ایمزٹی وی(بزنس)وفاقی وزارت صنعت و پیداوار نے نیشنل انڈسٹریل پارکس کے لیے مختص کی جانے والی پاکستان اسٹیل کی ملکیت قیمتی اراضی اونے پونے دام پر ٹھکانے لگانے کی تیاری کرلی ہے۔ وفاقی وزارت صنعت و پیداوار نے بندوق پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ کے کاندھے پر رکھتے ہوئے 930ایکڑ اراضی 1کروڑ 30لاکھ روپے فی ایکڑ قیمت پر نیشنل انڈسٹریل پارکس لمیٹڈ کمپنی کو منتقل کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے، جس کی مارکیٹ ویلیو کے لحاظ سے پاکستان اسٹیل کو 25ارب روپے کا نقصان ہوگا۔ ایک جانب نیشنل انڈسٹریل پارکس کے لیے حاصل کی جانے والی قیمتی اراضی کی معمولی قیمت ادا کی جارہی ہے تو دوسری جانب نیشنل انڈسٹریل پارکس لمیٹڈ کمپنی اس اراضی کی منہ مانگی قیمت وصول کررہی ہے اور فروخت کی جانے والی اراضی کی قیمت کسی بھی سطح پر ظاہر نہیں کی جارہی۔
ذرائع نے بتایا کہ پیر کو اسلام آباد میں وفاقی سیکریٹری صنعت و پیداوار خضر حیات گوندل کی زیرصدارت اجلاس میں پاکستان اسٹیل کی موجودہ انتظامیہ کی جانب سے نیشنل انڈسٹریل پارکس کے لیے مختص 930ایکڑ اراضی 1کروڑ 30 لاکھ روپے فی ایکڑ قیمت پر منتقل کرنے پر آمادگی ظاہر کردی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قیمت کی تجویز خود پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ کی جانب سے دی گئی جس پر دستاویزی کارروائی مکمل کرنے کے بعد رواں ماہ زمین کی منتقلی کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔
پاکستان اسٹیل کی مذکورہ اراضی کی مارکیٹ پرائس 3 سے 4 کروڑ روپے فی ایکڑ ہے، اس حساب سے 930ایکڑ اراضی کی قیمت 37ارب روپے سے زائد کی بنتی ہے تاہم نامعلوم وجوہ کی بنا پر اربوں روپے خسارے کا شکار پاکستان اسٹیل کی ملکیتی اراضی بھی اونے پونے ٹھکانے لگائی جارہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیل کی ملکیت مذکورہ اراضی کی مقرر کی جانے والی 1کروڑ 30لاکھ روپے کے حساب سے 930ایکڑ اراضی کی قیمت 12ارب روپے بنتی ہے، اس طرح خسارے کا سودا کرتے ہوئے پاکستان اسٹیل کو مزید 25ارب روپے کا نقصان پہنچانے کی تیاری کرلی گئی ہے۔
پاکستان اسٹیل کی ملکیتی اراضی 2007 میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے تحت نیشنل انڈسٹریل پارکس کے لیے مختص کی گئی تھی اور پاکستان اسٹیل کو قیمت پر نظرثانی کا اختیار حاصل ہونے کے باوجود 9سال کے دوران 1روپے کی بھی ادائیگی نہیں کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیل کی مذکورہ اراضی مارکیٹ ویلیو کے لحاظ سے فروخت کی جائے تو پاکستان اسٹیل گیس کے واجبات ادا کرکے پیداوار دوبارہ شروع کرسکتا ہے جس سے پاکستان اسٹیل کومکمل طور پر تباہ ہونے سے بچاتے ہوئے پیداواری عمل بحال اور منافع بخش بنایا جاسکتا ہے۔