اتوار, 24 نومبر 2024


پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی پر تشویش


ایمز ٹی وی (تجارت) پاکستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کرنے والی غیرملکی کمپنیوں کے نمائندہ اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں، ملک میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اداروں کو مربوط اور جامع کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر اوآئی سی سی آئی شہاب رضوی نے کہاکہ معاشی اشاریے کے ساتھ خصوصاً کراچی میں سیکیورٹی کی بہتر ہوتی ہوئی صورتحال اور بجلی کے بحران میں کمی کے باوجود غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ نہ ہونا حیران کن امر ہے، خطے کے دوسرے ممالک میں سرمایہ کاری کرنے والوں کا اعتماد پاکستان میں کیوں نہیں بڑھ رہا، یہ اہم مسئلہ ہے۔

شہاب رضوی نے کہا کہ حکومت پاکستان کو ملک اور بیرون ملک موجود تمام اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات کر کے اپنی پالیسیوں اور ایکشن پلان کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے تا کہ خطے کے دوسرے ممالک جانے والی غیرملکی سرمایہ کاری کو ملک لایا جا سکے، غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ میں بڑی رکاوٹوں میں ٹیکسیشن سمیت پالیسیوں میں تسلسل نہ ہونا، کاروبار اور معیشت سے متعلق پالیسی فریم ورک میں شفافیت کی کمی، ورلڈ بینک کے ایز آف ڈوئنگ بزنس انڈیکس میں گرتی ہوئی رینکنگ اور قواعد وضوابط میں پوری طرح عملدرآمد میں ناکامی جیسے عوامل شامل ہیں۔

شہاب رضوی نے غیرملکی سرمایہ کاری میں منفی رجحانات کو کم کرنے کے لیے سفارشات دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو طرزِ حکمرانی اور احتساب کے عمل کو بہتر بنانے، اوآئی سی سی آئی جیسے معتبر کاروباری نمائندوں کے ساتھ قریبی روابط رکھنے اور پبلک پرائیوٹ شراکت داری کے تحت ایف ڈی آئی کوجی ڈی پی کے 2تا3 فیصد جیسی قابل قبول سطح پر لانے کے لیے بروقت اصلاحی اقدامات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ ایف ڈی آئی کی سطح میں بہتری ملک میں برآمدات، روزگار اور آمدنی کی بنیاد کو وسیع کرنے کے لیے ضروری ہے۔ اوآئی سی سی آئی کو یقین ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے پاکستان میںپہلے سے موجود غیرملکی سرمایہ کاروں کے مثبت تجربوں سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment