ایمز ٹی وی (تجارت) ذرائع کے مطابق حکومت نے اپنی جیبیں بھرنے کے لئے سالانہ ٹیکس ہدف تقریباً 3100 ارب سے بڑھا کر 3600 ارب روپے کرنے کی تجویز دی ہے۔ آنے والے بجٹ میں دودھ اور دیگر ڈیری مصنوعات کے علاوہ الیکٹرونکس کا سامان بھی مہنگا ہونے سے تمام چیزیں غریب کی پہچ سے اور بھی دور ہوتی نظر آتی ہیں۔ ٹیکس نادہندگان پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 6 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ تمام درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جن حضرات کی سالانہ آمدن پچاس کروڑ سے زائد ہے ان پر اس سال بھی سپر ٹیکس لگا رہے گا۔ ساتھ ہی پراپرٹی کی رجسٹریشن پر 2 فیصد انکم ٹیکس لینے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔