پیر, 07 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

فیس بک نے گیمنگ کے عالمی منظرنامے میں کودنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے ایک ایپ لانچ کردی ہے۔ اس میں بہت سے گیم، فورم ، پلے گروپ اور آپشن موجود ہیں۔

 اس بالکل نئی ایپ کے تین اہم پہلو ہیں۔ ان میں پہلے نمبر پر واچ ہے جس کی بدولت ای اسپورٹس اور گیم بنانے والی مشہور کمپنیوں کے اشتہارات ، خبریں اور دیگر تفصیلات دیکھی جاسکیں گی۔  دوسرا پہلو پلے کا ہے جس کے ذریعے کسی ڈاؤن لوڈ کے بغیر آپ کس بھی وقت کسی بھی جگہ کئی اقسام کے گیم کھیل سکیں گے۔ تیسرا آپشن کنیکٹ ہے جس میں آپ مختلف دوستوں اور گیم کھیلنے والوں سے رابطہ کرسکیں گے اور ان سے مشورے اور ٹپس بھی حاصل کرسکیں گے۔

اس سے قبل بھی فیس بک بہت سی گیم پیش کرتا رہا ہے اور اپنی فیس بک ایپ میں ہی کئی آپشن پیش کرچکا ہے لیکن یہ نئی ایپ ایک باقاعدہ گیمنگ ایپ کے طور پر پیش کی جارہی ہے۔  فیس بک نے تحمل سے عوامی رائے اور ڈیٹا کے رحجانات کا جائزہ بھی لیا ہے۔ لاطینی امریکا اور ایشیا کے کئی ممالک میں یہ ایپ ایک سال سے زیرِ استعمال ہے جو ظاہر ہے کسی بڑے ٹیسٹ کا حصہ بھی ہے۔

اگلے مرحلے میں فیس بک بہت سے ورچول ریئلٹی ٹول بنائے گا اور اسے اس گیمنگ ایپ کے ساتھ ہم آہنگ بھی کیا جائے گا۔ اس کے بعد شاید یہ ایپ دنیا میں خاص مقام حاصل کرسکے گی۔

کیمبرج انٹرنیشنل ایگزمنیشن نے مئی 2020ء کے امتحانات نہ لینے کے ٖفیصلے کے بعد طلبہ کی سہولت کے لیے نومبر 2020 سیریز کے امتحانات کے اضافی نصاب کی فراہمی کا اعلان کردیا ہے۔

کیمبرج انٹرنیشنل ایگزمنیشن کے مطابق نومبر 2020 سیریز کے لئے اضافی نصاب کی پیش کش کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ہم نومبر 2020 کی سیریز میں بہت سارا نصاب فراہم کریں گے جو عام طور پر صرف جون کی سیریز میں دستیاب ہوتا ہے۔

کیمبرج نے او اور اے لیول امتحانات کے بعد جون سے شروع ہونے والے ڈپلومہ امتحانات AICE بھی ملتوی کردیئے ہیں اور کہا ہے کہ کیمبرج انٹرنیشنل نے کسی بھی ملک میں جون 2020ء کی سیریز میں امتحانات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

صوبائی محکمہ اسکول ایجوکیشن نے آئی بی اے سکھر پر عدم اعتماد کرتے ہوئے آئی بی اے ٹیسٹ پاس اسکول ہیڈ ماسٹرز کو مستقل کرنے کے بجائے ان کو سندھ پبلک سروس کمیشن کے ٹیسٹ سے گزارنے کا فیصلہ کیا ہے۔

محکمہ اسکول ایجوکیشن کے سیکشن افسر ریاض احمد شر کی جانب سے سندھ پبلک سروس کمیشن کے سیکرٹری کو ایک خط تحریر کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ آئی بی اے سکھر نے 10 مئی 2015 کو شائع ہونے والے اشتہار کے ذریعہ ہیڈ ماسٹر (بی ایس 17) کا ٹیسٹ لیا اور ایڈہاک کی بنیاد پر ان کی تقرری کیلئے 1089 امیدواروں کو سفارش کی اور 968 امیدواروں نے جولائی 2017ء میں شمولیت اختیار کی۔

خط میں کہا گیا ہے کہ اس وقت 937 امیدوار اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔ ایڈہاک کی مدت ایک سال کے لئے بڑھا دی گئی تھی جو جولائی 2020 میں ختم ہوجائے گی۔

تاہم اب وزیراعلیٰ سندھ نے (بی ایس 17) میں تقرری کے دائرہ کار کو مدنظر رکھنے کے بعد سندھ پبلک سروس کمیشن کے تحت ہیڈ ماسٹرز کی اہلیت کی جانچ پڑتال کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انہیں مذکورہ عہدوں کے لئے اہل پایا گیا تو ان کی خدمات کو باقاعدہ بنایا جاسکے۔

 

 

 

 

کورونا وائرس کے پیش نظر امتحانات لینے والے ایک اور عالمی ادارے ، انٹرنیشنل بیکالورلیٹ (آئی بی) نے مئی 2020ء کے امتحانات منسوخ کردیئے ہیں ۔ طلباء کو ڈپلومہ یا کورس سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔پاکستان کے 31 مشہور تعلیمی ادارے آئی بی سے رجسٹرڈ ہیں۔

آئی بی کا کہنا ہے کہ ڈپلومہ پروگرام اور کیریئر سے متعلق پروگرام کے امیدواروں کے لئے طے شدہ مئی 2020ء کے امتحانات اب نہیں ہوں گے۔ طالب علم کو یا تو ڈپلومہ ، کیریئر سے متعلق پروگرام سرٹیفکیٹ یا ایک کورس سرٹیفکیٹ دیا جائے گا جو ان کے کام کے معیار کی عکاسی کرےگا۔ اس کامیابی کا مقصد طلباء کے کورس ورک اور پروگراموں میں پہلے سے تشکیل شدہ جانچ کی مہارت ، سختی اور کوالٹی کنٹرول کے ارد گرد ہوگا۔

آئی بی کے مطابق ان غیر یقینی اوقات میں اپنی عالمی برادری کی مدد کیلئے طریقے تلاش کریں اور اپنے طلباء کیلئے بہترین ممکنہ نتائج فراہم کریں۔ ہم جانتے ہیں کہ اسکولوں اور مئی 2020ء کے طلباء کے پاس بہت سارے سوالات ہوں گے اور ہم سوالوں کے جوابات کے لئے دستیاب رہیں گے۔

گیارہ تا بائیس مئی کو ہونے والے مڈل ایئر پروگرام ای ایسمینٹ امتحانات کے بارے میں معلومات اگلے ہفتے مہیا کی جائیں گی۔

 

 

 

 

سندھ کے اسکولوں اور کالجوں کا تعلیمی کیلینڈر جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق میٹرک کے امتحانات 15 جون اور انٹر کے 6 جولائی سے ہوں گے۔ جب کہ سندھ میں انٹر سال اول کے داخلے نویں جماعت کے نتائج کی بنیاد پر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

صوبائی محکمہ اسکول ایجوکیشن نے اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے 35 روز بعد سندھ کے اسکولوں اور کالجوں کا تعلیمی کیلینڈر جاری کردیا ہے اس سلسلے مں جاری نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے پہلی بارپورے سندھ میں انٹر سال اول کے داخلے نویں جماعت کے نتائج کی بنیاد پر دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کراچی میں بھی سینٹرلائزڈ ایڈمیشن پالیسی CAP کے تحت بھی انٹر سال اول کے داخلے نویں جماعت کے نتائج کی بنیاد پر ہی دیے جائیں گے یہ داخلے یکم جون سے ہونگے  تاہم یہ داخلے عبوری “provisional” حیثیت میں ہونگے اور داخلوں کی میٹرک کے نتائج پر ہی ہوگی جاری کیے گئے۔

 

نوٹیفیکیشن  کے مطابق سندھ کے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں اسکولوں اور کالجوں میں تعلیمی سیشن 2020/21 یکم جون سے شروع ہوگا آغاخان بورڈ سے الحاق شدہ اسکولوں کا اکیڈمک سیشن بھی یکم جون سے ہی شروع ہوگا تاہم کیمبرج اے اور او لیول کے اسکولوں کا سیشن یکم اگست سے ہوگا۔

پہلی سے تیسری جماعت کے طلبہ کی اگلی کلاس میں پرموشن  تحریری ٹیسٹ اور جائزہ کے بعد ہوگی جبکہ چوتھی سے آٹھویں جماعت کے امتحانات یکم جون سے شروع کر  15 جون سے قبل ختم ہونگے  اور ان کلاسز کے نتائج 15 جون کو ہی جاری کئے جائیں گے۔

سندھ میں نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات 15 جون سے شروع ہونگے یہ امتحانات دوپہر کی شفٹ میں ہونگے سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز دسویں جماعت کے امتحانی نتائج 15 اگست تک جاری کرنے کے پابند ہونگے۔ نویں جماعت کے امتحانی نتائج کا اعلان میٹرک کے نتائج کے اجراء کے  60 روز میں ہوگا۔

گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات 6 جولائی سے شروع ہونگے یہ امتحانات بھی دوپہر میں ہی لیے جائیں گے سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز بارہویں جماعت کے امتحانی نتائج 15 ستمبر تک جاری کریں گے۔ گیارویں جماعت کے نتائج بارہویں کے نتائج کے اجراء کے 60 روز میں ہونگے۔

 

 

کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کیلئے سرگودہا میڈیکل کالج میں فیلڈ ہسپتال فعال کر دیاگیا۔ اس ضمن میں وائس چانسلر سرگودہا یونیورسٹی ڈاکٹر اشتیاق احمدنے ڈپٹی کمشنر عبداﷲ نیئرشیخ کے ہمراہ میڈیکل کالج کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔

اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ سرگودہا یونیورسٹی پبلک سیکٹر میں پہلی یونیورسٹی ہے جس نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے فیلڈ ہسپتال بنایاہے اور 80 بستروں پر مشتمل اس فیلڈ ہسپتال کوآپریشنل کردیا گیا ہے جبکہ کنٹرول روم بھی قائم کردیا گیا ہے ۔

فیلڈ ہسپتال میں ہائی ڈپینڈنیسی یونٹ بھی 24 گھنٹے کام کرے گا اور کنسلٹنٹ ، ماہر ڈاکٹرز اور نرسنگ سٹاف پر مشتمل عملہ بھی تعینات کردیا گیا ہے ۔

وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد نے اس موقع پر کہا کہ سرگودہا میڈیکل کالج میں فیلڈ ہسپتال انتہائی شارٹ نوٹس پر بنایا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر عبداﷲ نیئر شیخ نے کہا کہ سرگودہا یونیورسٹی کی طرف سے سرگودہا میڈیکل کالج میں فیلڈ ہسپتال قائم کرنا لائق تحسین ہے اور انتظامیہ اس ضمن میں میڈیکل کالج کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس سے بھرپور تعاون کرے گی۔

 

 

 

نجی اسکولوں کی فیسوں میں 20 فیصد کمی کے حوالے سے محکمہ ایجوکیشن کاشکایت سیل غیر موثر ہوگیا ۔

والدین کاکہنا ہے نمبر سارا دن مصروف رہتا ہے ، جوشکایات درج کرائی جاتی ہیں ان پر بھی ایکشن نہیں ہوتا، شکایات کیلئے صرف ایک نمبر دیا گیا۔

انہوں نے کہا صوبائی وزیر تعلیم شکایت سیل کے نمبرز میں اضافہ کریں، متعدد اسکولز اب بھی پوری فیس وصول کررہے ہیں ۔

اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کاکہنا ہے کہ شکایت سیل کے نمبرز میں اضافہ کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

 

واشنگٹن:امریکی ماہرین کاکہنا ہےکہ سورج کی تیز تپش کورونا وائرس کو تباہ کرسکتی ہے. 

غیرملکی خبررساں ادارے کےمطابق امریکا کی سرکاری رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سورج کی تیز شعائیں کورونا وائرس کو جلد ختم کردیں گی. 

دوسری جانب امریکی محکمہ داخلہ نے اس حوالے سےانکار کرتے ہوئے کسی غیر مطبوعہ معلومات پربات نہیں کرسکتے خسیس لوگ غلط اورغیرنقطہ نظر قائم کریں ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی سے کورونا وائرس کے خاتمے کا کوئی تعلق نہیں. 

پنجاب یونیورسٹی کالج آف انفارمیشن ٹیکنالوجی نے عوام کیلئے مفت آن لائن کورسز کا آغاز کر دیا۔

لاک ڈاؤن کے باعث گھروں میں عوام کو مثبت سرگرمیوں میں مصروف رکھنے کے لئے مفت آن لائن کورسز اور ہم نصابی سرگرمیوں کے مقابلوں کا آغاز کیا جا رہا ہے۔

پنجاب ٹیچرز یونین کے صدر حافظ غلام محی الدین، سیکرٹری جنرل کاشف شہزاد چودھری اور ضلع لاہور کے صدر اعجاز حسین نے اپنے بیان میں وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب کے 11 ہزار سیکنڈری سکول ایجوکیٹرز اور اے ای اوز کوفوری طور پر غیر مشروط مستقل کیا جائے۔

پانچ چھ سال سروس کے بعد مستقلی کیلئے پنجاب پبلک سروس کمیشن کی شرط عائد کر دی گئی ،ان تمام ایجوکیٹرزاساتذہ کوحکومت پنجاب نے این ٹی ایس کا ٹیسٹ لے کر میرٹ پر بھرتی کیا تھا ۔

محکمہ کی پابندی کے باوجود کمپیوٹر ٹیچرز کو باردانہ تقسیم کیلئے گندم خریداری کے مراکز پر لگا دیا گیا،اگر سب کام اساتذہ نے ہی کرنے ہیں تو باقی محکمے بند کر دیں۔

ان کا کہنا ہے حکومت نے اساتذہ کے مسائل حل کرنے میں سنجیدگی نہ دکھائی تو مجبور ہو کر ہمیں دوبارہ سٹرکوں پر آنا پڑے گا اور احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا۔