ایمز ٹی وی (بزنس ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے سی این جی سیکٹر پر عائد سیلز ٹیکس کے حوالے سے اناملی کے بارے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ رپورٹ کے مطابق آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن سندھ زون نے سی این جی اسٹیشنز پر عائد کردہ سیلز ٹیکس کے نظام پر اعتراض کرتے ہوئے اسے سیلز ٹیکس ایکٹ کی خلاف ورزی قرار دیا اور ایف بی آر کو یہ اناملی دور کرنے کی درخواست کی تھی ۔ جس پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ایف بی آر حکام اورسی این جی ایسوسی ایشن کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی قائم کی جس نے معاملے کا جائزہ لے کر فیصلہ کیا تھا کہ موجودہ میکنزم کے تحت سی این جی اسٹیشنز سیلز ٹیکس کے واجبات کا 25فیصد حصہ جمع کرائیں گے اور باقی رقم کا فیصلہ کمیٹی کرے گی، اگر فیصلے کی روشنی میں واجبات سی این جی اسٹیشنز کے ذمے بنے تو وہ جمع کرانے ہوں گے اور اگر سی این جی سیکٹر کی جمع کرائی جانے والے رقم واجب الادا واجبات سے زیادہ ہوئی تو اس کی ایڈجسٹمنٹ کی جائے گی اور اس بارے میں ایف بی آر باقاعدہ لیٹر بھی جاری کرے گا۔ اس کے بعد ایف بی آر نے دوبارہ لیٹر جاری کیاکہ سی این جی اسٹیشنز 25 کے بجائے 50 فیصد سیلز ٹیکس جمع کرائیں گے اور باقی رقم کمیٹی کے فیصلہ کے بعد ایڈجسٹ کرانا ہوگی ۔ دستاویز کے مطابق ایف بی آر کے سی این جی سیکٹر پر سیلز ٹیکس کے حوالے سے اناملی دور نہ کرنے سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں، درخواستوں کے باوجود طویل مدت سے معاملہ حل نہ ہونے پر آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن سندھ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین کو خط لکھ دیااور معاملہ حل کرانے کے لیے کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔ جس پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے جواب مانگ لیا۔ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین آفس سے ایف بی آر کو بھیجے گئے مراسلے کے ساتھ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن سندھ زون کے لیٹر کی کاپی بھی ارسال کی گئی ہے اور ایف بی آر حکام سے کہا گیا ہے کہ سی این جی سیکٹر پر سیلز ٹیکس اناملی کا معاملہ کافی عرصے سے حل طلب ہے، ایف بی آر رپورٹ پیش کرے اور اپنا موقف بتائے، اس سلسلے میںکی گئی کارروائی سے بھی آگاہ کیاجائے۔