ایمز ٹی وی ( تجارت ) کلکٹر کسٹمز (اپریزمنٹ) جمیل ناصر نے کہا ہے کہ کاروباری برادری کے مسائل جلد اور میرٹ پر حل کیے جائیں گے۔
تجارتی اشیاء کی جلد سے جلد کلیئرنس ان کی ترجیحات میں شامل ہے کیونکہ تاخیر سے کاروباری لاگت میں اضافہ ہوتا ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار لاہورچیمبر کے نائب صدر محمد ناصر حمید خان سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے موقع پر کیا۔
عزیز الرحمن چن، چودھری خادم حسین، ذیشان خلیل اور ناظم حسین شاہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
کلکٹر کسٹمز نے کہا کہ میں ایک دوسرے پر اعتماد کرنا ہوگا جس سے معاملات بہتر ہونگے، ڈیکلریشن سسٹم بہتر ہونے سے انڈرانوائسنگ کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ تاجروں کے بہت سے مسائل کی وجہ معلومات کا فقدان بھی ہے جسے دور کرنے کے لیے محکمہ آفیسران کا تقر رکرنے کو تیار ہے جو تاجروں کو آگہی دیں گے۔
چیمبر کے نائب صدر ناصر حمید خان نے کہا کہ ایف بی آر کی پالیسیوں کا مقصد موجودہ ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ لادنا نہیں بلکہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کسٹمز ڈیپارٹمنٹ رپورٹس پر سکینرز نصب کرے کیونکہ غیرضروری تاخیر کی وجہ سے امپورٹرز کو ڈیمرج چارجز برداشت کرنا پڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت نیشنل بینک کی مخصوص برانچز ہی کسٹمز ڈیوٹی وصول کرتی ہیں، یہ اجازت تمام برانچز کو دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ وی بوک سسٹم اگرچہ بہتر قدم ہے لیکن اگر انٹری میں کوئی غلطی ہوجائے تو اسے درست کرنے کا اختیار بہت محدود ہے لہٰذا اس مسئلے پر توجہ دی جائے۔
ناصر حمید خان نے کہا کہ تجارتی بینک ایران کے لیے آئی فارم جاری نہیں کررہے کیونکہ ایران کے ساتھ بینکاری کے معاملات ابھی طے نہیں ہوسکے، ایف بی آر یہ مسئلہ حل کرنے کے لیے متعلقہ حکام سے بات کرے۔
انہوں نے کہا کہ تجارتی اشیاء مکمل چھان بین کے بعد ملک میں داخل ہوتی ہیں لہذا درآمد کنندگان کو پوسٹ آڈٹ ریکوری نوٹسز کے اجراء سے گریز کیا جائے۔ مزید برآں سمگلنگ کی حوصلہ شکنی کے لیے سمگلنگ کے لیے کشش رکھنے والی اشیاء پر کسٹمز ڈیوٹی کم کی جائے۔