اتوار, 24 نومبر 2024


پاکستان کی آٹو صنعت پر چین کا حملہ

 

ایمز ٹی وی (تجارت)نئی آٹو پالیسی کے تحت 5کمپنیوں نے آٹو انڈسٹری میں اربوں کی نئی سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کر دی۔ آٹو انڈسٹری نے صارفین کو 2 ماہ میں گاڑیوں کی فراہمی کے لیے ڈبل شفٹ شروع کر دی

 

جبکہ کنزیومر کی سیفٹی اور انوائرمنٹ اسٹینڈرز کو لاگو کرنے کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے حکم امتناعی ختم کرانے کی حکمت عملی بنا لی گئی۔ ذرائع کے مطابق نئی آٹو پالیسی کے آنے کے بعد چین نے پاکستان میں چھوٹی گاڑیاں بنانے کی صنعت لگانے اور نئی آٹوپالیسی کے ثمرات سے استفادے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

 

اس کے علاوہ مصر نے بھی پاکستان اور مصر کے نجی شعبے میں بھی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ دونوں ملکوں کی ایس ایم ایز آپس میں تعاون بڑھائیں۔ اس حوالے سے جب انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کے چیئرمین چوہدری طارق سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ نئی آٹو پالیسی پر عملدرآمد ہو رہا ہے،آٹو سیکٹر میں نئی سرمایہ کاری کیلیے نسان، نشاط گروپ، ہنڈائی، لکی سیمنٹ چینی کمپنیاں، گندھارا، دیوان گروپ نے سرمایہ کاری میں دلچسپی لی ہے اور اگلے سال آٹو سیکٹر میں اربوں کی سرمایہ کاری آنے کی توقع ہے۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ صارفین کو جلد از جلد گاڑیوں کی فراہمی کے لیے آٹو سیکٹر نے ڈبل شفٹ شروع کر دی ہے۔ آٹو پالیسی کے تحت دو ماہ کے اندر نئی گاڑی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

 

اس پالیسی پر عملدرآمد کی کوشش ہو رہی ہے، تاہم اب صورتحال پہلے سے بہتر ہے، صارفین کی ویلفیئر اور حفاظتی اقدامات کی پالیسی کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ آٹو سیکٹر نے سندھ ہائیکورٹ سے حکم امتناعی لیا ہے، ہم اس حکم امتناعی کے خاتمے کیلیے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان آٹوموٹیو انسٹی ٹیوٹ کے قیام کیلیے منصوبہ پائپ لائن میں ہے اس حوالے سے جائیکا کے ساتھ مل کر کام کیا جا رہا ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment