این ای ڈ ی یونی ورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا چھبیسواں سینٹ اجلاس منعقد کیا گیا ، جس کی صدارت وزیرِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کی، سینٹ اجلاس میں 2016تا 2017کے آڈیٹڈ اکاؤنٹس کی منظوری دی گئی جب کہ 2017 تا 2018کی فائنل ڈیمانڈ پیش کی گئی اور اس کی منظوری دی گئی، جس میں یونی ورسٹی کی 1.873ملین بچت ہوئی۔ اجلاس میں 2018تا 2019 کے لیے 2,554.684ملین کا بجٹ پیش کیاگیا،اور اس کی منظوری بھی دی گئی۔ ترجمان کے مطابق جامعہ این ای ڈی کے سینٹ اجلاس کا آغاز رجسٹرار سید غضنفر حسین نے کیا ۔ جامعہ این ای ڈی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے ملٹی میڈیاپریزنٹیشن کے ذریعے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کیو ایس ایشیا رینکنک 2018کی 2.5ٹاپ جامعات میں شامل ہماری یونی ورسٹی میں چھ فیکلٹیزکے تحت چوبیس ڈیپارٹمنٹس ہیں جب کہ ان شعبہ جات کے تحت 29 انڈر گریجویٹ اور 57 پوسٹ گریجویٹ پروگرامز جاری ہیں۔2017 تا2018 انڈر گریجویٹ پروگرامز میں 2393طالبِ علموں کو داخلے دیئے گئے ،اسی طرح ماسٹرز کی سطح پر 1753طالب علموں کی رجسٹریشن کی گئی، جن میں بالترتیب 39، 29فی صد طالبات شامل ہیں۔
سالانہ کانووکیشن 2017تا 2018 میںپاس آو ¿ٹ گریجویٹس کی تعداد1982 جب کہ پاس آؤٹ ماسٹرز کی تعداد 802ہے۔مزید بتایا کہ جامعہ این ای ڈی کے فیکلٹی ممبران کی تعداد506ہے جب کہ انٹرنیشنل فیکلٹی کی تعداد 20ہے، پی ایچ ڈی اساتذہ کی تعداد 176ہے۔ 2017تا 2018 میں48 لوکل 42 انٹرنیشنل پی ایچ ڈیزرجسٹرڈ ہیں۔ 2017تا 2018 میں28.47 ملین کی 740 پرائیویٹ اسکالر شپس،ایچ ای سی کی 248اسکالر شپس جن کی مالیت 31.3ملین ، ڈیوٹی سوسائٹی کی 462اسکالرشپس جن کی مالیت 7.05جن کی مالیت کا کل میزان66.82 ہے۔جامعہ این ڈی ہمیشہ ریسرچ کی ترقی و ترویج میں کوشاں رہی ہے، جس کا ثبوت اس کے95 ریسرچ پروجیکٹس ، 20 اسٹیٹ آف دی آرٹ ریسرچ سینٹرز جب کہ 214بین الاقوامی جرنلزکی پبلیکیشنز ہیں،ریسرچ پروجیکٹس پر آنے والی لاگت 689ملین روپئے ہیں۔ 2017 تا 2018مختلف شعبہ جات کے زیرِ اہتمام بارہ بین الاقوامی کانفرنسز کا انعقاد کروایا گیا ہے، جن میں ملکی اورغیر ملکی ماہرین نے شرکت کی