ھفتہ, 23 نومبر 2024


قائد اعظم یونیورسٹی کی انتظامیہ تدریسی عمل بحال کرنے میں ناکام

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد/ تعلیم)قائداعظم یونیورسٹی میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں اور طلبہ کا احتجاج 29 ویں روزمیں داخل ہوگیا ہے جب کہ قوم پرست طلبہ تنظیم نے کہا ہے کہ ساتھیوں کی بحالی تک تدریسی عمل بحال نہیں ہونے دیا جائے گا۔
زرائع کے مطابق جامعہ سے نکالے گئے طلباء کو بحال نہ کیے جانے پر بلوچ طلبہ کونسل نے متعدد ڈیپارٹمنٹس کو تالے لگا کریونیورسٹی شٹل سروس بھی روک دی ہے۔ بلوچ طلبہ کونسل کا کہنا ہے کہ ساتھی طلباء کی بحالی تک تدریسی عمل بحال نہیں ہونے دیں گے۔
ذرائع کے مطابق سیاسی مداخلت کے باعث ضلعی انتظامیہ احتجاج کرنے والے طلبا کےخلاف کارروائی سے گریزکررہی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ جب تک یونیورسٹی انتظامیہ تحریری طور پر کارروائی کی درخواست نہیں دے گی ضلعی انتظامیہ کسی قسم کی کارروائی نہیں کریں گی تاہم پولیس کی بھاری نفری قائد اعظم یونیورسٹی کے گیٹ پرموجود ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ مشتعل طلباکےمعاملے کو سنبھالنےمیں تاحال ناکام ہےانتظامیہ کا کہنا ہے کہ مختلف ڈیپارٹمنٹ کو طلباء نے تالے لگا رکھے ہیں جبکہ شٹل سروس بند ہونے کے باعث تدریسی عمل بحال کرنے میں مسائل کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبہ کا مخصوص دھڑا گزشتہ ایک ماہ سے احتجاج کررہا ہے تاہم گزشتہ ہفتے پولیس نے حالات پر قابو پاکر تدریسی عمل بحال کرادیا تھا۔ یونیورسٹی میں پیر کو طلبہ نے سامنے آکراحتجاج تو نہ کیا لیکن طلبہ کے اس مخصوص دھڑے نے یونیورسٹی کی بسوں کے ٹائروں سے ہوا نکال دی جس کے باعث یونیورسٹی کی شٹل سروس معطل ہے۔

 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment