اتوار, 24 نومبر 2024


چوتھی ہمدرد بین الاقوامی کانفرنس

 

ایمز ٹی وی (تعلیم /کراچی) ابن سینا انسٹیٹیوٹ طب علیگڑھ انڈیا کے چیئرمین حکیم سید ظل الرحمٰن نے کہا ہے کہ طب یونانی مسلمانوں کی تہذیب و فن کا حصہ ہے اور مسلمانوں کا یہی فن ہے جو ابھی تک زندہ ہے اور آب و تاب سے چل رہا ہے -وہ تین روزہ چوتھی ہمدرد بین الاقوامی کانفرنس جو " طب یونانی ماضی ،حال ، مستقبل" کے موضوع پر کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے بیت الحکمہ آڈیٹوریم ، مدینۃ الحکمہ کراچی میں خطاب کررہے تھے-انہوں نے مزید کہا کہ طب یونانی کی انٹرنیشنل ایسوسی ایشن کو مضبوط اور فعال کرنے کی ضرورت ہے، انڈیاکی سدھا اور آیورویدک طریقہ علاج کی بین الاقومی تنظیمیں 30سال سے دنیا میں کام کررہی ہے-انہوں نے پاکستان کے اطبا سے مطالبہ کیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں طب یونانی کی انٹرنیشنل ایسوسی ایشن کے ممبر بنیں -سابق سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہا کہ اگر طب یونانی کی ریسرچ اور اس کی ا دویہ کو عالمی معیار پر لے آیا جائے تو ان ادویہ کی برآمدات ایلوپیتھک ادویہ سے زیادہ بڑھ سکتی ہے-ڈاکٹر نوید الظفر نے کہا کہ طب یونانی کو اپنے فلسفہ اور طریقہ علاج پر جمے رہنا چاہیے - عالمی ادارئہ صحت کے ایڈوائزر برائے روایتی طریقہ علاج پروفیسر لیوزی من نے کہا کہ ہمیں روایتی ادویہ کے معیار اور سیفٹی کو مستحکم کرنے کے لیے روایتی طریقہ علاج کے مختلف نظاموں کو آپس کے علم اور تجربات سے استفادہ کرنا چاہیے، اس موقع پر ایران کے پروفیسر ڈاکٹر باقر رضائی، کانفرنس کی کنوینرڈاکٹر غزالہ رضوانی نے بھی خطاب کیا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment