کراچی:جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات پروفیسر ڈاکٹر ارشد اعظمی کا کہنا ہے کہ بی اے سال اول پرائیوٹ سالانہ امتحانات برائے 2018 ءکے نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے۔نتائج کے مطابق امتحانات میں 5136 طلبہ شریک ہوئے،جن میں1595 طلبہ کو کامیاب قراردیا گیا جبکہ 3541 طلبہ ناکام قرارپائے۔امتحانات میں کامیابی کا تناسب 31.06 فیصدرہا
چارسدہ:باچا خان یونیورسٹی کی انظامیہ نے طلباء و طالبات کے جوڑے بنانے اور ساتھ گھومنے پھرنے پر پابندی کا فیصلہ منسوخ کردیا۔
باچا خان یونیورسٹی کے اسسٹنٹ چیف پراکٹر نے جامعہ کی حدود میں طلباء و طالبات کے جوڑوں کی شکل میں ساتھ بیٹھنے اور گھومنے پھرنے پر پابندی کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ یونی ورسٹی میں غیر اخلاقی سرگرمیاں عروج پر ہیں، جامعہ کی انتظامیہ ایسی کسی بھی غیراخلاقی و غیر اسلامی سرگرمی کی سختی سے حوصلہ شکنی کرتی ہے، طلبا و طالبات کے جوڑے بنانے کی اجازت نہیں، جامعہ کی حدود میں اس حکم کی خلاف ورزی کرنے والے طلبا و طالبات کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی اور جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا جبکہ ان کے والدین کو بھی بلایا جائے گا، لہذا یونیورسٹی کے احاطے میں طلبا اور طالبات غیر رسمی تعلقات نہ رکھیں۔
دوسری جانب انتظامیہ نے تنقید کا سامنا کرنے کے بعد یہ فیصلہ منسوخ کردیا ہے۔ وائس چانسلر باچا خان یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ثقلین نقوی نے کہا کہ یہ نوٹیفکیشن بغیر مشاورت جاری کیا گیا جس کے باعث اسے منسوخ کردیا گیا ہے اور اسسٹنٹ پراکٹر کے خلاف محکمانہ کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔
24 ستمبر 2019 منگل کی سہ پہرپاکستان کے زیرانتظام کشمیر، دارالحکومت اسلام آباد اور پنجاب کے کئی علاقوں سمیت پاکستان کے بالائی حصوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ۔زلزلے کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز جہلم کے 5 کلومیٹر شمال میں تھا اور گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔اس زلزلے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 24 تک پہنچ گئی ہے جبکہ زخمی افراد 452 ہیں۔ جن میں سے 162 افراد شدید زخمی جبکہ 292 افراد معمولی زخمی ہوئے ہیں،مزید امدادی کاروائیوں اور بحالی کا کام جاری ہے.
زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوتے ہی شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے،زلزلہ راولپنڈی، لاہور، کالا باغ، سانگلہ ہل، گجرات، چنیوٹ، سرگودھا، ظفر وال، شاہ کوٹ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، صوابی، پھالیہ، سرائے عالمگیر، شکر گڑھ، نور پور تھل، پشاور، پنڈی بھٹیاں، نارووال، پسرور، شیخو پورہ، سمندری، قصور، جہلم، مری، کوٹ مومن، خیبر، ایبٹ آباد، سکھیکی، سوات، مردان، اوکاڑہ اور بونیر میں محسوس کیا گیا۔
دیگر علاقوں جن میں ننکانہ صاحب، قائد آباد، ڈسکہ، جڑانوالہ، شانگلہ، باجوڑ، مظفر آباد، اسکردو، میرپور آزاد کشمیر اور مضافات میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے جھٹکے 10 سیکنڈ تک محسوس کیے گئے.
زلزلہ محسوس ہوتے ہی لاہور کے علامہ اقبال ایئرپورٹ پر پروازوں کو روک دیا گیا، ایئرپورٹ عملہ اور مسافر ایئرپورٹ ٹرمینل سے باہر آگئے۔
اس سے قبل 12 ستمبر کو بھی اسلام آباد، راولپنڈی، چکوال، مردان، اور میر پور آزاد کشمیر سمیت مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے،اس زلزلے کی شدت 5.2 ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ زلزلے کی زیر زمین گہرائی 251 کلو میٹر تھی۔ زلزلے کا مرکز افغانستان میں ہندوکش ریجن تھا.
اس سے قبل 2015 میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 206 تک پہنچ گئی تھی جبکہ کم سے کم 1381 افراد کے زحمی ہوئے تھے.
یہ زلزلہ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 2:09 منٹ پر آیا تھا۔ حکام کے مطابق اس زلزلے سے سب سے زیادہ نقصان خیبر پختونخوا کے مالاکنڈ ڈویژن میں ہوا تھا۔ریکٹر اسکیل پر اس زلزے کی شدت 7.5 ریکٹر سکیل پر اس زلزلے کی شدت 7.5 تھی اور اس کا مرکز افغانستان میں ہندو کش کا پہاڑی علاقہ تھا جو کہ ڈسٹرکٹ جرم کے جنوب مغرب میں 45 کلومیٹر دور واقع ہے۔ زلزلہ زمین کی گہرائی میں 200 کلومیٹر اندر تک آیا۔ یہی وجہ ہے کہ سطح زمین پر اس نے زیادہ بڑی تباہی نہیں مچائی تھی۔ اس سے قبل سنہ 2005 میں آنے والے زلزلے کا مرکز زمین کے اندر محض 15 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔