ایمزٹی وی(بزنس)سیمنٹ کی گزشتہ ماہ مقامی مارکیٹ میں فروخت 12.38 فیصد بڑھ کر 20لاکھ8 1ہزار ٹن تک پہنچ گئی جوجولائی 2015 میں 18لاکھ ٹن تک محدود تھی جبکہ مجموعی فروخت 9.82 فیصد اضافے کے باعث 22لاکھ60ہزارٹن سے بڑھ کر 24 لاکھ 83 ہزارٹن ہو گئی تاہم سیمنٹ کی برآمدات سال بہ سال 0.06فیصد کمی سے 4لاکھ65ہزار369ٹن کے مقابل 4 لاکھ 65 ہزار 102ٹن رہیں۔
آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچرز ایسو سی ایشن (اے پی سی ایم اے)کے مطابق جولائی 2016 میں ملک میں تعمیرات کا کام بہت سست رفتار رہا، اس کے باوجود سیمنٹ کی مقامی مارکیٹ میں کھپت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر سیمنٹ کی پیداواری صنعت کو درپیش مسائل حل کیے جائیں تو اس کی شرح نمو میں مزید بہتری آ سکتی ہے۔ اے پی سی ایم اے ڈیٹا کے مطابق سیمنٹ کی افغانستان کو برآمد میںنمایاںکمی ہوئی، جولائی 2016میں افغانستان کو فروخت 1لاکھ 49 ہزار 666 ٹن رہی جو جولائی 2015 میں 1لاکھ 77 ہزار 900ٹن تھی جبکہ دیگرممالک کو پاکستانی سیمنٹ کی برآمد2 لاکھ44 ہزار 590ٹن سے کم ہو کر 1لاکھ77ہزارٹن ہوگئی۔
سیمنٹ مینوفیکچررز کے نمائندے کے مطابق سیمنٹ کی برآمد میں گزشتہ کئی سال سے مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے۔ ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سیمنٹ بزنس کو عالمی مارکیٹ میں مسابقت کے قابل بنانے کے لیے فریٹ سبسڈی دینے کے ساتھ دیگر مراعات بھی فراہم کی جائیں، اسی طرح بلوچستان میں ایرانی اسمگل شدہ سیمنٹ کو بھی روکا جائے جس سے مقامی سیمنٹ سیکٹر کو سالانہ10لاکھ ٹن کا نقصان ہو رہا ہے۔