ایمز ٹی وی ( تجارت ) ماہرین نے سندھ کے کسانوں کو ہدایت کی ہے کہ پانی کی ممکنہ کمی کی وجہ سے کپاس اور مرچوں کی فصلوں کی کاشت نہ کی جائے۔
سندھ گروئیرز الائنس کے حکام نواب زبیر تالپور نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ ہم نے کسانوں کو مقررہ ٹائم میں فصل کاشت کرنے کو کہا ہے اگر ٹائم سے تھوڑا آگے پیچھے بھی کپاس اور مرچوں کی فصلیں کاشت کی گئیں تو انہیں پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،ہم اس سال پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں
اس قحط سے نہ صرف صوبے کی زراعت متاثر ہوگی بلکہ اہم فصلوں کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
تالپور نے کہا کہ جن کسانوں نے گنا،کیلا اور کپاس کی فصل مختلف علاقوں میں کاشت کرلی ہے وہ پانی کی کمی سے یقینی طور پر متاثر ہوسکتے ہیں۔
تالپور نے کہا کہ حال ہی میں سندھ کے صوبائی ایریگیشن وزیر کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی جس نے کاشتکاروں کو روہی کنال سے 5000کیوسک ،نارا کنال سے 3300کیوسک اور موسم کے دوران دیگر نہروں سے 3000کیوسک اضافی پانی دینے کی ہدایت کی تھی مگر یہ بھی فصل کو نقصان سے بچانے کیلئے ناکافی ہے۔
کاٹن کے نئے سیزن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کاشتکار روایت سے قبل ہی بیج کاشت کرنے کیلئے تیار ہیں کیونکہ کپاس کا سیزن شروع ہوچکا ہے مگر پانی کی کمی سے اس سال ایریا میں کاشت غیریقینی صورتحال کا شکار ہے،اگر پانی کی کمی سے فصلوں پر برا اثر پڑتا ہے تو رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں کپاس کی پیداوار پر اثر پڑے گا کیونکہ سندھ کپاس کی فصل کے حوالے سے اہم صوبہ تصور کیا جاتا ہے۔
حال ہی میں صوبہ سندھ کو اپنے حصے کے پانی سے محروم کردیاگیا ہے اور کاشتکار کپتان اور مرچوں کی فصل کی پیداوار برقرار رکھنے کیلئے خاصا جستجو کر رہے ہیں.