ھفتہ, 23 نومبر 2024


ہمدرد یونیورسٹی کانووکیشن

ایمز ٹی وی (تعلیم /کراچی ) ہمدرد یونیورسٹی کی چانسلر سعدیہ راشد نے کہا ہے کہ جامعہ ہمدرد کے فارغ التحصیل طلبہ کی کامیابی ان کے اساتذہ کی محنت ا ور ان کے والدین کی قربانیوں کا ثمر ہے- وہ اپنی زیرصدارت جامعہ ہمدرد کے اکیسویں کانووکیشن سے ہمدرد یونیورسٹی کے مین کیمپس مدینۃ الحکمہ کراچی میں خطاب کررہی تھیں- کانووکیشن میں کل 1395فارغ التحصیل طلبہ کو ڈگریاں دی گئیں جن میں 817موجود اور 578غیر حاضر طلبہ تھے- 13طلبہ کو پی ایچ ڈی اور 56کو ایم فل کی ڈگری دی گئیں-اس کے علاوہ 8بہترین طلبہ کو شہید حکیم محمد سعید گولڈ میڈلز، 26ہر سال فرسٹ آنے والے طلبہ کو ہمدرد گولڈ میڈلز اور 7گولڈ میڈلز انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ کے ہونہار طلبہ کو دیے گئے- سعدیہ راشد نے کامیاب طلبہ و طالبات کو مبارک باد دیتے ہوئے مزید کہا کہ اب آپ اپنا کیرئیر شروع کرنے جارہے ہیں لیکن آپ جو بھی کام کریں اس سے قوم کی افرادی قوت کے خزانے میں مزید اضافہ ہونا چاہیے اور یہ اضافہ نہ صرف آپ کے لیے منافع بخش ہوگا بلکہ اس سے قومی دولت میں بھی اضافہ ہوگا- انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس کانووکیشن کے فارغ التحصیل طلبہ قومی فلاح و بہبود اور تعلیم و صحت کے شہید حکیم محمد سعید کے مشن کے بہترین سفیر ثابت ہوں گے- ہمدرد کی تاریخ پر مختصر روشنی ڈالتے ہوئے سعدیہ راشد نے کہا کہ ہمدرد کو 1906میں حکیم عبدالمجید صاحب نے دہلی انڈیا میں قائم کیا لیکن ا ن کی زندگی نے وفا نہ کی اور وہ صرف 30سال کی عمرمیں فوت ہوگئے اس وقت ان کے بڑے بیٹے حکیم عبدالحمید کی عمر 8سال اور چھوٹے بیٹے حکیم محمد سعید کی عمر صرف 2سال تھی لیکن ان کی بیوہ رابعہ بیگم نے ہمدرد کو سنبھالا اور اسے مستحکم کیا۔ اسی طرح سے شہید حکیم محمد سعید نے کراچی پاکستان میں 1948ء میں بے سرو سامانی کے عالم میں ہمدرد کو قائم کیا اور اپنی خداداد صلاحیتوں اور محنت سے اسے بڑا طبی دوا ساز ادارہ بنادیا- ہمدرد یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حکیم عبدالحنان نے خطبہ استقبالیہ اور یونیورسٹی کی سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ ہمدرد شہید حکیم محمدسعید کے وژن اور مشن کے مطابق سات فیکلٹیز میں معیاری تعلیم دے رہی ہے - نجی شعبہ میں قائم جامعہ ہمدرد ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایک تجزئیے کی بنیاد پر تقریباً 75فیصد نمبر حاصل کیے ہیں اور سسٹم کے مطابق " X " کیٹیگری دی گئی ہے - تمام اسناد اور گولڈ میڈلز مہمان خصوصی اور جاپان کے کونسل جنرل توشوکازو آئی سومورا چانسلر سعدیہ راشد اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حکیم عبدالحنان نے طلبہ کو دیے- کلمات تشکر متولیہ اور نائب صدر مدینۃ الحکمہ فاطمہ منیر احمدنے ادا کیے۔ کانووکیشن میں بیرونی سفارت کار، معزز مہمانان، ماہرین تعلیم، اساتذہ، والدین اور طلبہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی -

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment