ایمزٹی وی(اسلام آباد)سربراہ واٹر کمیشن جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے صنعتوں کو ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کے لیے 3 ماہ کی مہلت دیتے ہوئے تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
سربراہ واٹر کمیشن کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تین ماہ میں ٹریٹمنٹ پلانٹ نہ لگائے گئے تو صنعتیں سیل کردی جائیں گے جب کہ کمیشن نے پانی کی فراہمی اور ٹریٹمنٹ پلانٹ فعال بنانے سے متعلق وفاقی سیکرٹری توانائی کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔
آج سماعت کے دوران واٹر کمیشن میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) سمیت 35 سے زائد صنعتوں کی انتظامیہ پیش ہوئی، اس موقع پر ڈی ایچ اے کی جانب سے ٹریٹمنٹ پلانٹ سے متعلق ورک پلان اور بیان حلفی بھی جمع کرایا گیا۔
بیان حلفی میں کہا گیا کہ ڈیفنس فیز 6،5 اور 8 کا پانی اپریل 2019 کے بعد بغیر ٹریٹمنٹ کے سمندر میں نہیں چھوڑا جائے گا اور دیگر فیز کے لیے نکاسی آب ٹی پی 4 کے ذریعے ٹریٹ کیا جائے گا۔
سربراہ واٹر کمیشن نے حکم دیا کہ ڈی جی پورٹ قاسم سیوریج لائن یقینی بنائیں اور اگر سیوریج لائن موجود نہیں تو 2 ماہ میں لائن بچھائی جائے۔
سربراہ واٹر کمیشن نے بلدیہ سیکٹر 4 بسمہ اللہ چوک پر عوامی ٹینک ایک ہفتے میں نصب کرنے کا بھی حکم دیا۔