ایمزٹی وی (صحت)برطانوی نوجوان ہفتے میں 150 سے زائد کیلے کھا کر اپنی 80 فیصد غذائی ضروریات پوری کر رہا ہے اور ڈاکٹروں کی جانب سے خبردار کرنے کے باوجود نوجوان اپنی بہترین صحت، توانائی اور مجموعی کیفیت کی وجہ کیلوں کو قرار دیتے ہیں۔ ڈین کا چہرہ دانوں (ایکنی) سے بھرا تھا جس کے باعث دو سال قبل اس نے سبزی خور بننے کا فیصلہ کیا لیکن بعد میں انہیں احساس ہوا کہ سبزیوں کو پکانا آسان کام نہیں اور انسان کے سوا تمام جاندار کچے پھل اور سبزیاں کھاتے ہیں۔
اب وہ گزشتہ 6 ماہ سے کچی خوراک کھا رہا ہے جو 80 فیصد کیلوں پر مشتمل ہے اور اسطرح وہ ہفتے میں 150 کیلے کھاتا ہے لیکن کبھی کبھار چاول بھی کھا لیتا ہے۔ اس کے علاوہ کبھی کبھی وہ پالک کی بڑی مقدار میں سیز پتوں والی سبزیاں اور بیریاں شامل کر کے بھی کھاتا ہے۔ ناشتے میں ڈین 8 سے 12 کیلوں میں نصف پونڈ پالک ملا کر اس کا جوس بنا کر پیتا ہے جبکہ دوپہر میں بیریاں، ناشپاتی اور دیگر پھلوں میں 8 سے 12 کیلے ملاتا ہے اور اس کا جوس پیتا ہے۔ شام میں وہ سبز پتوں والی سبزیوں کی سلاد کھاتا ہے۔ یہ تمام غذائیں اسے روزانہ 3000 کیلوریز فراہم کرتی ہیں۔ تاہم غذائی ماہرین نے اس عمل کو خطرناک قرار دیا ہے کیونکہ 22 سالہ نوجوان کی خوراک میں پروٹین اور چکنائیاں شامل نہیں اور آگے چل کر اس کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔