بدھ, 02 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

لاہور: آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ نے کہا ہے کہ رواں برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ایک اچھا کمبی نیشن بنانا چاہتے ہیں

میں مہمان ٹیم کے کپتان ایرون فنچ نےپری میچ ورچوئل پریس کانفرنس میں کہاہے کہ نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کے ساتھ اچھی پرفارمنس دینے کی کوشش کریں گے،پاکستان کے خلاف ون ڈے سیریز میں اچھے آغاز کے خواہشمند ہیں پاکستانی میں پہلی بار آنے کا موقع ملا ہے اور سیریز شروع ہونے کا بےتابی سے متنظر ہوں۔

ایرون فنچ نے کہا کہ مچل مارش گزشتہ روز پریکٹس میں انجری کا شکار ہوئے ہیں، ان کی دستیابی کا فیصلہ اسکین رپورٹ کی بنیاد پر ہوگا۔

آسٹریلوی کپتان نے کہا کہ بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی جیسے ورلڈ کلاس کرکٹرز پاکستانی ٹیم کا حصہ ہیں، شاہین شاہ آفریدی اچھی سوئنگ کرتے ہیں۔ حارث روف، حسن علی اور عثمان قادر بھی بہترین بولنگ کرنا جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ دسمبر 2020 کے بعد ون ڈے میچز پہلی بار کھیلنے جا رہے ہیں لیکن بھرپور تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔ ایشیائی پچز بیٹنگ کے لیے زیادہ تر سازگار ہوتی ہیں، اس لیے کوشش ہوگی کہ اچھی کرکٹ کھیل کر برتری ثابت کریں۔

ایرون فنچ نے کہا کہ آخری ٹیسٹ میں پیٹ کمنز نے ڈیکلیئریشن کا دلیرانہ فیصلہ کیا اور ٹیسٹ سیریز میں کامیابی سے مورال میں اضافہ ہوا ہے۔ اسٹیو اسمتھ کی کمی محسوس کریں گے ایلکس کیری، میکڈر موٹ اور کرس گرین سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں، ون ڈے ورلڈکپ ابھی دور ہے لیکن یہ سیریز بھی اس کی تیاری میں مدد دے گی۔

آسٹریلوی کپتان کا کہنا تھا کہ رواں برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ایک اچھا کمبی نیشن بنانا چاہتے ہیں، پاکستان میں صرف ایک میچ ہے تاہم سری لنکا میں زیادہ ٹی ٹوئنٹی میچز ہیں جس سے تیاری کا اچھا موقع ملے گا۔

نئی دہلی: بھارتی ریاست کرناٹک میں واٹس ایپ پریوم پاکستان کی مبارک باد دینےپر25سالہ طالبہ کو گرفتار کرلیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹک میں پولیس نے 25 سالہ ہندو طالبہ کو ایک واٹس ایپ میسیج کی بنیاد پر حراست میں لے لیا ہے۔

طالبہ نے 23 مارچ کو یوم پاکستان کے موقع پر واٹس ایپ پر لکھا تھا کہ خدا ہر قوم کو امن، اتحاد اور ہم آہنگی سے نوازے۔ لڑکی کے اس اسٹیس پر ایک انتہا پسند ہندو نے تھانے میں مقدمہ اندراج کی درخواست دائر کی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ طالبہ نے پاکستان کے یوم جمہوریہ پر نیک خواہشات کا پیغام دے کر دو کمیونیٹیز کے درمیان دشمنی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے، گرفتار طالبہ کو ایک دن کے بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا تاہم اب مقدمہ کا ٹرائل عدالت میں ہوگا۔

کراچی: سرسیدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کاپچیسواں کانووکیشن روایتی جوش وجذبےسےمنایاگیا.

جس میں مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی اعلیٰ علمی شخصیات کے علاوہ معززین، فیکلٹی و طلباء کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی ممتاز تاجر اور سماجی رہنما بشیر جان محمد تھے ۔

اس یادگار موقع پر خطاب کرتے ہوئے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ کوویڈ کی وجہ سے جہاں معاشرتی و سماجی ڈھانچہ میں ناگزیر تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں ، وہاں تعلیمی نظامِ میں بھی ایک بڑی تبدیلی آئی ہے اور آن لائن ایجوکیشن وقت کی ایک اہم ضرورت بن گیا ۔ دیگر اصلاحات کے علاوہ جامعہ سرسید میں ’کیمپس مینجمنٹ سسٹم‘ متعارف کرایا گیا اور شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو عصرِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق جدید شکل دی گئی ۔

انھوں نے کہا کہ اب جامعات کا کام طلباء کو صرف ڈگری دینے تک محدود نہیں رہا بلکہ طلباء کو صنعت اور معیشت سے جوڑنے کی ذمہ داری بھی جامعات پر عائد ہوتی ہے ۔ممتاز سائنسداں محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو بعد از مرگ سرسید احمد خان پِیس ایوارڈ Sir Syed Ahmed Khan Peace Award سے نوازنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ قدیر خان نے اپنی علمیت، قابلیت اور ٹیکنالوجی کی مہارت سے پاکستان کو ناقابلِ تسخیر بنادیا ۔ اس موقع پر انھوں نے اعلان کیا کہ سرسید یونیورسٹی میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان چیئر قائم کی جائے گی ۔

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرولی الدین کاکہناتھا کہ آج کا دن آپ کے لیے ایک یادگاردن ہے اور آپ کی زندگی کے سفر میں ایک اہم سنگِ میل رکھتا ہے ۔ اب آپ عملی زندگی کے دشوارگزار راستے پر قدم رکھنے جارہے ہیں جہاں آپ کو لاتعداد چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا جن سے نمٹنے کے لیے آپ کی قابلیت اور مہارت کام آئے گی اورتجربات سے آپ بہت کچھ سیکھیں گے ۔ ہر شخص کے اپنے خواب ہوتے ہیں جو آپ کو کامیابی کی بلند سطح پر لے جاتے ہیں اور زندگی کو بامقصد بناتے ہیں ۔

اس موقع پر سرسید یونیورسٹی کی گزشتہ سال کی کارکردگی پر مبنیرپورٹ پیش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سرسید یونیورسٹی نے نیشنل ہوسٹ کے طور پر وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اسپائرASPIREکے اشتراک سے نیشنل آئیڈیاز بینک کا آغاز کیا جس کا افتتاح صدرِ پاکستان عارف علوی نے کیا تھا ۔ پہلے مرحلے کی اختتامی تقریب سرسید میموریل ھال اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس کے مہمانِ خصوصی صدرِ پاکستان عارف علوی تھے ۔

اس موقع پر تقریبا گیارہ سو سے زائدطلباء و طالبات کو ڈگریاں تفویض کی گئیں اور امتیازی نمبروں سے اول، دوئم اور سوئم پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء و طالبات میں بالترتیب طلائی، چاندی اور کانسی کے تمغے تقسیم کئے گئے ۔

لاہور: پی سی بی ملتوی ہونے والی پاکستان اورویسٹ انڈیزکی ون ڈےسیریزجون میں کرانے کی تیاری کرنے لگا۔

ذرائع کے مطابق پی سی بی ملتوی ہونے والی پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ون ڈے سیریز جون میں کرانے کی تیاری کر رہا ہے، اس ضمن میں کیریبیئن بورڈ کے ساتھ بات چیت جاری ہے، میچز ممکنہ طور پر کراچی اور راولپنڈی میں ہوں گے۔

یاد رہے کہ ویسٹ انڈین ٹیم دسمبر میں پاکستان آئی تھی، کورونا کیسز سامنے آنے کے بعد بمشکل ٹی ٹوئنٹی سیریز ہی مکمل ہوئی، ون ڈے میچز ملتوی کردیے گئے تھے،آئی سی سی لیگ میں شامل ان میچز کو ورلڈکپ کوالیفائرز کا درجہ حاصل ہے۔

کراچی: جامعہ کراچی کے شعبہ مالیات کی غفلت منظر عام پر آگئی،

مستحق طلبا کے لیے احساس اسکالر شپس کی رقم تنخواہوں کی ادائیگی میں خرچ کردی گئی

ایچ ای سی ذرائع کا کہنا ہے کہ احساس پروگرام اسکالر شپ کی رقم، تنخواہوں کی ادائیگی اور لیو ان کیش منٹ پر خرچ کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایچ ای سی اور احساس پروگرام اسکالر شپ سمیت دیگر امور سے متعلق 10 کروڑ روپے سے زائد کی رقم موجود تھی۔انہوں نے مزید بتایاکہ متعدد طالب علموں کے نام ایچ ای سی کی نیڈ بیس اسکالر شپ اور احساس پروگرام اسکالر شپ میں شامل ہے۔اسکالر شپس کے حوالے سے ڈائریکٹر فنانس آفیسر کو ایک خط بھی لکھا گیا تھا، شعبہ مالیات کو لکھے گئے خط میں فنڈز کے غلط استعمال اور اسکالر شپس نہ دینے کا تذکرہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایچ ای سی کو سالانہ 350 ملین سے زائد کی رقم طلبا کے لیے جاری کی گئی، ایچ ای سی اور احساس پروگرام کی رقم طلبا کو منتقل نہ ہوسکی۔ احساس پروگرام سے 40 ہزار روپے فی طالب علم ادا کیے جانے تھے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ احساس پروگرام فیز 1 اور فیز 2 کی 260 اسکالر شپس کی رقم 1 کروڑ سے زائد ہے۔

.کراچی: جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کراچی کا 9واں تعلیمی کانووکیشن گزشتہ روزمنعقدہوا

تقریب میں 423 طلبہ کو انکی تعلیمی اسناد دی گئیں جبکہ اعلی کارکردگی دیکھانے والے طلبہ کو سونے، چاندی اور کانسی کے تمغوں سے نوازا گیا۔

کووکیشن میں مہمان خصوصی ڈاکٹر محمد امجد سراج( وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی ) اور پروفیسر ڈاکٹر طارق سہیل( چئیرمین سہیل ٹرسٹ ) نے شرکت اور خطاب کیا۔

تقریب میں اساتذہ سمیت طلبہ کے والدین کی بھی بڑی تعداد شریک تھی۔

کراچی:عثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کا چوبیسواں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد این ای ڈی یورنیورسٹی میں منعقد کیاگیا۔

تقریب کی صدارت وائس چانسلر این ای ڈی یورنیورسٹی ڈاکٹرسروش ہشمت لودھی نے کی۔ جلسہ تقسیم اسناد میں 305 طلبہ کو ڈگریان تفویض کی گئیں۔ الیکٹریکل انجینئرنگ بیچ 2017 سے 160طلبہ، بیچلرزآف کمپیوٹرسائنس سے 60 طلبہ جبکہ بیچلرزآف سافٹ ویئرانجینئرنگ سے85 طلبہ کو ڈگریاں تفوویض کی گئیں۔ تینوں شعبوں میں نمایاں کارکردگی حاصل کرنے والے6 طلبہ کو سونے کے تمغوں کے ساتھ 25 ہزار نقد انعامات دیئے گئے جبکہ شعبہ الیکٹریکل انجینئرنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے 4 طلبہ کوانسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ پاکستان آئ ای پی کی جانب سے بھی گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔

وائس چانسلراین ای ڈی یورنیورسٹی ڈاکٹر سروش لودھی نے تمام طلبہ کو ڈگری تفویض کی اور مبارک باد دیتےہوئےطلبہ کو مخاطب کرتے ہوئےکہا کہ آج سے عملی زندگی کا آغاز ہو ہو رہا ہے جو کہ زیادہ مشکل ہے ہمیں پیسے کمانے کے ساتھ ساتھ اچھا انسان بننے کی بھی ضرورت ہے۔

اس موقع پرقائم مقام ڈائیریکٹرعثمان انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ڈاکٹر شعیب زیدی نے کہا کہ ہماری کوشش رہی ہے کہ یوآئی ٹی نے تعلیم کا اعلی معیار فراہم کرنے میں کوئی کمی نہیں چھوڑی، پاکستان کی پہلی اوپن سورس چپ یو آئی ٹی میں ڈیزائن کی گئ، الیکٹرک کار اور اسی طرح کے کئی برے کام یہاں ہو رہے ہیں۔ اپنے نئے انجینئرز سے بھی ہمیں ایسی ہی امیدیں ہیں کہ وہ اس ادارٍے کا نام دنیا بھر میں روشن کریں گے۔ اس موقع پر پر امریکن ادارے میکنسی کے ہیڈ آف پاکستان سلمان احمد نے مہمان خصوصی تھے جبکہ پرووائس چانسلراین ای ڈی یورنیورسٹی ڈاکٹر طفیل ، رجسٹراراین ای ڈی یورنیورسٹی غضنفر حسین ، بورڈ میمبر عثمان میموریل فاونڈیشن چانسلر یو آئی ٹی یورنیورسٹی اور یوآئ ٹی کے اساتذہ بھی موجود تھے۔

مانیٹرنگ ڈیسک : گوگل پلے اسٹور سے اسپاٹیفائی ڈاؤن لوڈ کرنیوالے صارفین اب گوگل یا ایپ کے ذریعے رقم کی ادائیگی بھی کرسکیں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپاٹیفائی اور گوگل کے دوران کئی سالوں کے لیے معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت جن صارفین نے اسپاٹیفائی ایپ گوگل پلے اسٹور کے ذریعے ڈاؤن لوڈ کی ہے وہ دونوں کمپنیز کے درمیان ہونے والے معاہدے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے’ ٹو پیمنٹ آپشن‘سے مستفید ہوسکیں گے۔

اس معاہدے کے ذریعے صارفین کو پہلی بار بلنگ کے انتخاب کی اجازت دی جائے گی۔

گوگل نے صارفین کے بلز کی ادائیگی کیلئے اسپاٹیفائی کو اپنا پہلا نیچرل فرسٹ پارٹنرقرار دیا ہے۔

گوگل کا کہنا ہے کہ میوزک پلیٹ فارم اسپاٹیفائی عالمی سطح پر سبسکرپشن ڈویلپرز میں سے ایک ہے۔

گوگل کی جانب سے فی الحال سہولت سے فائدہ اٹھانے والے ممالک کی فہرست شیئر نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی گوگل نے صارفین کے بلنگ کی ادائیگی کے لیے کوئی خاص ٹائم لائن دی ہے۔

لاہور: آسٹریلوی بلے باز اسٹیو اسمتھ انجری کےباعث وائٹ بال سیریزسے دستبردارہوگئے۔

کہنی کی انجری کے سبب پاکستان کے خلاف وائٹ بال سیریز سے باہر ہوگئے۔کرکٹ آسٹریلیا کے مطابق اگرچہ ان کی تکلیف معمولی نوعیت کی ہے مگر آئندہ 18 ماہ کی انٹرنیشنل مصروفیات کو دیکھتے ہوئے کوئی خطرہ مول لینے سے گریز کیا جا رہا ہے اور متبادل کے طور پر مچل سویپسن کو وائٹ بال اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

صرف ٹیسٹ میچز کے لیے منتخب کیے جانے والے لیگ اسپنر کی خدمات پاکستان میں سلو پجز کے پیش نظر حاصل کی گئی ہیں کیونکہ اسمتھ کا خلا پر کرنے والے بیٹرز پہلے ہی موجود ہیں۔اس سے قبل، کین رچرڈسن بھی انجری کے باعث سیریز س باہر ہوگئے تھے۔

ویب ڈیسک: سوشل میڈیا ایپلیکیشن فیس بک کےمیسنجرپرآن لائن اسکیمرزمتحرک ہوگئے۔

دنیا کی معروف سوشل میڈیا ایپلیکیشن فیس بک کے میسنجر استعمال کرنے والے صارفین کو ایسے پیغامات سے خبردار کیا جا رہا ہے جوlook what I foundکے الفاظ سے شروع ہوتے ہیں۔

آن لائن اسکیمرز( دھوکے باز) آج کل کافی متحرک ہوگئے ہیں جو صارفین کو ایسے میسجز بھیجتے ہیں تاکہ ان سے ذاتی معلومات لے کر ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کی جاسکے۔

رپورٹس کے مطابق ان فرادکا نشانہ خاص طور پر وہ صارفین بنتے ہیں جن کے سوشل میڈیااکاؤنٹس پہلے ہیک ہوچکے ہیں۔

سائبر سکیورٹی کے ماہر لیسلی سیکوس کا کہنا ہے کہ بظاہر فیس بک پر آپ کے دوست کی طرف سے آنے والے میسج کے مقابلے میں کسی اجنبی کے بھیجے گئے میسج پر آپ کے کلک کرنے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔

اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دھوکے باز look what I found کے میسج کے ساتھ ایموجیز بھیجتے ہیں جس پرکلک کرتے ہی صارفین ایک ویب پیج چلے جاتے ہیں جہاں ان سے لاگ ان کی معلومات پوچھی جاتی ہے۔

صارف کی جانب سے تفصیلات درج کرنے سے اسکیمرز حساس معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں یاصارف کی ڈیوائس میں میلویئر انسٹال کر سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ طریقہ پرانا ہے لیکن اب یہ دوبارہ سر اٹھا رہا ہے اور صارفین کو اس حوالے سے ہوشیار رہنا چاہیے۔