ایمزٹی وی(بزنس)وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال 2016-17 کے بجٹ میں زرعی ٹیوب ویلوں کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے اعلان پر عملدرآمد نہیں ہوسکا، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے زرعی ٹیوب ویل کے صارفین کو پرانے ریٹ کے مطابق بجلی کے بل بھجوانے کا انکشاف ہوا ہے۔
اس ضمن میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ زرعی ٹیوب ویل کے صارفین کو بھجوائے جانے والے بجلی کے بلوں میں بجلی کی قیمت 5.35 روپے فی یونٹ کے بجائے 8.85 روپے اور 10.35روپے فی یونٹ لگائی گئی ہے تاہم بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا کہنا ہے کہ صارفین کو ٹیرف سبسڈی دی گئی ہے، ریونیو ڈپارٹمنٹ کی جانب سے زرعی ٹیوب ویلوں کے لیے بجلی کے نئے ٹیرف کے مطابق سسٹم کو اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے صارفین کو اگست میں بھجوائے جانے والے بجلی کے بلوں میں پرانا ٹیرف ہی دیا گیا ہے۔
توقع ہے کہ آئندہ مہینے سے یہ ٹیرف تبدیل ہو جائے گا، اس کے علاوہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے زرعی ٹیوب ویل کے صارفین کو بھجوائے جانے والے بجلی کی بلوں سے میٹر ریڈنگ کی تصویر بھی ہٹا دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے ایک ماہ کے بجلی کے بل کی عدم ادائیگی کو بھی ڈیفالٹر قراردے دیا ہے اور ایسے صارفین جو کسی وجہ سے ایک ماہ کا بجلی کا بل ادا نہیں کرسکے تو انہیں ڈیفالٹر قرار دے کر انہیں سبسڈی دینے سے بھی انکار کردیا گیاہے۔