ھفتہ, 23 نومبر 2024


مہنگائی کی شرح میں گزشتہ ماہ 4.12 فیصد اضافہ

ایمزٹی وی(بزنس)ملک میں صارف قیمتوں کے اشاریے (سی پی آئی) کی بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں گزشتہ ماہ 4.12 فیصد کا سال بہ سال اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ماہانہ بنیادوں پر افراط زر کی شرح 1.34 فیصد ہوئی، جولائی میں خوراک کی قیمتیں میں سال بہ سال 4.7 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 2.5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ نان فوڈ آئٹمزکے نرخ بالترتیب 3.7 اور 0.5 فیصد بڑھے۔

واضح رہے کہ جولائی میں عیدالفطر کے موقع پر بعض غذائی اشیا کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہوا، ٹماٹر کی قیمتیں بعض شہروں میں 200 روپے کلوگرام تک پہنچ گئی تھیں جبکہ چینی کے نرخ70 روپے فی کلو گرام پر آگئے، کیلے سمیت پھلوں کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے تھے تاہم جولائی کے ابتدائی ہفتے میں رمضان المبارک کے بعد فروٹ سستا ہوگیا مگر سبزیوں کی قیمتیں بڑھ گئیں، ٹماٹر اس وقت بھی 100 روپے فی کلوگرام تک فروخت کیا جا رہا ہے۔

پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کے ممبر پرائس عارف چیمہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ رواں سال جون کی نسبت جولائی میں کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کے تحت افراط زر کی شرح میں 1.34 فیصد اضافہ ہوا، ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) میں 2.34فیصد جبکہ حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) میں 1.32فیصد اضافہ ہوگیا ہے، گزشتہ سال کی نسبت رواں سال جولائی میں افراط زر کی شرح 4.12فیصدبڑھ گئی، جون کی نسبت گزشتہ ماہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کا رحجان رہا ہے۔

ٹماٹر کی قیمت 98.22فیصد، لوکی 78.10 فیصد، بھنڈی توری 70.33 فیصد،کریلا 53 فیصد،توری 52.01 فیصد، ٹینڈا 26.50 فیصد، لہسن 23.73فیصد، آلو 17.45فیصد، انڈے 8.89 فیصد، بیسن 5.87فیصد اورچینی 3.60 فیصد مہنگی ہو گئی جبکہ گھروں کے کرائے بھی 1.74 فیصد بڑھ گئے، اس کے علاوہ چاول ، سگریٹ،پیاز، گاڑیوں، گرم مصالحے، سیمنٹ، بجری، آٹا، بسکٹ، نیل پالش، سرف، دودھ ودیگر اشیا کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا جبکہ لیموں 21.44فیصد،آلو بخارہ 14.81فیصد، اروی 12.27فیصد،کیلا 8.09 فیصد،چکن 4.51فیصد، آم 4.49فیصد،گیس سلینڈر 1.16فیصد، دال مونگ 0.93، ادرک 0.93فیصد، دال ماش کی قیمت میں ماہانہ بنیادوں پر0.88فیصدکمی ہوئی، اس کے علاوہ ٹی وی، چائے، سی این جی،گھی سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment