ھفتہ, 23 نومبر 2024


اسٹیٹ بینک نے کھاتے داروں کی بائیو میٹرک تصدیق لازمی قرار دے دی

 

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 30 جون 2019ء تک تمام بینکاکاؤنٹس ہولڈرز کی بائیو میٹرک تصدیق کو لازمی قرار دے دیا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق بائیو میٹرک تصدیق کا فیصلہ بینکاری نظام کو مضبوط اور مستحکم بنانے، کھاتوں کو منی لانڈرنگ، دہشت گردی کے لیے سرمائے کی فراہمی اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے کیا گیا ہے جس کے تحت اب کھاتوں کی بائیو میٹرک تصدیق لازمی ہوگی۔ 50 کروڑ روپے سے زائد کے ٹرن اوور والی پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیوں سمیت 25 کروڑ روپے ٹرن اوور کے حامل دیگر تمام اکاؤنٹ ہولڈرز کو بھی 30 نومبر 2018ء تک بائیو میٹرک تصدیق کرانا ہوگی۔ مراسلے کے مطابق 50 کروڑ سے ایک ارب روپے مالیت کے ٹرن اوور کی حامل لسٹڈ کمپنیوں اور پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کو 31 جنوری 2019ء تک اکاؤنٹس کی بائیو میٹرک تصدیق کرانا ہوگی، 25 کروڑ سے 50 کروڑ روپے ٹرن اوور کی پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنیوں کے لیے تصدیق کی تاریخ 31 جنوری 2019 مقرر کی گئی ہے اسٹیٹ بینک کے مطابق مقررہ ٹرن اوور کی حد کا اطلاق 2016ء اور 2017ء کے علاوہ یکم جنوری 2018ء سے 30 ستمبر 2018ء تک کی مدت پر کیا جائے گا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment