ایمز ٹی وی (تعلیم/لندن) امریکی کالجوں میں داخلے کیلئے چین کے طلبہ کی جانب سے دی جانے والی درخواستوں میں فراڈ کی روک تھام کیلئے جانچ پڑتال کے کام میں مدد گار کے طوپر کام کرنے والے چین کے ایک بڑے تعلیمی ادارے ڈیپونٹ ایجوکیشن منیجمنٹ گروپ نے ان انکشافات کے بعد یہ کمپنی خود ہی بڑے پیمانے پر فراڈ میں ملوث رہی ہے۔ درخواستوں کی چھان بین کی ذمہ داری سے الگ ہوگئی ہے۔ شنگھائی کی یہ کمپنی ایکپراجیکٹ کیلئے کام کررہی تھی جس کی سربراہی سدرن کیلی فورنیا کی ریسرچ یونیورسٹی کے جیروم لوسیڈو کررہے ہیں۔ ڈیپونٹ کے نائب صدر جیف ژو نے کہا کہ پراجیکٹ کے مشاورتی بورڈ نے جس میں امریکہ کی بعض بڑی یونیورسٹیوں کے نمائندے شامل ہیں اس پروجیکٹ کے حوالے سے اٹھنے والے ممکنہ سوالات کے پیش نظر ادارے سے علیحدگی اختیار کرلینے کی ہدایت کی تھی۔اطلاعات کے مطابق چین کے اس ادارے کی علیحدگی کے بعد اب پراجیکٹ کا مستقبل غیر واضح ہوگیاہے۔اس پراجیکٹ میں سٹینفورڈ یونیورسٹی،کیلی فورنیا یونیورسٹی،کولمبیا یونیورسٹی، مساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور کیلی فورنیا یونیوسٹی لاس انجیلس شامل ہیں،ان کے ارکان اب اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ اب اس پراجیکٹ پر کس طرح کام کیاجائے۔کم از کم دو تعلیمی ادارے سوارتھمور کالج اور پومونا کالج اس پراجیکٹ سے علیحدہ ہوچکے ہیں۔چین سے ملنے والی تاریخوں کے درست ہونے کی تصدیق امریکہ کے بہت سے کالجوں کیلئے ایک بڑا اور روز بروز بڑھتاہوا مسئلہ ہے،جس کی وجہ سے ان تعلیمی اداروں کو ان ہی چینی طلبہ پر انحصار کرنا پڑتاہے جو پوری فیس ادا کرسکتے ہیں۔