اتوار, 24 نومبر 2024


متبادل ذرائع سے جامعہ کو خود کفیل بنانے کی بھی ضرورت ہے

 

ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)جامعہ کراچی کے نیشنل سینٹر فارپروٹیومکس کی دسویں سالگرہ کی تقریب منعقد کی گئی۔ منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان نے کہا کہ جامعہ کراچی کے مختصر تعلیمی و تحقیقی بجٹ کے باعث جامعہ کو پچھلے کئی سالوں سے مسائل کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود جامعہ کے اساتذہ و طلبہ پوری محنت سے تحقیق جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں ہمیں صرف اپنے سالانہ بجٹ میں اضافے کی ہی ضرورت نہیں ہے بلکہ مزید وسائل اور متبادل ذرائع سے جامعہ کو خود کفیل بنانے کی بھی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر اجمل نے مزید کہا کہ نیشنل سینٹر فار پروٹیومکس اورانسٹی ٹیوٹ آف سسٹین ایبل ہیلو فائٹ یوٹیلائزیشن کے تحقیقی بجٹ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے وہ ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے ڈائریکٹر نیشنل سینٹر فار پروٹیومکس پروفیسر ڈاکٹر شمشاد زرینہ کو ادارے کی تعمیر کے دس سال مکمل ہونے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ تحقیقی ادارہ مستقبل میں بھی اسی طرح اپنی کارکردگی کو قائم رکھے گا۔ا
اس موقع پر رئیس کلیہ سائنس پروفیسر ڈاکٹر تسنیم آدم علی ، نیشنل سینٹر فار پروٹیومکس کے اساتذہ ڈاکٹر فراز معین، ڈاکٹر زہرہ منظور، ڈاکٹر کنول حنیف، ڈاکٹر امبر الیاس، اور دیگر اساتذہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔پروفیسر ڈاکٹر شمشاد زرینہ نے نیشنل سینٹر فارپروٹیومکس کے قیام کی تاریخ سے حاضرین کو آگاہ کرتے ہوئے ان تمام لوگوں کی کاوشوں کا تذکرہ کیا جن کی کاوشوں سے ادارے کا قیام ممکن ہو سکا۔ اس موقع پر ادارے کے قیام میں نمایاں کردار ادا کرنے والے تجربہ کار اساتذہ کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا اور شیخ الجامعہ نے ان اساتذہ میں اعزازی شیلڈزتقسیم کیں۔ ان اساتذہ میں سابق شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر، ڈائریکٹر آئی سی سی بی ایس پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری، ڈاکٹر تشمیم رزاقی، ڈاکٹر شاہد زیدی، اور ڈاکٹر انور علی صدیقی شامل ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment