ایمز ٹی وی (تعلیم/اسلام آباد) قائد اعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اشرف نے کہا ہے کہ یونیورسٹی کی 202 ایکڑ زمین پر قبضہ ہے ، سابق چیئرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری نے یونیورسٹی کی 56 کنال اراضی پر گھر اور زرعی فارم بنا رکھا ہے۔
سی ڈی اے نے زمین کی قیمت لینے کے باوجود ہمیں ساری زمین کا قبضہ نہیں دلایا، 26سالوں سے خطوط لکھ رہے ہیں، ڈاکٹر جاوید اشرف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ایک سال کے عرصہ میں یونیورسٹی کے گردونواح میں تجاوزات کی بھرمار ہو گئی۔
ہمارے پاس تجاوزات ہٹانے کیلئے فورس نہیں ہے ، انتظامیہ بھی مدد نہیں کر رہی، زمین قبضہ مافیاسے واگزار کرانے کیلئے ہم قانونی طریقے سے آگے بڑھیں گے ۔ ہمیں غیر قانونی قابضین کو قانونی طور پر بسانے کا کہا گیا ہے.
یونیورسٹی کے ترجمان ڈاکٹر الہان نیاز نے بتایا کہ یونیورسٹی کیلئے 1709 ایکڑ زمین الاٹ کی گئی تھی جس کی مکمل ادائیگی کی جا چکی ہے ،
قبضہ کا سلسلہ جاری رہا تو پانچ سے دس سالوں کے اندر یونیورسٹی میں کچی آبادیاں بن جائیں گی، حکومت، سی ڈی اے اور متعلقہ اداروں سے اپیل ہے کہ زمین کا رقبہ واگزار کرانے میں ہماری مدد کریں۔
انتظامیہ نے سکیورٹی کے حوالے سے خبردار کیا ہے ، اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں سب سے غیر محفوظ قائد اعظم یونیورسٹی ہے ، ہمارے سکیورٹی گارڈز کم ہیں، پوری یونیورسٹی کیلئے 130 گارڈز ہیں، چار دیواری تعمیر نہ ہونے کے باعث طلبا و طالبات و فیکلٹی ممبرز عدم تحفظ کا شکار ہیں، خدانخواستہ نا خوشگوار واقعہ ہوا تو ذمہ دار سی ڈی اے ہوگا۔