ھفتہ, 23 نومبر 2024


(آئی ایم ایف) کی سربراہ کے مستقبل پرسوالیہ نشان لگ گیا۔

ایمزٹی وی(بزنس)فرانسیسی اعلیٰ اپیلیٹ کورٹ کی جانب سے 40کروڑ سے زائد یورو کی متنازع ادائیگیوں کے معاملے پر کارروائی نہ کرنے کی اپیل رد کرنے کے باعث بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹین لاگارڈ کے مستقبل پرسوالیہ نشان لگ گیا۔ اگرچہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹوبورڈ نے منیجنگ ڈائریکٹر پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے تاہم اس سے قبل آئی ایم ایف کے 2سربراہ مختلف الزامات کے باعث مقدمات کا سامنا کرنے کیلیے اپنے عہدوں سے مستعفی ہو چکے ہیں، فرانس سے تعلق رکھنے والے سابق ایم ڈی ڈومینیک اسٹراس کاہن نے جنسی حملوں اور اسپین کے روڈریگو راٹو نے فنڈز کے ناجائز استعمال کے الزامات پر مقدموں کا سامنا کرنے کیلیے عہدہ چھوڑدیا تھا، اب کرسٹین تیسری آئی ایم ایف سربراہ ہیں جن پر ماضی میں بطور وزیرمعیشت بزنس مین برنارڈ ٹاپائی کو 40 کروڑ یورو سے زائد متنازع ادائیگیوں کے معاملے میں ان کے کردار پر مقدمہ چلے گا۔ فرانس کی اعلیٰ اپیلز کورٹ نے لاگارڈ کی مذکورہ فیصلے کیخلاف اپیل رد کردی اور سرکاری بینک اور مذکورہ تاجر کے درمیان تنازع کو ہینڈل کرنے میں کوتاہی برتنے پر ان کیخلاف مقدمہ چلانے کا حکم دیا ہے، 2008میں اسپورٹس جائنٹ آدی داس کی فروخت کا پرانا تنازع ثالثی کے ذریعے نمٹانے کے سلسلے میں برنارڈ کو لاگارڈ کے حکم پر40کروڑ 40لاکھ یورو زرتلافی ادا کیے گئے تھے، اب آئی ایم ایف چیف وزرا کے مقدمے سننے کیلیے بنائے گئے اسپیشل ٹریبونل میں حاضری دینگی۔ انھوں نے اپنے بے گناہی پر اصرار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے فرانس کے مفاد میں کام کیا ہے۔ مقدمہ چلانے کے حکم کے بعد آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کرسٹین لاگارڈ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیاگیا۔ ترجمان گیری رائس نے کہاکہ ایگزیکٹو بورڈ کو معاملے پر پیشرفت سے آگاہ کیاگیا ہے، بورڈ نے میجنگ ڈائریکٹر پرذمے داریاں موثر طور پر نبھانے کیلیے ان کی قابلیت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ آئی ایم ایف چیف کے وکیل پیٹرک نے امید ظاہر کی ہے کہ لاگارڈ تمام الزامات سے بری ہو جائیں گی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment