ھفتہ, 18 مئی 2024


ناظم امتحانات نہ ہونے کے باعث جامعہ کراچی میں ضمنی انتحانات تاخیرکاشکار

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)جامعہ کراچی مستقل ناظم امتحانات نہ ہونے کے باعث رواں سال ڈگری کے ضمنی امتحانات (بی کام، بی اے اور بی ایس سی) نہیں کرا سکی جس کی وجہ سے نہ صرف ہزاروں طلبہ کے کئی قیمتی ماہ ضائع ہوگئے بلکہ جامعہ کراچی کروڑوں روپے کی آمدنی سے بھی محروم ہوگئی ہے۔
جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات کی اسامی گزشتہ کئی ماہ سے خالی ہے اور اس عہدے پر ٹِینور ٹریک ٹیچر (ٹی ٹی ایس) پروفیسر تعینات ہے۔ سابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد قیصر کے دور سے تعینات ناظم امتحانات ارشد اعظمی رواں سال کو فارغ کرکے ان کی جگہ ٹی ٹی ایس پروفیسر کو قائم مقام ناظم امتحانات مقرر کر دیا گیا۔
اس دوران ڈگری کے سالانہ امتحانات کے نتائج میں بھی تاخیر ہوئی۔ بعدازاں شعبہ امتحانات نے ڈگری کے ضمنی امتحانات نہیں کرائے جس کی وجہ سے نہ صرف جامعہ کراچی کا کروڑوں کا نقصان ہوا ہے بلکہ ہزاروں طلبہ جو ضمنی امتحانات میں شرکت کے خواہشمند تھے ان کے کئی قیمتی ماہ بھی ضائع ہوگئے ہیں اب انہیں باقی رہ جانے والے پرچے سالانہ امتحانات میں دینے پڑیں گے جامعہ کراچی جو پہلے ہی امتحانات کرانے میں ایک سال پیچھے ہے۔
2017ء میں جو ڈگری امتحانات ہوں گے دراصل وہ 2016ء کے ہوں گے۔ واضح رہے کہ جامعہ کراچی کے امتحانات کے نتائج میں تاخیر عام بات ہوگئی ہے جبکہ سابق وائس چانسلر ڈاکٹر عبدالوہاب کے دور میں دو سے تین ماہ کے اندر ڈگری امتحانات کے نتائج جبکہ ایک سے ڈیڑہ ماہ کے اندر سمسٹر کے امتحان کے نتائج کا اعلان ہو جایا کرتا تھا۔ جامعہ کراچی کے اے پی آر او فاروق محسود سے ضمنی امتحانات نہ کرانے پر جب موقف کے لئے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ قائم مقام ناظم امتحانات موجود نہیں ہیں جبکہ موبائل فون سروس بند ہے جیسے ہی رابطہ ہوا موقف سے آگاہ کر دوں گا تاہم رات تک موقف نہیں موصول ہوا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment