا ہے جسکا کا آغاز ہم نے 2 اکتوبر 2019 میں کیا تھا۔ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے، یہاں کے لوگ ہر اچھی چیز میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے ہر وقت تیار رہتے ہیں گویاپاکستان اورانڈیا کے درمیان بارڈر پر کشیدگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور پاکستان نے ہمیشہ معاملہ پر امن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کی ہے ہمیں بھی اسی لئےہم امن کا پیغام لے کر آئیں ہیں اور پاکستان سے ایک اچھا میسج لے کے جائیں گے۔
وفد نے پاکستان کی جامعات کو سراہا انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں صرف تعلیم نہیں بلکہ معیاری تعلیم دی جا رہی ہے۔ ہمارا آنے کا ایک اور مقصد یہ بھی ہے کہ ہم یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ نیپالی طلبہ کس طرح پاکستان آ کے ایکسچینج پروگرام کا حصہ بن سکتے ہیں۔ ڈائیریکٹر عثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے وفد کو خوش آمدید کرتے ہوئےکہا کہ کہ ہم نیپالی طلبہ کو خوش آمدید کہتے ہیں وہ چاہیں تو یہاں آ کر اچھی تعلیم حاصل کر سکتے ہیں
لاہور: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت کے خلاف تحریک کیلئے تمام طبقات سے رابطے کرنے نکلا ہوں، حکومت کے تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود ان کے خلاف اپنی جدوجہد کرتے رہیں گے
لاہور میں صحافیوں سے غیررسمی بات کرتے ہوئے چیئرمن پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کا کا کہنا تھا کہ انسانی جمہوری حقوق پر قدغن، معاشی حالات اور میڈیا پر پابندیوں کے بعد میں میں تو چاہوں گا کہ موقع ملتے ہی حکومت گرا دوں، مجھے بتائیں کہ حکومت گرانے کے کتنے طریقے ہیں ؟ ، غیر جمہوری سازش نہیں کریں گے۔جمہوری ، آئینی اور قانونی طریقے سے حکومت ہٹانا چاہتا ہوں
بلاول بھٹو کا مزیدکہنا تھاکہ آئی ایم ایف کے پاس ہم بھی گئے مگر ان کی ہر شرط نہیں مانی، ہم نے دہشتگردی کا مقابلہ کیا،جنگ لڑی،دو سیلابوں کا مقابلہ کیا پھر بھی ہمارے دور میں تنخواہوں میں سوا سو فیصد سے زیادہ اضافہ کیا گیا، اس حکومت کا کوئی اسٹیک ہی نہیں ہے اس لئے آئی ایم ایف کی ہر شرط مان رہے ہیں۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ حکومت کے خلاف تحریک کیلئے تمام طبقات سے رابطے کرنے نکلا ہوں، حکومت کے تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود ان کے خلاف اپنی جدوجہد کرتے رہیں گے، عوام کو بتانا ہے کہ ان کا سٹیک انتخاب، سیاست، معیشت میں ہونا چاہئے، عوام کا اسٹیک نہیں ہوگا تو پھر ریاست کیسے چلے گی، سنا ہے کہ ملک کے نامور ادارے اب مہنگائی کی تحقیقات کریں گے، اداروں کو ان معاملات سے دور رہ کر اپنی شان برقرار رکھنی چاہئے۔
کراچی: سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کےبطور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شیخ کی چار سالہ مدت آج مکمل ہوگئی۔جس کے بعد وہ واپس ڈپارٹمنٹ آف میڈیا اینڈ کمیونیکیشن اسٹڈیز میں بطور میری ٹوریس پروفیسر کے خدمات سرانجام دیں گے۔
اس موقع پر جامعہ کے سینیٹ ہال میں مختلف شعبہ جات کے سربراہان سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا کہ اب وہ شعبہ میڈیا اینڈ کمیونیکیشن اسٹڈیز میں پی ایچ ڈی پروگرام پر توجہ دیں گے۔ اس عہدے پر یونیورسٹی کی مزید ترقی کیلئے سابقہ لگن کیساتھ کام کریں گے اور تحقیق کے کام کو مزید مظبوط کیا جائے گا ۔ جبکہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے متعلق کتاب لکھنے کا سلسلہ بھی جاری ہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کی بہتری کیلئے ان سے جو ممکن ہوسکا وہ کریں گے۔ گذشتہ آٹھ برسوں میں انہوں نے سندھ مدرستہ الاسلام کو ایک اسکول سے جامعہ کے درجے تک پہنچایا اور ملازمین اور انکی کوششوں کی وجہ سے اس ادارے نے پاکستان میں اپنا نام روشن کیا جو کہ سندھ کیلئے بھی ایک بہت بڑے اعزاز کی بات ہے ۔ ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا کہ ابھی کئی اور کام ہیں جنہیں مکمل ہونا ہے جن میں ملیر کیمپس کے علاوہ سٹی کیمپس کی توسیع ، ہاسٹلز اور ہاکس بے کیمپس کی تعمیر شامل ہے۔ ان تمام تعمیرات کے بعد سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی میں تیس ہزار طالبعلم تعلیم حاصل کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔
کراچی: سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے زیرِ اہتمام وزیر اعظم ہنر مند پاکستان پروگرام کے طلباء کے لیے تعارفی تقریب کا انعقاد ہوا جس میں انھیں کلاسوں کے باقاعدہ آغاز سے قبل جامعہ کے اصول و ضوابط سے آگاہ کیا گیا ۔
وزیر اعظم ہنر مند پاکستان پروگرام کے تحت سرسید یونیورسٹی میں طلباء کو چھ شعبوں میں پیشہ وارنہ مہارت کی تعلیم دی جائے گی جن میں ۱) گیم ڈیولیپمنٹ اینڈ ماڈلنگ ۲) انٹر نیٹ آف تھنگز (737984; ) سسٹم دیولپمنٹ اینڈ اپلیکیشن ۳) سیسکو نیٹ ورک ایڈمنسٹریٹر میں سرٹیفیکیٹ ۴) پروجیکٹ مینجمنٹ پروفیشنل ۵) بلاک چین پروگرامنگ ۶) انڈسٹریل آٹومیشن شامل ہیں ان کورسز کو زبردست پذیرائی ملی ہے ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے رجسٹرار سید سرفراز علی نے کہا کہ نئے آئیڈیاز ، نئے تصوارات ، نئے نظریات کی وجہ سے سر سید یونیورسٹی کا شمار پاکستان کی بہترین جامعات میں ہوتا ہے ۔ ہم نئی فکر، نئے رجحانات اور نئے خیالات کی ہمت افزائی کرتے ہیں ۔ انھوں نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے پوری توجہ اور دلچسپی سے اپنی تعلیم مکمل کریں اوراپنی حاضری کو یقینی بنائیں ۔
ڈین انجینئرنگ، پروفیسر ڈاکٹر طلعت الطاف نے کہا کہ جاپان میں 50,000 سے زائد ہنر مند کارکنوں کی ضرورت ہوتی ہے اور سرسید یونیورسٹی کے پیش کردہ عملی کورسز کی پاکستان میں اور بیرونِ ملک بہت زیادہ ڈیمانڈ ہے۔