وزیر اعلٰی سندھ کی زیر صدارت ہولیو کے خاتمےکے لئے صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے تمام تعلیمی اداروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اسکولوں میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے حوالے سے پولیو کی ٹیموں کے ساتھ تعاو ن کریں ورنہ اُن کے خلااف سخت کارروائی کی جائے ،وزیر اعلیٰ نے ا پنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبہ سندھ سے پولیو اور خسرہ کے حوالے سے آگاہی اور قطرہ پلانےکی مہم کو تیز کرکے ان بیماریوں کا خاتمہ کیا جائے -وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر (سی او سی) کوآرڈینیٹر فیاض جتوئی نے کہا کہ 2018 سے لے کر اب تک سندھ میں کوئی بھی پولیو کا کیس سامنے نہیں آیا ہے جبکہ گذشتہ سال 2 کیس رپورٹ ہوئے تھے اور دونوں کراچی کے علاقے گلشن اقبال اور گڈاپ سے تھے ۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایاگیاکہ کراچی میں سیوریج سسٹم سے ہر ماہ 11 مقامات سے سیمپلز لیے جاتے ہیں۔ستمبر میں سہراب گوٹھ۔ گڈاپ ، چکرا
وزیر اعلیٰ سندھ کی تمام اسکولوں کو ہدایت
نالہ ۔ گلشن ، محمد خان کالونی ۔ بلدیہ ، اورنگی نالہ۔ سائٹ میں مثبت آئے ہیں جبکہ سندھ کے دیہی علاقوں سے لیے گئے سیمپلز میں سے جیکب آباد کے 6 مقامات سے مثبت آئے ہیں ۔ مرا د علی شاہ نے کہا کہ ڈی سیز کی لیڈر شپ کی جس قدر ضرورت آج ہے اس سے قبل نہ تھی کیو ں کہ وہ لوگ فیلڈ میں موجود ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ (ڈی سیز) پولیو ویکسینیشن کے حوالے سے کمیونٹی کی بڑھتی ہوئی مزاحمت کو کنٹرو ل کریں ۔وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کو ہدایت کی کہ وہ چند اضلاع مثلاً ملیر ، غربی،وسطی، جیکب آباد ،قمبر، سجاول اور مٹیاری میں ضلعی اور تعلقہ ہیلتھ افسران کی کارکردگی کو بہتر بنائیں کیوں کہ ان علاقوں میں ماحولیاتی سیمپل مثبت پائے گئے ہیں ۔ انہوں نے پرائیویٹ اسکول کے ڈائریکٹر کی جانب سے ناکافی تعاون کرنے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اسکولوں میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے حوالے سے پولیو کی ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں نہیں تو اُن کے خلااف سخت کارروائی کی جائے گی۔
Leave a comment