ھفتہ, 18 مئی 2024


رہائشیوں کو در بدر کرنے کی دھمکیاں

ایمز ٹی وی(تعلیم /اسلام آباد) قائد اعظم یونیورسٹی ارا ضی متاثرین کے لئے سی ڈی اے کی جانب سے آبادکاری پیکیج تا حال منظورنہ ہو سکا، سات سو گھروں پر مشتمل آبادی کے رہائشیوں کو در بدر کرنے کی دھمکیاں دی جانے لگیں ،با وثوق ذرائع کے مطابق قائد اعظم یونیورسٹی کا رقبہ موضع ملپور اور مو ضع بگیال کے ساتھ کچھ حصہ مو ضع کوٹ ہتھیال کا سی ڈی اے نے 1967 میں ایکوائرکیا تھا جو مالکان اراضی اس ایوارڈ میں متاثر ہوئے ان میں کم و بیش چالیس فیصد سے زائد ایسے ہیں ۔

جن کو تا حال مذکورہ ایکوائر شدہ اراضی کی پے منٹ وصول نہیں ہو سکی ۔ قائد اعظم یونیورسٹی کے ایریا موضع کوٹ ہتھیال کے خسرہ نمبر 123 ، 122رقبہ بقدر 58K-12M کا ریٹ سی ڈی اے کے رجسٹر پر 1967کے ایوارڈکے مطابق اکیس روپے فی کنال کے حساب سے درج ہے جبکہ اسی موضع کوٹ ہتھیال کا وہ حصہ جو ایکوائر نہیں کیا گیا کا ریٹ 105روپے فی کنال ہے ، اراضی مالکان نے زمین ایوارڈ ہونے سے قبل اپنی اراضی پر پکے مکانات بنا ئے ہوئے تھے ، ان کی قیمت اور قیمتی درختوں کی بھی کوئی قیمت نہیں دی گئی۔

متاثرین نے کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ سی ڈی اے اور قائد اعظم یونیورسٹی کی در اندازیوں سے نجات دلائی جائے اور ہمارے مطالبا ت تسلیم کئے جائیں۔ متاثرین قائد اعظم یونیورسٹی اراضی راجہ صابر، راجہ محمد زبیر، جہانگیر عباسی، عبد الغفار عباسی، راجہ عبد المالک، راجہ عبد الستار عباسی، راجہ لیاقت عباسی، راجہ عمیر فراز اور دیگر کا کہنا تھا کہ ہمارا دیرینہ مطالبہ آبادکاری کا ہے ، کری شہر، رہاڑہ، سیدپور، ڈھوک ٹٹھی، آئی چودہ، آئی سولہ اور ڈھوک مکھنہ کے متاثرین کی طرح ہمارا بھی آبادکاری کا پیکیج منظور کیا جائے ۔ رہ جانے والے بقایا جات ، گزارا اراضی، مکانات و اراضی، درخت، شاملات وغیرہ کی تخمینہ کاری کے لئے ضروری اقدامات کئے جا ئیں ۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment