جمعرات, 21 نومبر 2024


سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی نااہلی کے باعث صوبے میں درسی کتب کابحران

ایمز ٹی وی (ایجوکیشن) سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی نااہلی اورغفلت کے سبب کراچی سمیت صوبے بھرکے سرکاری اسکولوں میں درسی کتب کابحران پیدا ہوگیا، سرکاری اسکولوں میں درسی کتب تقسیم کے دوران کم پڑگئی ہیں۔ سندھ کے مختلف ڈسٹرکٹ کے سرکاری اسکولوں میں پہلی سے دسویں جماعت کی درسی کتب 30سے 60فیصد تک کم بھجوائی گئی ہیں جبکہ کراچی میں چھٹی جماعت کی درسی کتب تاحال فراہم نہیں کی جاسکی ہیں ، 

 

صوبائی محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق سندھ کے مختلف اضلاع کے ڈائریکٹر اسکولز کی جانب سے درسی کتب کی تقسیم کے حوالے سے بجھوائی گئی رپورٹس کے مطابق تقریباًہرڈسٹرکٹ میں درسی کتب کی قلت کی شکایت کی جارہی ہے اورڈائریکٹراسکولز کی جانب سے محکمہ تعلیم کوبھجوائی جانے والی رپورٹس کے مطابق اس سال درسی کتب 30سے 60فیصد تک کم بھجوائی گئی ہیں۔ جس کے سبب سرکاری اسکولوں کوطلبہ کے لیے مطلوبہ تعداد میں کتابیں نہیں پہنچ سکیں۔

 

واضح رہے کہ سرکاری اسکولوں میں نیاتعلیمی سیشن یکم اپریل سے شروع ہوچکا ہے اورسواماہ گزرنے ہونے کے باوجوددرسی کتب ناپیدہیں، بتایاجارہاہے کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے کتب کی مفت تقسیم کے سلسلے میں مانیٹرنگ نہیں کی گئی اوراوربغیرکسی ’’ہوم ورک‘‘کے کتابوں کی چھپائی شروع کرادی گئی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment