ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)صوبائی وزیر برائے تعلیم و خواندگی جام مہتاب حسین ڈہر نے کہا ہے کہ یہ تمام نجی اسکولز کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے تعلیمی اداروں میں سندھی زبان، ناظرہ قر آن اورا سلامیات کی تعلیم کو یقینی بنائیں اور اقلیتوں کو اسلامیات کی جگہ اخلاقیات کا مضمون پڑھائیں۔
یہ بات انہوں نے تغلق ہاؤ س میں نجی اسکولز کی تنظیموں کے عہدے داروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں اسپیشل سیکریٹریز عالیہ شاہد، ذاکر حسین شاہ، ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز ڈاکٹر منسوب صدیقی ، چیئر مین ٹرسٹ اسکول جمیل یوسف، چیئرمین آل سندھ پرائیویٹ اسکولز خالد شاہ اور دیگر نمائندوں نے شرکت کی۔
ڈائریکٹر جنرل منسوب صدیقی نے اجلاس کو بتایا کہ تقریباً تمام نجی اسکولز سندھی زبان پڑھا رہے ہیں اور اگر کہیں سے شکایت آتی ہے تو متعلقہ اسکول کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے ۔ صوبائی وزیر تعلیم نے اسپیشل سیکریٹریز کو ہدایت کی کہ اسکول مالکان کو اسلحہ کے لائسنس کے حصول میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے محکمہ داخلہ سندھ سے مربوط رابطہ کیا جائے ۔
انہوں نے اسکولز مالکان کو بھی ہدایت کی کہ وہ طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور تمام ضروری کوائف و معلومات متعلقہ پولیس اسٹیشن اور رینجرز کو فراہم کریں۔ صوبائی وزیر جام مہتاب حسین ڈہر نے محکمہ تعلیم کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ ٹیوشن فیس اور دیگر معاملات سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلہ پر پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز 2001 ترمیم شدہ 2003اور 2005پر قانون کے مطابق عمل کروائیں۔
قبل ازیں صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب حسین ڈہر نے محکمہ تعلیم کے دفاتر کا اچانک دورہ کیا اور دورے کے موقع پر بشمول ایڈیشنل سیکریٹری، سیکشن افسران اور دیگر عملے کو غیر حاضر یا دیر سے آنے پر سرزنش کی اور 30سے زائد افسران اور عملہ کو وضاحتی مراسلے دینے کی بھی ہدایت کی۔ صوبائی وزیر نے صفائی کی ناقص صورتحال کا بھی سخت نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ انچارج کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا۔