ایمز ٹی وی (تجارت )عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معاشی اعشاریوں میں بہتری آئی ہے جسے دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان کا معاشی مستقبل بہتر ہو رہا ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ نے وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے ساتھ مذاکرات کے بعد جاری اعلامیے میں کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری میں سرمایہ کاری کی وجہ سے پاکستان میں معاشی ترقی ہورہی ہے جب کہ معیشت میں اصلاحات نے پاکستان کو معاشی ترقی حاصل کرنے میں مدد فراہم کی، مالی سال 17-2016 کے دوران پاکستانی معاشی شرح نمو 5 فی صد کی شرح سے ترقی کرسکتی ہے اور بجلی کی فراہمی بہتر ہونے پر معاشی ترقی 6 فی صد تک بھی پہنچ سکتی ہے۔ علامیے کے مطابق پاکستان کی معیشت کو مالیاتی، بیرونی خسارے اور توانائی کی کمی جیسے بڑے مسائل کا سامنا ہے اس لئے حکومت پاکستان کو توانائی کے شعبے کی 100 فیصد وصولی کو یقینی بنانا ہوگا جب کہ رواں کھاتوں کا خسارہ جی ڈی پی کا 2.9 فی صد ہوگیا ہے اور موجودہ مالی سال کے دوران افراط زر کی شرح 4.3 فی صد رہنے کا امکان ہے۔ اعلامیے میںمزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی میں بڑی رکاوٹ بڑی صنعتوں کی کارکردگی توقع سے کم رہنے اور برآمدات میں کمی ہے، حکومت تجارتی خسارے کو کم کرنے کےلئے برآمدی شعبے کی صلاحیت کو بڑھائے اور بیرونی قرضوں اور مانیٹری پالیسی پر گہری نظر رکھے۔ دوسری جانب آئی ایم ایف حکام سے مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف حکام سے ملاقات قابل اطمینان بخش رہی جب کہ حکام نے پاکستانی معیشت کی ترقی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ گزشتہ 10 سال کے مقابلے میں بلندترین سطح پر ہے اور رواں سال امید ہے کہ اس میں مزید 5 فیصد اضافہ ہوگا۔