جمعہ, 22 نومبر 2024


دس سالوں کے دوران محکمہ تعلیم بند اسکولوں کو کھولنے میں ناکام

 

صوبائی حکومت سندھ میں اربوں روپے کےبجٹ تعلیمی اصلاحات کے نام پر ملنے والے اربوں روپے کے غیرملکی فنڈنگ کے باوجود سندھ میں تعلیم کے شعبے میں بہتری لانے میں یکسر ناکام رہی ،سندھ میں 48،655یں سے محض 29،510سرکاری اسکولز فعال ہیں جبکہ 9،526 اسکول غیرفعال ہیں جبکہ 5،619 اسکولز تاحال بند پڑے ہیں ۔ پیپلزپارٹی کی حکومت سندھ میں گزشتہ دس سالوں کے دوران محکمہ تعلیم میں بند اسکولوں کو کھولنے میں ناکام رہی ہےجبکہ مختلف منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کیے جا چکے ہیں ۔ سندھ اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ کے شعبہ مانیٹرنگ اینڈ ایولیشن سندھ کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے اسکولوں میں 31 لاکھ طلباء نے داخلہ زیر تعلیم ہیں لیکن اسکولوں میں صرف 13 لاکھ 35 ہزار 8 سو 43 طلباء حاضر ہوئے ہیں جبکہ 17 لاکھ 64 ہزار 8 سو 58 طلباء اسکولوں سے غیر حاضر رہے یوں حاضر طلباء کی شرح 43 فیصد جبکہ غیر حاضر طلباء کی شرح 57فیصد ہے سندھ بھر کے متعدد اسکولوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے

 اعداد وشمار کے مطابق سندھ کے15,197اسکولز یعنی 34)فی صد اسکولوں میں باؤنڈری وال موجود نہیں ہے) 29 فی صد اسکولوں میں بجلی موجود نہیں 31فی صد اسکولوں میں پینے کا پانی دستیاب نہیں 43فی صد اسکولوں میں واش روم دستیاب نہیں جبکہ 48 اشاریہ 2 فی صد اسکولوں میں فرنیچر تک دستیاب نہیں ہے تعلیمی پسماندگی کے لحاظ سے سندھ کا ضلع سجاول سب سے پیچھے رہ گیا ہے جہاں 33 اشاریہ 85 فی صد اسکول مستقل بند جبکہ 29 اشاریہ 35 فی صد اسکول عارضی بنیادوں پر بند پڑے ہیں اسی طرح غیر حاضر رہنے والے اساتذہ کی تعداد بھی سجاول میں سب سے زیادہ ہے اعدادو شمار کے مطابق سجاول میں 42اشاریہ 1 فیصد اساتذہ غیر حاخر پائے گئے دستاویزات کے مطابق حیدرآباد میں 903 اسکولوں میں سے 54 عارضی اور 45 مستقل بند ہیں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے حلقہ انتخاب لاڑکانہ کے 1226اسکولوں میں سے 139عارضی اور 45 اسکولز مستقل بنیادوں پر بند ہیں، سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے آبائی شہر ضلع بینظیرآباد کے 2772 اسکولوں میں سے 278 اسکولز عارضی اور 293 اسکولز بند ہیں، سندھ کے وزیراعلی سید مراد علی شاہ کے آبائی شہر ،ضلع جامشورو کے 848 اسکولوں میں سے 261 اسکولز عارضی اور 106 اسکولز مستقل بند پڑے ہیں،کراچی کے 2418 اسکولوں میں سے 183 عارضی اور 54 اسکولز مستقل بند پڑے ہیں،دستاویزات کے مطابق سندھ میں 1,37,563 اساتذہ میں سے 1757 اساتذہ (گھوسٹ) روپوش ہیں۔
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment